مندرجات کا رخ کریں

"شمر بن ذی الجوشن" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 58: سطر 58:
[[مختار ثقفی]] نے سنہ 66 ہجری قمری میں قیام کیا تو شمر نے ان کے خلاف ہونے والی جنگ میں شرکت کی لیکن مختار شمر سمیت اموی امراء کو [[کوفہ]] کے محلے "جَبّانۃُ السَبیع" میں ہونے والی جنگ میں شکست دی<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص58ـ59۔</ref>۔<ref>طبری، ج6، ص18، 29۔</ref> اور شمر [[کوفہ]] سے فرار ہوکر چلا گیا۔ [[مختار ثقفی]] نے کچھ افراد کو اپنے غلام (زِربی) کے ہمراہ اس کو تعاقب میں روانہ کیا۔ شمر نے مختار کے غلام کو قتل کیا<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص65۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج6، ص52۔</ref> اور "ساتیدَما" نامی گاؤں کی طرف بھاگ نکلا اور وہاں سے (شوش اور گاؤں صیمرہ کے درمیان واقع) "کلتانیہ" نامی گاؤں کی طرف چلا گیا<ref>طبری، تاریخ طبری، ج6، ص52 </ref> اور ایک خط [[مصعب بن زبیر|مُصعَب بن زبیر]] کے لئے بھجوایا جو مختار کے خلاف جنگ کے لئے تیار تھا لیکن مختار کے کچھ سپاہیوں نے شمر کو گھیر لیا جبکہ اس کے دوسرے ساتھی بھاگ چکے تھے۔ انھوں نے شمر کو ہلاک کردیا اور اس کا سر قلم کرکے مختار کے لئے [[کوفہ]] بھجوایا اور اس کا بدن کتوں کے سامنے ڈال دیا<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص65ـ66۔</ref> مختار نے بھی شمر کا سر [[محمد بن حنفیہ]] کے پاس [[مدینہ]] بھجوایا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، ص305۔</ref>
[[مختار ثقفی]] نے سنہ 66 ہجری قمری میں قیام کیا تو شمر نے ان کے خلاف ہونے والی جنگ میں شرکت کی لیکن مختار شمر سمیت اموی امراء کو [[کوفہ]] کے محلے "جَبّانۃُ السَبیع" میں ہونے والی جنگ میں شکست دی<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص58ـ59۔</ref>۔<ref>طبری، ج6، ص18، 29۔</ref> اور شمر [[کوفہ]] سے فرار ہوکر چلا گیا۔ [[مختار ثقفی]] نے کچھ افراد کو اپنے غلام (زِربی) کے ہمراہ اس کو تعاقب میں روانہ کیا۔ شمر نے مختار کے غلام کو قتل کیا<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص65۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج6، ص52۔</ref> اور "ساتیدَما" نامی گاؤں کی طرف بھاگ نکلا اور وہاں سے (شوش اور گاؤں صیمرہ کے درمیان واقع) "کلتانیہ" نامی گاؤں کی طرف چلا گیا<ref>طبری، تاریخ طبری، ج6، ص52 </ref> اور ایک خط [[مصعب بن زبیر|مُصعَب بن زبیر]] کے لئے بھجوایا جو مختار کے خلاف جنگ کے لئے تیار تھا لیکن مختار کے کچھ سپاہیوں نے شمر کو گھیر لیا جبکہ اس کے دوسرے ساتھی بھاگ چکے تھے۔ انھوں نے شمر کو ہلاک کردیا اور اس کا سر قلم کرکے مختار کے لئے [[کوفہ]] بھجوایا اور اس کا بدن کتوں کے سامنے ڈال دیا<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج6، ص65ـ66۔</ref> مختار نے بھی شمر کا سر [[محمد بن حنفیہ]] کے پاس [[مدینہ]] بھجوایا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، ص305۔</ref>


==اہل سنت کے ہاں منزلت==
==اہل سنت کے رجال میں حیثیت==
شمر نے اپنے باپ سے روایت کی ہے اور ابو اسحق سبیعی نے شمر سے روایت کی ہے جبکہ [[اہل سنت]] کے منابع م مآخذ میں شمر کا تذکرہ مذمت کے ساتھ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ [[امام حسین]](ع) کے قاتلوں میں سے تھا اور وہ نقل [[حدیث]] کی اہلیت نہیں رکھتا۔<ref>ذهبی، میزان الاعتدال، ج2، ص280۔</ref> شمر کی اولاد سے "صُمَیل بن حاتم بن شمر"، کو اندلس میں ایک عہدہ ملا تھا۔<ref>جمهرة انساب العرب، ابن حزم، ص287۔</ref>
شمر نے اپنے باپ سے روایت کی ہے اور ابو اسحق سبیعی نے شمر سے روایت کی ہے جبکہ [[اہل سنت]] کے منابع م مآخذ میں شمر کا تذکرہ مذمت کے ساتھ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ [[امام حسین]](ع) کے قاتلوں میں سے تھا اور وہ نقل [[حدیث]] کی اہلیت نہیں رکھتا۔<ref>ذهبی، میزان الاعتدال، ج2، ص280۔</ref> شمر کی اولاد سے "صُمَیل بن حاتم بن شمر"، کو اندلس میں ایک عہدہ ملا تھا۔<ref>جمهرة انساب العرب، ابن حزم، ص287۔</ref>


گمنام صارف