مندرجات کا رخ کریں

"حدیث کساء" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
حدیث کساء
<center>
<center>
<div class="usermessage"><div class="plainlinks"> یہ مضمون ابھی زیر تکمیل ہے</div></div>
<div class="usermessage"><div class="plainlinks"> یہ مضمون ابھی زیر تکمیل ہے</div></div>
</center>
</center>


'''حدیث کساء''' ایک [[حدیث قدسی]] ہے جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر خدا]]، [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] علیہم السلامی کی فضیلت میں وارد ہوئی ہے۔ یہ واقعہ [[زوجات رسول|زوجۂ رسول]] ام المؤمنین [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا۔ [[رسول اللہ]](ص) نے [[آیت تطہیر]] کے نزول کے وقت اون کا کپڑا اوڑھے ہوئے تھے اور اپنے خاندان کو بھی اس میں ڈھانپے ہوئے تھے؛ اس کپڑے کو کساء کہا جاتا تھا۔ [[ائمۂ شیعہ]] نے بارہا اپنی فضیلت اور امت مسلمہ پر ان کے حق [[ائمۂ شیعہ|خلافت]] کے اثبات کے لئے اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔  
'''حدیث کساء''' ایک [[حدیث قدسی]] ہے جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر خدا]]، [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] علیہم السلامی کی فضیلت میں وارد ہوئی ہے۔ یہ واقعہ [[زوجات رسول|زوجۂ رسول]] ام المؤمنین [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا۔ [[رسول اللہ]](ص) نے [[آیت تطہیر]] کے نزول کے وقت اون کا کپڑا اوڑھے ہوئے تھے اور اپنے خاندان کو بھی اس میں ڈھانپے ہوئے تھے؛ اس کپڑے کو کساء کہا جاتا تھا۔ [[ائمۂ شیعہ]] نے بارہا اپنی فضیلت اور امت مسلمہ پر ان کے حق [[ائمۂ شیعہ|خلافت]] کے اثبات کے لئے اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔


== کساء کے لغوی معنی ==
== کساء کے لغوی معنی ==
کساء عربی میں ایک قسم کی عبا کو کہا جاتا ہے جو کندھوں پر ڈالی جاتی ہے، یہ لفظ اوڑھنے اور بچھونے کے معنی میں بھی آیا ہے۔ لیکن اس [[حدیث]] میں لفظ "کساء" سے مراد عبا یا چوغا جیسا کپڑا ہے جو لباس کے اوپر پہنا جاسکتا ہے۔<ref> عسگری، مرتضی، حدیث الکساء من طُرق الفریقین۔</ref>
کساء عربی میں ایک قسم کی عبا کو کہا جاتا ہے جو کندھوں پر ڈالی جاتی ہے، یہ لفظ اوڑھنے اور بچھونے کے معنی میں بھی آیا ہے۔ لیکن اس [[حدیث]] میں لفظ "کساء" سے مراد عبا یا چوغا جیسا کپڑا ہے جو لباس کے اوپر پہنا جاسکتا ہے۔<ref> عسگری، مرتضی، حدیث الکساء من طُرق الفریقین۔</ref>


==واقعے کی کیفیت==  
==واقعے کی کیفیت==


'''مفصل مضمون: ''[[اصحاب کساء]]'''
'''مفصل مضمون: ''[[اصحاب کساء]]'''
سطر 15: سطر 14:
کساء کے سلسلے میں واردہ احادیث میں سے کسی حدیث میں بھی اس حدیث کو مکمل طور پر نقل نہیں کیا گیا ہے اور ہر حدیث نے اس کا کچھ حصہ نقل کیا ہے۔ جو کچھ یہاں ذکر کیا جاتا ہے درحقیقت خلاصہ ہے تمام روایات کا جن کے مجموعے سے واقعہ کساء کی مکمل تصویر کشی کی گئی ہے۔
کساء کے سلسلے میں واردہ احادیث میں سے کسی حدیث میں بھی اس حدیث کو مکمل طور پر نقل نہیں کیا گیا ہے اور ہر حدیث نے اس کا کچھ حصہ نقل کیا ہے۔ جو کچھ یہاں ذکر کیا جاتا ہے درحقیقت خلاصہ ہے تمام روایات کا جن کے مجموعے سے واقعہ کساء کی مکمل تصویر کشی کی گئی ہے۔


[[رسول اللہ|پیغمبر اسلام(ص)]] اپنی زوجہ جناب [[ام سلمہ]] کے گھر میں ـ اپنے بعض افراد خاندان کے بارے میں ـ اللہ کا ایک اہم پیغام وصول کرتے ہیں۔ چنانچہ اپنی زوجہ کو حکم دیتے ہیں کہ کسی کو بھی گھر میں داخلے کی اجازت نہ دیں۔ دوسری طرف سے اسی روز آپ(ص) کی بیٹی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]](س) اپنے والد ماجد(ص) کے لئے "عصیدہ"<ref>وہ غذا جو آٹے اور گھی کو ملا کر تیار ہوتی ہے؛ ابن منظور، لسان العرب، ج3 ص291۔</ref> نامی مناسب غذا تیار کرنے کا ارادہ کرتی ہیں؛ آپ(س) یہ غذا ایک چھوٹے سے سنگی دیگچے میں تیار کرتی ہیں اور اس کو ایک طبق (رکابی) پر رکھتی ہیں اور والد کی خدمت میں پیش کرتی ہیں۔  
[[رسول اللہ|پیغمبر اسلام(ص)]] اپنی زوجہ جناب [[ام سلمہ]] کے گھر میں ـ اپنے بعض افراد خاندان کے بارے میں ـ اللہ کا ایک اہم پیغام وصول کرتے ہیں۔ چنانچہ اپنی زوجہ کو حکم دیتے ہیں کہ کسی کو بھی گھر میں داخلے کی اجازت نہ دیں۔ دوسری طرف سے اسی روز آپ(ص) کی بیٹی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]](س) اپنے والد ماجد(ص) کے لئے "عصیدہ"<ref>وہ غذا جو آٹے اور گھی کو ملا کر تیار ہوتی ہے؛ ابن منظور، لسان العرب، ج3 ص291۔</ref> نامی مناسب غذا تیار کرنے کا ارادہ کرتی ہیں؛ آپ(س) یہ غذا ایک چھوٹے سے سنگی دیگچے میں تیار کرتی ہیں اور اس کو ایک طبق (رکابی) پر رکھتی ہیں اور والد کی خدمت میں پیش کرتی ہیں۔


[[ام سلمہ]] کہتی ہیں: "میں [[حضرت فاطمہ|فاطمہ(س)]] کو نہ روک سکی"۔  
[[ام سلمہ]] کہتی ہیں: "میں [[حضرت فاطمہ|فاطمہ(س)]] کو نہ روک سکی"۔


[[رسول اللہ(ص)]] اپنی بیٹی سے فرماتے ہیں: جاکر اپنے شریک حیات اور دو بیٹوں کو بھی لے کر آؤ۔
[[رسول اللہ(ص)]] اپنی بیٹی سے فرماتے ہیں: جاکر اپنے شریک حیات اور دو بیٹوں کو بھی لے کر آؤ۔


[[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ]](س) گھر لوٹ کر جاتی ہیں اور اپنے شریک حیات اور اپنے دو اطفال [[امام حسن مجتی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] کو والد ماجد کی خدمت میں حاضر کرتی ہيں۔  
[[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ]](س) گھر لوٹ کر جاتی ہیں اور اپنے شریک حیات اور اپنے دو اطفال [[امام حسن مجتی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] کو والد ماجد کی خدمت میں حاضر کرتی ہيں۔


[[حضرت فاطمہ]](س) اپنے خاوند اور بچوں کے ہمراہ گھر میں داخل ہوتی ہيں تو [[ام سلمہ]] [[رسول اللہ(ص)]] کے اشارے پر ایک گوشے میں نماز میں مصروف ہوئیں۔  
[[حضرت فاطمہ]](س) اپنے خاوند اور بچوں کے ہمراہ گھر میں داخل ہوتی ہيں تو [[ام سلمہ]] [[رسول اللہ(ص)]] کے اشارے پر ایک گوشے میں نماز میں مصروف ہوئیں۔


[[رسول خدا(ص)]] [[امام علی علیہ السلام|علی]](ع)، [[حضرت فاطمہ]](س) اور دو بیٹوں [[امام حسن|حسن]](ع) اور [[امام حسین|حسین]](ع) کے ساتھ [[حضرت فاطمہ|بیٹی]] کے بچھائے ہوئے دسترخوان کے کنار بیٹھ جاتے ہیں۔ [[رسول اللہ(ص)]] خیبری کساء (اہلیان خیبر کے ہاتھوں بُنے ہوئے کپڑے سے بنی عبا) کو اپنے داماد، بیٹی اور بیٹوں کے سر پر ڈال دیتے ہیں اور دائیں ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور رب متعال کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں:  
[[رسول خدا(ص)]] [[امام علی علیہ السلام|علی]](ع)، [[حضرت فاطمہ]](س) اور دو بیٹوں [[امام حسن|حسن]](ع) اور [[امام حسین|حسین]](ع) کے ساتھ [[حضرت فاطمہ|بیٹی]] کے بچھائے ہوئے دسترخوان کے کنار بیٹھ جاتے ہیں۔ [[رسول اللہ(ص)]] خیبری کساء (اہلیان خیبر کے ہاتھوں بُنے ہوئے کپڑے سے بنی عبا) کو اپنے داماد، بیٹی اور بیٹوں کے سر پر ڈال دیتے ہیں اور دائیں ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور رب متعال کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں:
'''بار پروردگارا! یہ میرے [[اہل بیت]] ہیں۔ پس تو ہر قسم کی پلیدی کو ان سے دور کر اور انہیں پاک رکھ جس طرح کہ پاک رکھنے کا حق ہے'''۔  
'''بار پروردگارا! یہ میرے [[اہل بیت]] ہیں۔ پس تو ہر قسم کی پلیدی کو ان سے دور کر اور انہیں پاک رکھ جس طرح کہ پاک رکھنے کا حق ہے'''۔


بعدازاں [[جبرائیل]] امین نازل ہوتے ہیں اور اللہ کے بیغام پر مبنی یہ [[آیت]] (یعنی [[آیت تطہیر]]) پڑھ کر سنائی، جہاں ارشاد ہوتا ہے:  
بعدازاں [[جبرائیل]] امین نازل ہوتے ہیں اور اللہ کے بیغام پر مبنی یہ [[آیت]] (یعنی [[آیت تطہیر]]) پڑھ کر سنائی، جہاں ارشاد ہوتا ہے:
:<font color=green> <blockquote>'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا"۔''' <br /> ترجمہ: اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔<ref>سورہ احزاب آیت 33۔</ref> </blockquote> </font>
:<font color=green> <blockquote>'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا"۔''' <br /> ترجمہ: اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔<ref>سورہ احزاب آیت 33۔</ref> </blockquote> </font>


ام المؤمنین [[ام سلمہ]] آگے بڑھیں اور کساء کا ایک گوشہ اٹھایا مگر [[رسول اللہ(ص)]] نے کساء ان کے ہاتھ سے کھینچ لی اور انہیں [[اہل بیت]](ع) کے چھوٹے مگر با عظمت اجتماع  میں داخل نہیں ہونے دیا۔  
ام المؤمنین [[ام سلمہ]] آگے بڑھیں اور کساء کا ایک گوشہ اٹھایا مگر [[رسول اللہ(ص)]] نے کساء ان کے ہاتھ سے کھینچ لی اور انہیں [[اہل بیت]](ع) کے چھوٹے مگر با عظمت اجتماع  میں داخل نہیں ہونے دیا۔


[[ام سلمہ]] عرض گزار ہوئیں: [[یا [[رسول اللہ]](ص)! کیا میں [[اہل بیت]] کے زمرے میں نہیں ہوتی؟  
[[ام سلمہ]] عرض گزار ہوئیں: [[یا [[رسول اللہ]](ص)! کیا میں [[اہل بیت]] کے زمرے میں نہیں ہوتی؟


[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: اے [[ام سلمہ]]! تم خیر اور نیکی کے راستے پر ہو؛ تم [[زوجات رسول|پیغمبر کی زوجات]] میں سے ہو۔ <ref>ری شهری، اهل بیت(ع) در قرآن و حدیث، ج1، ص38۔</ref>
[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: اے [[ام سلمہ]]! تم خیر اور نیکی کے راستے پر ہو؛ تم [[زوجات رسول|پیغمبر کی زوجات]] میں سے ہو۔ <ref>ری شهری، اهل بیت(ع) در قرآن و حدیث، ج1، ص38۔</ref>


==واقعۂ کساء ام سلمہ کے گھر میں==  
==واقعۂ کساء ام سلمہ کے گھر میں==
[[علامہ حلی]] کہتے ہیں: [[آیت تطہیر]] کا [[ام سلمہ]] کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر [[امت]] [[اسلام]] کا [[اجماع]] ہے اور یہ حدیث [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ اطہار]](ع) اور متعدد [[صحابہ|اصحاب]] سے نقل ہوئی ہے۔<ref>علامه حلی، نهج الحق وکشف الصدق، ص 174۔</ref>
[[علامہ حلی]] کہتے ہیں: [[آیت تطہیر]] کا [[ام سلمہ]] کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر [[امت]] [[اسلام]] کا [[اجماع]] ہے اور یہ حدیث [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ اطہار]](ع) اور متعدد [[صحابہ|اصحاب]] سے نقل ہوئی ہے۔<ref>علامه حلی، نهج الحق وکشف الصدق، ص 174۔</ref>


بےشک [[آیت تطہیر]] اور [[اصحاب کساء|واقعۂ کساء]] [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا ہے۔  
بےشک [[آیت تطہیر]] اور [[اصحاب کساء|واقعۂ کساء]] [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا ہے۔


[[ابن حجر]] کہتے ہیں: یہ آیت ([[آیت تطہیر]]) [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص 144۔</ref>
[[ابن حجر]] کہتے ہیں: یہ آیت ([[آیت تطہیر]]) [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص 144۔</ref>


اصحاب [[حدیث]] سے منقول ہے کہ "اس [[آیت تطہیر|آیت]] کے بارے میں [[عمر بن خطاب|عمر]] سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا: "اس کے بارے میں [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] سے پوچھو"۔ چنانچہ ام المؤمنین عائشہ سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا:  
اصحاب [[حدیث]] سے منقول ہے کہ "اس [[آیت تطہیر|آیت]] کے بارے میں [[عمر بن خطاب|عمر]] سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا: "اس کے بارے میں [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] سے پوچھو"۔ چنانچہ ام المؤمنین عائشہ سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا:


"یہ آیت میری بہن [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے چنانچہ جاؤ اور ام المؤمنین [[ام سلمہ]] سے پوچھو کیونکہ وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ آگہی رکھتی ہے"۔<ref>مفید، الفصول المختارة، ص122۔</ref>  
"یہ آیت میری بہن [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے چنانچہ جاؤ اور ام المؤمنین [[ام سلمہ]] سے پوچھو کیونکہ وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ آگہی رکھتی ہے"۔<ref>مفید، الفصول المختارة، ص122۔</ref>


[[سیوطی]] اپنی تفسیر ''[[در المنثور|دُرُّ المنثور]]'' میں ابن [[ابن مردویہ]] سے نقل کرتے ہیں کہ "[[ام سلمہ]] نے کہا: آیت <font color=green>'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ...'''</font> میرے گھر میں نازل ہوئی۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ج5، ص376۔</ref>  
[[سیوطی]] اپنی تفسیر ''[[در المنثور|دُرُّ المنثور]]'' میں ابن [[ابن مردویہ]] سے نقل کرتے ہیں کہ "[[ام سلمہ]] نے کہا: آیت <font color=green>'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ...'''</font> میرے گھر میں نازل ہوئی۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ج5، ص376۔</ref>




گمنام صارف