confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←اسیری کے ایام) |
||
سطر 124: | سطر 124: | ||
=== اسیری کے ایام === | === اسیری کے ایام === | ||
[[عاشورا]] سنہ 61 کے بعد، جب لشکر یزید نے [[اہل بیت]] کو اسیر کرکے کوفہ منتقل کیا، تو ان میں سے [[حضرت زینب سلام اللہ علیہا]] کے علاوہ امام سجادؑ نے بھی اپنے خطبوں کے ذریعے حقائق واضح کئے اور حالات کی تشریح کی اور اپنا تعارف <ref>مازندرانی، ابن شهر آشوب، مناقب آل ابیطالب، ج 3، ص 261 ؛ طبرسی، الاحتجاج، مشهد، ج 2، ص 305 و شیخ عباس قمی، منتهی الامال،ج 1، ص 733.</ref> کراتے ہوئے [[یزید]] کے کارندوں کے جرائم کو آشکار کردیا اور اہل [[کوفہ]] پر ملامت کی۔<ref> سید بن طاووس، اللہوف ، ص 220-222؛ طبرسی، الاحتجاج، ج 2، ص 306؛ قمی، منتہی الامال، ج 1، ص 733.</ref> | [[عاشورا]] [[سنہ 61 ہجری|61ھ]] کے بعد، جب لشکر یزید نے [[اہل بیت]] کو اسیر کرکے کوفہ منتقل کیا، تو ان میں سے [[حضرت زینب سلام اللہ علیہا]] کے علاوہ امام سجادؑ نے بھی اپنے خطبوں کے ذریعے حقائق واضح کئے اور حالات کی تشریح کی اور اپنا تعارف <ref>مازندرانی، ابن شهر آشوب، مناقب آل ابیطالب، ج 3، ص 261 ؛ طبرسی، الاحتجاج، مشهد، ج 2، ص 305 و شیخ عباس قمی، منتهی الامال،ج 1، ص 733.</ref> کراتے ہوئے [[یزید]] کے کارندوں کے جرائم کو آشکار کردیا اور اہل [[کوفہ]] پر ملامت کی۔<ref> سید بن طاووس، اللہوف ، ص 220-222؛ طبرسی، الاحتجاج، ج 2، ص 306؛ قمی، منتہی الامال، ج 1، ص 733.</ref> | ||
امام سجادؑ نے کوفیوں سے خطاب کرنے کے بعد [[ابن زیاد]] کی مجلس میں بھی موقع پا کر چند مختصر جملوں کے ذریعے اس مجلس کے حاضرین کو متاثر کیا۔ اس مجلس میں [[ابن زیاد]] نے امام سجادؑ کے قتل کا حکم جاری کیا<ref> مجلسی، بحار الانوار ، ج 45، ص 117؛ سید بن طاووس، اللہوف، ص 228.</ref> لیکن [[حضرت زینب سلام اللہ علیہا]] نے درمیان میں آ کر ابن زياد کے خواب سچا نہيں ہونے دیا۔ | امام سجادؑ نے کوفیوں سے خطاب کرنے کے بعد [[ابن زیاد]] کی مجلس میں بھی موقع پا کر چند مختصر جملوں کے ذریعے اس مجلس کے حاضرین کو متاثر کیا۔ اس مجلس میں [[ابن زیاد]] نے امام سجادؑ کے قتل کا حکم جاری کیا<ref> مجلسی، بحار الانوار ، ج 45، ص 117؛ سید بن طاووس، اللہوف، ص 228.</ref> لیکن [[حضرت زینب سلام اللہ علیہا]] نے درمیان میں آ کر ابن زياد کے خواب سچا نہيں ہونے دیا۔ |