مندرجات کا رخ کریں

"حوزہ علمیہ قم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 63: سطر 63:


===قرآنى علوم===
===قرآنى علوم===
[[قرآن|قرآنى]] علوم پر بھی حوزہ قم میں خاص توجہ دی جاتی تھی۔ [[امام رضا(ع)]] سے [[حدیث]] نقل کرنے والے عالم [[ابو طالب عبد اللہ بن صلت قمى]] نے [[تفسیر قرآن]] پر مبنی کتاب لکھی تھی<ref>ر۔ک:نجاشی، رجال ...، ج2، ص13ـ14۔</ref> [[ابوعبد اللہ برقى]] نے کتاب التنزیل والتعبیر اور التفسیر کے عنوان سے دو کتابیں تالیف کی تھیں؛<ref>نجاشی، رجال ...، ج2، ص220ـ221۔</ref> ان کے بھائی "حسن بن خالد برقی" نے ایک ایک تفسیری کتاب لکھی تھی جس کو [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] نے املاء کیا تھا<ref>ابن شهرآشوب، معالم العلماء، ص34۔</ref>۔<ref>شوشترى، قاموس الرجال، ج3، ص228۔</ref> قم کے قابل احترام محدث اور متعدد فقہی کتب کے مؤلف [[محمد بن حسن صفار]] (متوفى سنہ 290 ہجری)، نے [[قرآن]] کے موضوع پر ''فضل القرآن'' نامی کتاب لکھی تھی؛<ref>نجاشی، رجال ...، ج2، ص252۔</ref> قم کے اشعری خاندان کے شیخ اور فقیہ [[سعد بن عبداللہ اشعرى قمى|ابو القاسم سعد بن عبداللہ اشعرى قمى]]، نے اسی سلسلے میں ''ناسخ القرآن و منسوخہ و محکمہ و متشابہہ'' کے عنوان سے<ref>نجاشی، رجال ...، ج1، ص401ـ402، 404۔</ref> ایک کتاب لکھی تھی اور اسی دور میں [[تفسیر علی بن ابراہیم قمی|تفسیر على بن ابراہیم بن ہاشم قمى]] (جو سنہ 307 ہجری قمری) میں زندہ تھے) لکھی گئی جو بعد کے زمانوں میں لکھی گئی بہت سی ماثورہ تفاسیر کی بنیاد ٹہری۔
[[قرآن|قرآنى]] علوم پر بھی حوزہ قم میں خاص توجہ دی جاتی تھی۔ [[امام رضا(ع)]] سے [[حدیث]] نقل کرنے والے عالم [[ابو طالب عبد اللہ بن صلت قمى]] نے [[تفسیر قرآن]] پر مبنی کتاب لکھی تھی<ref> ر۔ک:نجاشی، رجال ...، ج2، ص13ـ14۔</ref> [[ابوعبد اللہ برقى]] نے کتاب التنزیل والتعبیر اور التفسیر کے عنوان سے دو کتابیں تالیف کی تھیں؛<ref> نجاشی، رجال ...، ج2، ص220ـ221۔</ref> ان کے بھائی حسن بن خالد برقی نے ایک تفسیری کتاب لکھی تھی جس کو [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] نے املاء کیا تھا<ref> ابن شهر آشوب، معالم العلماء، ص34۔</ref>۔<ref> شوشترى، قاموس الرجال، ج3، ص228۔</ref> قم کے قابل احترام محدث اور متعدد فقہی کتب کے مؤلف [[محمد بن حسن صفار]] (متوفى سنہ 290 ہجری)، نے [[قرآن]] کے موضوع پر فضل القرآن نامی کتاب لکھی تھی؛<ref> نجاشی، رجال ...، ج2، ص252۔</ref> قم کے اشعری خاندان کے شیخ اور فقیہ [[سعد بن عبداللہ اشعرى قمى|ابو القاسم سعد بن عبداللہ اشعرى قمى]] نے اسی سلسلے میں ناسخ القرآن و منسوخہ و محکمہ و متشابہہ کے عنوان سے<ref> نجاشی، رجال ...، ج1، ص401ـ402، 404۔</ref> ایک کتاب لکھی تھی اور اسی دور میں [[تفسیر علی بن ابراہیم قمی|تفسیر على بن ابراہیم بن ہاشم قمى]] (جو سنہ 307 ہجری) میں زندہ تھے) لکھی گئی جو بعد کے زمانوں میں لکھی گئی بہت سی ماثورہ تفاسیر کی بنیاد ٹہری۔


===علم کلام===
===علم کلام===
گمنام صارف