مندرجات کا رخ کریں

"حوزہ علمیہ قم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 140: سطر 140:


===نظری مباحث میں===
===نظری مباحث میں===
حوزہ قم کے علماء ـ دیوانی مناصب بالخصوص قضاء کی عہدہ داری کے ساتھ ساتھ ـ نظری مباحث میں بھی حکومت سے متعلق موضوعات ـ جیسے: [[خراج]]، [[خمس]]، [[زکٰوۃ]]، [[قضاء]]، غیرمسلموں کے ساتھ مسلمانوں کے تعلقات، دفاع اور [[جہاد]] ـ ک توجہ دیتے تھے۔ اس سلسلے میں تالیف شدہ کتب میں سے ایک کتاب [[ابن قولویہ|ابو القاسم جعفر بن محمد بن قولویہ]] (حیات سنہ 290 تا 368ہجری قمری) نے لکھی ہے جس کا نام ''القضاء وآداب الحکام''<ref>نجاشی، رجال ...، ج1، ص305ـ306۔</ref> ہے۔ دوسرا نمونہ ایک کتاب ہے جس کا عنوان ہے: ''الرسالۃ فى عمل السلطان"، اور اس کے مؤلف [[محمد بن احمد بن داؤد|ابو الحسن محمد بن احمد بن داؤد]] (متوفى سنہ 368ہجری قمری) ہیں جو اپنے زمانے کے فقیہ تھے۔<ref>نجاشی، رجال، ج2، ص304ـ305۔</ref>
حوزہ قم کے علماء دیوانی مناصب بالخصوص قضاء کی عہدہ داری کے ساتھ ساتھ نظری مباحث میں بھی حکومت سے متعلق موضوعات جیسے: [[خراج]]، [[خمس]]، [[زکٰوۃ]]، [[قضاء]]، غیر مسلموں کے ساتھ مسلمانوں کے تعلقات، دفاع اور [[جہاد]] کی طرف توجہ دیتے تھے۔ اس سلسلے میں تالیف شدہ کتب میں سے ایک کتاب [[ابن قولویہ|ابو القاسم جعفر بن محمد بن قولویہ]] (حیات سنہ 290 تا 368 ہجری) نے لکھی ہے جس کا نام القضاء و آداب الحکام<ref> نجاشی، رجال ...، ج1، ص305ـ306۔</ref> ہے۔ دوسرا نمونہ ایک کتاب ہے جس کا عنوان ہے: الرسالۃ فى عمل السلطان، اور اس کے مؤلف [[محمد بن احمد بن داؤد|ابو الحسن محمد بن احمد بن داؤد]] (متوفى سنہ 368 ہجری) ہیں جو اپنے زمانے کے [[فقیہ]] تھے۔<ref> نجاشی، رجال، ج2، ص304ـ305۔</ref>


==چھٹی تا نویں صدی ہجری==
==چھٹی تا نویں صدی ہجری==
گمنام صارف