مندرجات کا رخ کریں

"حوزہ علمیہ قم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 67: سطر 67:
===علم کلام===
===علم کلام===
قم کے قدیم حوزہ علمیہ میں تالیف و تدریس کے موضوعات میں سے ایک اعتقادی اور کلامی مباحث پر مشتمل [[علم کلام|علم]] تھا اور [[امام زمانہ(عج)]] کی غیبت نیز [[امامت]] جیسے موضوعات ان مباحثات کا مرکز تھے۔ اس حوالے سے لکھی گئی کتب میں ذیل کی کتابوں کا تذکرہ کیا جاسکتا ہے:
قم کے قدیم حوزہ علمیہ میں تالیف و تدریس کے موضوعات میں سے ایک اعتقادی اور کلامی مباحث پر مشتمل [[علم کلام|علم]] تھا اور [[امام زمانہ(عج)]] کی غیبت نیز [[امامت]] جیسے موضوعات ان مباحثات کا مرکز تھے۔ اس حوالے سے لکھی گئی کتب میں ذیل کی کتابوں کا تذکرہ کیا جاسکتا ہے:
* ''کتاب الجبر و التفویض''،
* کتاب الجبر و التفویض
* ''کتابُ مایفعل الناسُ حین یَفْقُدون الامام''، <br/> مؤخر الذکر کتاب [[امام]] کے فقدان کی صورت میں مؤمنین کے فرائض پر مشتمل تھی۔ مذکورہ بالا دونوں کتابوں کے مؤلف [[احمد بن ابى زاہر اشعرى قمى|ابوجعفر احمد بن ابى زاہر اشعرى قمى]] تھے (جو سنہ 262 ہجری قمری سے قبل زندہ تھے)۔<ref>نجاشی، رجال ...، ج1،ص230ـ231۔</ref>
* کتابُ مایفعل الناسُ حین یَفْقُدون الامام، <br/> مؤخر الذکر کتاب [[امام]] کے فقدان کی صورت میں مؤمنین کے فرائض پر مشتمل تھی۔ مذکورہ بالا دونوں کتابوں کے مؤلف [[احمد بن ابى زاہر اشعرى قمى|ابو جعفر احمد بن ابى زاہر اشعرى قمى]] تھے (جو سنہ 262 ہجری سے قبل زندہ تھے)۔<ref>نجاشی، رجال ...، ج1،ص230ـ231۔</ref>
* ''کتاب الغیبۃ'' و
* کتاب الغیبۃ و
* ''کتاب الامامۃ''، <br/> ان کتابوں کے مؤلف [[عبداللہ بن جعفر حمیری|ابو العباس عبداللہ بن جعفر حمیرى قمى]] (متوفى تقریبا سنہ 310 ہجری قمری)۔<ref>طوسى، فہرست کتب الشیعۃ، ص294۔</ref>۔<ref>نجاشی، رجال ...، ج2، ص18ـ19، که نام کتاب نخست را الغیبة و الحیرة ضبط کرده است۔</ref> ہیں۔
* کتاب الامامۃ، <br/> ان کتابوں کے مؤلف [[عبداللہ بن جعفر حمیری|ابو العباس عبداللہ بن جعفر حمیرى قمى]] (متوفى تقریبا سنہ 310 قمری)۔<ref> طوسى، فہرست کتب الشیعۃ، ص294۔</ref>۔<ref> نجاشی، رجال ...، ج2، ص18ـ19، که نام کتاب نخست را الغیبة و الحیرة ضبط کرده است۔</ref> ہیں۔
* ''کتاب الامامۃ والتبصرۃ من الحیرۃ''، <br/> جس کے مؤلف [[على بن حسین بن بابویہ]] (متوفى سنہ 329ہجری قمری)۔<ref>نجاشی، رجال ...، ج 2، ص 89۔</ref>۔<ref>سبحانى، موسوعة طبقات الفقهاء، ج4، ص284۔</ref>
* کتاب الامامۃ والتبصرۃ من الحیرۃ، <br/> جس کے مؤلف [[على بن حسین بن بابویہ]] (متوفى سنہ 329 ہجری)۔<ref> نجاشی، رجال ...، ج 2، ص 89۔</ref>۔<ref> سبحانى، موسوعة طبقات الفقهاء، ج4، ص284۔</ref>


===غالیوں کے خلاف جدوجہد===
===غالیوں کے خلاف جدوجہد===
گمنام صارف