مندرجات کا رخ کریں

"امام زین العابدین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 35: سطر 35:




[[کنیه]] امام سجاد(ع)، ابوالحسن، ابوالحسین، ابومحمّد،‌ابولقاسم و ابوعبداللّه گزارش شده<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شهر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذهبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴،ص۳۸۶.</ref> و القاب وی، [[زین العابدین]]، [[سیدالساجدین]]، سجاد، [[ذو الثفنات]]، هاشمی، علوی، مدنی، قرشی، علی‌اکبر است.<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شهر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذهبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۳۸۶؛ ذهبی، العِبَر، دار الکتب العلمیه، ج۱، ص۸۳.</ref> امام سجاد(ع) در زمان خویش به نام‌های «علی‌الخیر»، «علی‌الاصغر» و «علی‌العابد» شهرت داشته است.<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۵، ص۲۲۲؛ ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغه، ۱۹۶۲م، ج۱۵، ص۲۷۳.</ref>
امام سجادؑ کی [[کنیت]] ابوالحسن، ابوالحسین، ابومحمّد،‌ابولقاسم اور ابوعبداللّہ ذکر کی گئی ہے<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴،ص۳۸۶۔</ref> اور آپ کے القاب میں [[زین العابدین]]، [[سیدالساجدین]]، سجاد، [[ذو الثفنات]]، ہاشمی، علوی، مدنی، قرشی، اور علی‌اکبر شامل ہیں۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۳۸۶؛ ذہبی، العِبَر، دار الکتب العلمیہ، ج۱، ص۸۳.</ref> امام سجادؑ اپنے زمانے میں "علی‌الخیر"، "علی‌الاصغر" اور "علی‌العابد" کے نام سے مشہور تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۵، ص۲۲۲؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۹۶۲م، ج۱۵، ص۲۷۳۔</ref>


تاریخ دقیق [[شهادت]] امام سجاد(ع) روشن نیست؛ برخی آن را [[سال ۹۵ هجری قمری|سال ۹۵ق]]<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الإرشاد، ۱۴۱۳ق، ج‏۲، ص۱۳۷؛ مسعودی، مروج الذهب، ج۳، ص۱۶۰.</ref> و برخی دیگر  [[سال ۹۴ هجری قمری|۹۴ق]] دانسته‌اند.<ref>اربلی، کشف الغمه، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶.</ref> درباره روز درگذشت امام سجاد(ع) هم اختلافاتی وجود دارد؛ از جمله [[شنبه]]<ref>امین، أعیان الشیعة، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹.</ref> [[۱۲ محرم]]،<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶.</ref> و [[۲۵ محرم]].<ref>قمی، منتهی الآمال، ۱۳۷۹ش، ج‏۲، ص۱۱۶۷.</ref> گزارش‌های دیگری نیز از جمله [[۱۸ محرم|۱۸]]،<ref>اربلی، کشف الغمه، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲.</ref> [[۱۹ محرم|۱۹]]، و [[۲۲ محرم]] در منابع دیده می‌شود.<ref>امین، أعیان الشیعة، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹.</ref>
امام سجادؑ کی تاریخ [[شہادت]] کا دقیق علم نہیں؛ اس بنا پر بعض نے [[سنہ 95 ہجری قمری|95ھ]]<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الإرشاد، ۱۴۱۳ق، ج‏۲، ص۱۳۷؛ مسعودی، مروج الذہب، ج۳، ص۱۶۰۔</ref> اور بعض نے [[سنہ 94 ہجری قمری|94ھ]] ذکر کی ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶۔</ref> آپ کی شہادت کے دن کے بارے میں بھی اختلاف ہے؛ من جملہ بروز [[ہفتہ]]<ref>امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹۔</ref> [[12 محرم]]،<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶۔</ref> یا [[25 محرم]] کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیا گیا ہے۔<ref>قمی، منتہی الآمال، ۱۳۷۹ش، ج‏۲، ص۱۱۶۷۔</ref> اسی طرح [[18 محرم]]،<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲.</ref> [[19 محرم]] اور [[22 محرم]] بھی بعض منابع میں دیکھا جا سکتا ہے۔<ref>امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹۔</ref>


[[شهادت]] امام سجاد(ع)، به دستور [[ولید بن عبد الملک]] و با سمّ گزارش شده است.<ref>شبراوی، الاتحاف بحب الاشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶و۲۷۷.</ref> مزار او در [[قبرستان بقیع]] کنار قبر [[امام حسن مجتبی(ع)]]،<ref>شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۸؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶.</ref> [[امام محمد باقر(ع)]] و [[امام جعفر صادق(ع)]] است. سن امام هنگام شهادت ۵۷ سال گفته شده است.<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷؛ اربلی، کشف الغمه، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲.</ref>
امام سجادؑ کی [[شہادت]] [[ولید بن عبد الملک]] کے حکم پر مسموم کرنے کے ذریعے واقع ہوئی۔<ref>شبراوی، الاتحاف بحب الاشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶و۲۷۷۔</ref> آپ کو [[قبرستان بقیع]] میں [[امام حسن مجتبیؑ]]،<ref>شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۸؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶۔</ref> [[امام محمد باقرؑ]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] کے ساتھ سپرد خاک کئے گئے ہیں۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر 57 سال تھی۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷؛ اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲۔</ref>
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌ قول = '''امام سجادؑ''':<br>'''«'''عورت کا حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ خدا نے اسے تمہارے لئے مایہ آرامش اور محبت قرار دیا ہے اور یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے ایک نعمت ہے۔'''»'''|تاریخ بایگانی| مآخذ = <small>شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، ۱۳۸۵ش، ص۱۷۹.</small>| سمت = دائیں| چوڑائی = 230px| اندازه خط = ۱۲px|بیک گراونڈ کلر=#ffeebb| گیومه نقل‌ قول =| تراز منبع = چپ}}
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌ قول = '''امام سجادؑ''':<br>'''«'''عورت کا حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ خدا نے اسے تمہارے لئے مایہ آرامش اور محبت قرار دیا ہے اور یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے ایک نعمت ہے۔'''»'''|تاریخ بایگانی| مآخذ = <small>شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، ۱۳۸۵ش، ص۱۷۹۔</small>| سمت = دائیں| چوڑائی = 230px| اندازه خط = ۱۲px|بیک گراونڈ کلر=#ffeebb| گیومه نقل‌ قول =| تراز منبع = چپ}}
 
 
 
'''کنیت و لقب'''
 
امام علی بن الحسینؑ کی کنیات "ابو الحسن"، "ابو الحسین"، "ابو محمّد" اور "ابو عبداللہ" ہیں۔ <ref> ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج4،ص386؛ کسروی، موسوعہ رجال الکتب التسعۃ، ج 3، ص 64؛ ابوحاتم رازی، الجرح و التعدیل، ج 6، ص 178؛ دولابی، الکنی و الاسماء، ج 1، ص 147؛ سیوطی، طبقات الحفّاظ، ص 37؛ ذہبی المقتنی فی سرد الکنی، ج 1، ص 199؛ مزّی، تہذیب الکمال، ج 13، ص 236.</ref>
 
آپ کے القاب میں زین العابدین، سید الساجدین، سجاد، ہاشمی، علوی، مدنی، قرشی اور [[علی اکبر]] شامل ہیں۔<ref> ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج 4، ص 386؛ ذہبی، العِبَر، ج 1، ص 83؛ مزّی، تہذیب الکمال، ج 13، ص 236؛ ابن تغری، النجوم الزاہرة، ج 1، ص 229؛ ابن خَلَّکان، وفیات الاعیان، ج 3، ص 266؛ ابن حجر عسقلانی، تہذیب التہذیب، ج 7، ص 231؛ کسروی، موسوعۃ رجال الکتب التسعۃ، ج 3، ص 64.</ref>
 
زین العابدین : ابن عباس کی رسول خدا سے منقول روایت کے مطابق قیامت کے دن منادی ندا دے گا:  زین العابدین کہاں ہے .....تو گویا میں صفوف کے درمیان علی بن الحسین کے چلتا ہوا دیکھ رہا ہوں ۔<ref>شیخ صدوق،علل الشرائع ،1/230</ref> دیگر روایت کے مطابق ایک شب آپ محراب عبادت میں عبادت الہی میں مصروف تھے کہ شیطان ایک  سانپ کی شکل میں ظاہر ہو کر آپکو عبادت الہی سے منحرف کرنے کی کوشش کی  لیکن آپ کی خدا کی جانب توجہ میں کوئی فرق نہیں پڑا تو غیب سے منادی نے تین مرتبہ ندا دی: انت زین العابدین......۔<ref>اربلی ،کشف الغمہ،2/276</ref> 
 
"ذوالثَّفنات" آپ کے دیگر القاب میں سے ہے جو امام سجادؑ کو دیا گیا ہے (کیونکہ عبادت اور نماز و سجود کی کثرت کی وجہ سے آپ کے اعضائے سجدہ (مساجد) پر اونٹ کے گھٹنوں کی طرح گھٹے پڑ گئے تھے)۔<ref>ابن خَلَّکان، وفیات الاعیان، ج 3، ص 274؛ قلقشندی، صبح الاعشی، ج 1، ص 516؛ مسعودی، مروج الذهب، ج 3، ص 160؛ ثعالبی، ثمارالقلوب، ص 226؛ ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغه، ج10، ص 79.</ref>


'''انگشتریوں کے نقش'''
'''انگشتریوں کے نقش'''
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم