مندرجات کا رخ کریں

"حدیث کساء" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 125: سطر 125:
== مفاتیح الجنان کی آخری حدیث ==
== مفاتیح الجنان کی آخری حدیث ==
[[شیخ عباس قمی]] کی مشہور عالم کتاب دعا [[مفاتیح الجنان]] کی آخری حدیث ـ جو حدیث کساء کے عنوان سے مشہور ہے ـ فریقین کی کسی بھی معتبر کتاب میں منقول نہیں ہے اور حتی کہ [[بحار الانوار]] میں اس کو نقل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ اس کتاب کا مقصد ہی [[اہل بیت]](ع) سے منسوب [[حدیث|احادیث]] کو جمع کرنا تھا۔ <br/>
[[شیخ عباس قمی]] کی مشہور عالم کتاب دعا [[مفاتیح الجنان]] کی آخری حدیث ـ جو حدیث کساء کے عنوان سے مشہور ہے ـ فریقین کی کسی بھی معتبر کتاب میں منقول نہیں ہے اور حتی کہ [[بحار الانوار]] میں اس کو نقل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ اس کتاب کا مقصد ہی [[اہل بیت]](ع) سے منسوب [[حدیث|احادیث]] کو جمع کرنا تھا۔ <br/>
مرحوم مغفور [[شیخ عباس قمی]] اپنی کتاب [[متنہی الآمال]] میں لکھتے ہیں کہ "حدیث کساء" [[تواتر|متواتر]] حدیثوں میں سے ہے لیکن جو حدیث "حدیث کساء" کےعنوان سے ہمارے درمیان رائج ہے، اس کیفیت کے ساتھ معتبر اور معروف کتب اور اصول حدیث اور محدثین کے مجامعی متقنہ میں نقل نہیں ہوئی ہے بلکہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ حدیث کتاب ''[[منتخب طریحی|منتخب]]'' کے خطائص میں سے ہے۔<ref>عباس قمی، منتهی الامال ج1، ص820۔</ref> <br/>
مرحوم مغفور [[شیخ عباس قمی]] اپنی کتاب [[منتہی الآمال]] میں لکھتے ہیں کہ "حدیث کساء" [[تواتر|متواتر]] حدیثوں میں سے ہے لیکن جو حدیث "حدیث کساء" کےعنوان سے ہمارے درمیان رائج ہے، اس کیفیت کے ساتھ معتبر اور معروف کتب اور اصول حدیث اور محدثین کے مجامعی متقنہ میں نقل نہیں ہوئی ہے بلکہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ حدیث کتاب [[منتخب طریحی|منتخب]] کے خطائص میں سے ہے۔<ref> عباس قمی، منتهی الامال ج1، ص820۔</ref> <br/>
جس طرح کہ جناب [[شیخ عباس قمی|محدث قمی]] نے نقل کیا ہے یہ حدیث پہلی بار بغیر سند کے، ''[[منتخب طریحی]]'' میں نقل ہوئی ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ صدر اول سے تقریبا ایک ہزار سال تک یہ حدیث [اس کیفیت سے] کتب حدیث میں نہیں دیکھی جاسکی ہے۔ <br/>
جس طرح کہ جناب [[شیخ عباس قمی|محدث قمی]] نے نقل کیا ہے یہ حدیث پہلی بار بغیر سند کے، [[منتخب طریحی]] میں نقل ہوئی ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ صدر اول سے تقریبا ایک ہزار سال تک یہ حدیث [اس کیفیت سے] کتب حدیث میں نہیں دیکھی جاسکی ہے۔ <br/>
بہت سے [[شیعہ]] اکابرین [[حدیث]] ـ منجملہ [[کلینی رازی]]، [[شیخ طوسی]]، [[شیخ مفید]]، [[شیخ طبرسی]] اور [[ابن شہر آشوب]] ـ نے اس [[حدیث]] کو اسی کیفیت سے ـ عبارات میں مختصر اختلاف کے ساتھ ـ  نقل کیا ہے جس طرح کہ اس مضمون کے آغاز میں منقول ہے اور یہ عبارات رائج حدیث کساء کی عبارت سے مختلف ہیں۔<ref>ری شهری اهل بیت(ع) در قرآن و حدیث ج1، ص42 ۔</ref>
بہت سے [[شیعہ]] اکابرین [[حدیث]] ـ منجملہ [[کلینی رازی]]، [[شیخ طوسی]]، [[شیخ مفید]]، [[شیخ طبرسی]] اور [[ابن شہر آشوب]] ـ نے اس [[حدیث]] کو اسی کیفیت سے ـ عبارات میں مختصر اختلاف کے ساتھ ـ  نقل کیا ہے جس طرح کہ اس مضمون کے آغاز میں منقول ہے اور یہ عبارات رائج حدیث کساء کی عبارت سے مختلف ہیں۔<ref> ری شهری اهل بیت(ع) در قرآن و حدیث ج1، ص42 ۔</ref>


==حدیث کساء، کتب اور شرحیں==
==حدیث کساء، کتب اور شرحیں==
گمنام صارف