گمنام صارف
"تاسوعا" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
عبید اللہ نے اس خط کے ضمن میں عمر بن سعد کو دھمکی آمیز انداز سے لکھا تھا کہ اگر وہ اس کے احکامات کی مکمل تعمیل نہ کرے تو اس کو لشکر سے کنارہ کشی کرکے اس کی سربراہی کا عہدہ شمر کے سپرد کرنا پڑے گا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، خامسه1، ص466۔</ref>۔<ref>الکوفی، ابن اعثم، الفتوح، ص94۔</ref>۔<ref>ابن شهرآشوب، مناقب ج4، ص98۔</ref>۔<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ج5، صص414-415۔</ref>۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص88۔</ref>۔<ref>مسکویه، ابوعلی، تجارب الامم، ج2، صص72-73۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، علی بن ابی الکرم، الکامل فی التاریخ، ج4، ص55۔</ref> | عبید اللہ نے اس خط کے ضمن میں عمر بن سعد کو دھمکی آمیز انداز سے لکھا تھا کہ اگر وہ اس کے احکامات کی مکمل تعمیل نہ کرے تو اس کو لشکر سے کنارہ کشی کرکے اس کی سربراہی کا عہدہ شمر کے سپرد کرنا پڑے گا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، خامسه1، ص466۔</ref>۔<ref>الکوفی، ابن اعثم، الفتوح، ص94۔</ref>۔<ref>ابن شهرآشوب، مناقب ج4، ص98۔</ref>۔<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ج5، صص414-415۔</ref>۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص88۔</ref>۔<ref>مسکویه، ابوعلی، تجارب الامم، ج2، صص72-73۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، علی بن ابی الکرم، الکامل فی التاریخ، ج4، ص55۔</ref> | ||
ابن سعد نے عبیداللہ کا خط پڑھ کر شمر سے کہا: "میں لشکر کی امارت تمہارے حوالے نہیں کروں گا اور میں تیرے وجود میں اس کام کی اہلیت نہیں دیکھ رہا ہوں چنانچہ میں اس کام کو خود ہی سرانجام تک پہنچا دوں گا؛ تم صرف پیدل دستوں کے سالار رہو"۔<ref>البلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ص183۔</ref>۔<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415۔</ref>۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89۔</ref>۔<ref>مسکویه، تجارب الامم، ص73۔</ref>۔<ref>ابن اثیر،الکامل...، ص56۔</ref>۔<ref>طبرسی، اعلام الوری ...، ج1، ص454۔</ref> | |||
==پاورقی حاشیے== | ==پاورقی حاشیے== |