گمنام صارف
"صاحب فخ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←واقعۂ فخ تاریخ تشیّع میں
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi |
||
سطر 30: | سطر 30: | ||
حسین بن علی بلیغ اور سخنور تھے۔ [[زہد]]، [[تقوی]]، تعبد اور تہجد و شجاعت اور فقراء کی نسبت سخاوت اور محتاجوں کی دستگیری پر ان کی بہت زیادہ تمجید و تعریف ہوئی ہے۔<ref>رجوع کریں: ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص368ـ 371، 380۔</ref>۔<ref>ناطق بالحق، الافادة فی تاریخ الائمة السادة، ص26۔</ref>۔<ref>آملی، تتمة مصابیح ابیالعباسالحسنی، ص465ـ 469۔</ref> [[شیخ طوسی]] نے<ref>طوسی، رجال الطوسی، ص 182۔</ref> انہیں [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]](ع) کے اصحاب کے زمرے میں گردانا ہے۔ وہ شہادت کے وقت 41 یا 57 سالہ تھے اور انھوں نے اپنی بعد کوئی اولاد نہ چھوڑی۔<ref>بخاری، سرّالسلسلة العلویة، ص15۔</ref>۔<ref>ناطق بالحق، الافادة فی تاریخ الائمة السادة، ص28۔ ص66۔</ref>۔<ref>فخر رازی، اخبار فخ و...، ص22۔</ref> | حسین بن علی بلیغ اور سخنور تھے۔ [[زہد]]، [[تقوی]]، تعبد اور تہجد و شجاعت اور فقراء کی نسبت سخاوت اور محتاجوں کی دستگیری پر ان کی بہت زیادہ تمجید و تعریف ہوئی ہے۔<ref>رجوع کریں: ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص368ـ 371، 380۔</ref>۔<ref>ناطق بالحق، الافادة فی تاریخ الائمة السادة، ص26۔</ref>۔<ref>آملی، تتمة مصابیح ابیالعباسالحسنی، ص465ـ 469۔</ref> [[شیخ طوسی]] نے<ref>طوسی، رجال الطوسی، ص 182۔</ref> انہیں [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]](ع) کے اصحاب کے زمرے میں گردانا ہے۔ وہ شہادت کے وقت 41 یا 57 سالہ تھے اور انھوں نے اپنی بعد کوئی اولاد نہ چھوڑی۔<ref>بخاری، سرّالسلسلة العلویة، ص15۔</ref>۔<ref>ناطق بالحق، الافادة فی تاریخ الائمة السادة، ص28۔ ص66۔</ref>۔<ref>فخر رازی، اخبار فخ و...، ص22۔</ref> | ||
== | == تاریخ تشیّع میں واقعۂ فخ== | ||
حادثۂ فخ تاریخ [[تشیع]] علوی تحریکوں کے تلخ ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ [[امام محمد تقی علیہ السلام|امام محمد تقی جواد علیہ السلام]] فرماتے ہیں: "یہ واقعہ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]](ع) کے لئے [[واقعۂ عاشورا|واقعۂ کربلا]] کے بعد، سب سے بڑی آزمائش، تھا۔ علاوہ ازیں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ علیہم السلام]] سے منقولہ بہت سی [[احادیث]] اور ان کی شہادت پر کہے گئے مرثیے، اس مدعا کی دلیل ہیں۔<ref>رجوع کریں: بخاری، سرّالسلسلة العلویة، ص14ـ 15۔</ref>۔<ref>مسعودی، مروج الذهب، مروج الذهب، ج4، ص186۔</ref>۔<ref>ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص366ـ 367، 384ـ 385۔</ref>۔<ref>آملی، تتمة مصابیح ابیالعباس الحسنی، ص463ـ 464، 473ـ 474، 486۔</ref>۔<ref>محلی، الحدائقالوردیة فی مناقب ائمة الزیدیة، ج1، ص327ـ 328۔</ref>۔<ref>یاقوت حموی، معجم البلدان، ج4 ص238۔</ref> منقول ہے کہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظم علیہ السلام]] شہدائے فخ کو یاد کرکے گریہ وبکاء کرتے تھے اور خداوند متعال سے ان کے قاتلوں کے لئے موت اور عذاب شدید کی التجا کرتے تھے اور آپ(ع) نے فخ میں شہادت پانے والے علویوں کے ایتام، اطفال اور بیواؤں کی کفالت اپنے ہاتھ میں لی۔<ref>امینی، بطل فخ، ص136ـ 137۔</ref>۔<ref>نیز رجوع کریں: ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص380۔</ref> | حادثۂ فخ تاریخ [[تشیع]] علوی تحریکوں کے تلخ ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ [[امام محمد تقی علیہ السلام|امام محمد تقی جواد علیہ السلام]] فرماتے ہیں: "یہ واقعہ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]](ع) کے لئے [[واقعۂ عاشورا|واقعۂ کربلا]] کے بعد، سب سے بڑی آزمائش، تھا۔ علاوہ ازیں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ علیہم السلام]] سے منقولہ بہت سی [[احادیث]] اور ان کی شہادت پر کہے گئے مرثیے، اس مدعا کی دلیل ہیں۔<ref>رجوع کریں: بخاری، سرّالسلسلة العلویة، ص14ـ 15۔</ref>۔<ref>مسعودی، مروج الذهب، مروج الذهب، ج4، ص186۔</ref>۔<ref>ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص366ـ 367، 384ـ 385۔</ref>۔<ref>آملی، تتمة مصابیح ابیالعباس الحسنی، ص463ـ 464، 473ـ 474، 486۔</ref>۔<ref>محلی، الحدائقالوردیة فی مناقب ائمة الزیدیة، ج1، ص327ـ 328۔</ref>۔<ref>یاقوت حموی، معجم البلدان، ج4 ص238۔</ref> منقول ہے کہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظم علیہ السلام]] شہدائے فخ کو یاد کرکے گریہ وبکاء کرتے تھے اور خداوند متعال سے ان کے قاتلوں کے لئے موت اور عذاب شدید کی التجا کرتے تھے اور آپ(ع) نے فخ میں شہادت پانے والے علویوں کے ایتام، اطفال اور بیواؤں کی کفالت اپنے ہاتھ میں لی۔<ref>امینی، بطل فخ، ص136ـ 137۔</ref>۔<ref>نیز رجوع کریں: ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص380۔</ref> | ||