مندرجات کا رخ کریں

"حدیث صحیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:


'''حدیث صحیح''' وہ روایت ہے جس کا سلسلۂ سند ثقہ (قابل اعتماد) [[امامیہ|امامی]] [[:زمرہ:راوی|راویوں]] ثکے ذریعے معصوم(ع) سے متصل ہوجائے۔  
'''حدیث صحیح''' وہ روایت ہے جس کا سلسلۂ سند ثقہ (قابل اعتماد) [[امامیہ|امامی]] [[:زمرہ:راوی|راویوں]] ثکے ذریعے معصوم(ع) سے متصل ہوجائے۔


چونکہ [[حدیث|احادیث]] کے درمیان غلط روایات بھی پائی جاتی ہیں لہذا علمائے دین نے عقلی اور شرعی اصولوں اور ضوابط کی بنیاد پر، قابل اعتماد حدیث پہچاننے کے لئے دو علوم "[[علم رجال]] اور [[علم درایہ]] کی بنیاد رکھی۔ علم رجال کی مدد سے احادیث کی سند اور سند میں موجود تمام راویوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے اور حدیث کے اعتبار اور صداقت کی سطح کا تعین کیا جاتا ہے کہ حدیث صحیح ہے، موثق ہے، حَسَن ہے، قوی ہے یا ضعیف ہے۔ ان اقسام کی ذیلی اقسام بھی ہیں۔  
چونکہ [[حدیث|احادیث]] کے درمیان غلط روایات بھی پائی جاتی ہیں لہذا علمائے دین نے عقلی اور شرعی اصولوں اور ضوابط کی بنیاد پر، قابل اعتماد حدیث پہچاننے کے لئے دو علوم "[[علم رجال]] اور [[علم درایہ]] کی بنیاد رکھی۔ علم رجال کی مدد سے احادیث کی سند اور سند میں موجود تمام راویوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے اور حدیث کے اعتبار اور صداقت کی سطح کا تعین کیا جاتا ہے کہ حدیث صحیح ہے، موثق ہے، حَسَن ہے، قوی ہے یا ضعیف ہے۔ ان اقسام کی ذیلی اقسام بھی ہیں۔


==تعریف اور قیود==
==تعریف اور قیود==
'''حدیث صحیح''' وہ روایت ہے جس کا سلسلۂ سند ثقہ (قابل اعتماد) [[امامیہ|امامی]] [[:زمرہ:راوی|راویوں]] ثکے ذریعے معصوم(ع) سے متصل ہوجائے۔  
'''حدیث صحیح''' وہ روایت ہے جس کا سلسلۂ سند ثقہ (قابل اعتماد) [[امامیہ|امامی]] [[:زمرہ:راوی|راویوں]] ثکے ذریعے معصوم(ع) سے متصل ہوجائے۔


بعض علماء نے اس تعریف میں دوسری قیود کا بھی اضافہ کیا ہے:
بعض علماء نے اس تعریف میں دوسری قیود کا بھی اضافہ کیا ہے:


الف) [[اہل سنت|شیعہ]] نیز بعض [[امامیہ|امامی]] علماء نے "عدم شُذوذ" اور عدم عِلَّت (ضعف اور بیماری نہ ہونے) کی قیدوں کا اضآفہ کیا ہے۔ شذوذ سے مراد یہ ہے کہ حدیث دوسری [[حدیث مشہور]] سے متعارض و متصادم ہو؛  اور علت سے مراد یہ ہے کہ حدیث میں ایسا غیر واضح عیب موجود ہو جو اس کے ضعف کا سبب بنتا ہو؛ مثال کے طور پر ایک سند بظاہر معصوم سے متصل ہو لیکن اگر غور کیا جائے اس سند میں محذوفات موجود ہوں [اور بعض راوی حذف ہوئے ہوں]۔  
الف) [[اہل سنت|شیعہ]] نیز بعض [[امامیہ|امامی]] علماء نے "عدم شُذوذ" اور عدم عِلَّت (ضعف اور بیماری نہ ہونے) کی قیدوں کا اضآفہ کیا ہے۔ شذوذ سے مراد یہ ہے کہ حدیث دوسری [[حدیث مشہور]] سے متعارض و متصادم ہو؛  اور علت سے مراد یہ ہے کہ حدیث میں ایسا غیر واضح عیب موجود ہو جو اس کے ضعف کا سبب بنتا ہو؛ مثال کے طور پر ایک سند بظاہر معصوم سے متصل ہو لیکن اگر غور کیا جائے اس سند میں محذوفات موجود ہوں [اور بعض راوی حذف ہوئے ہوں]۔
ب) [[صحیح بخاری|بخاری]] اور ان جیسے بعض افراد نے مروی عنہ سے راوی کی ملاقات کو بھی شرط میں شامل کیا ہے لیکن [[صحیح مسلم|مسلم]] سمیت اکثر [[اہل سنت|سنی]] نیز [[شیعہ]] [[امامیہ]] کے نزدیک قابل قبول نہیں ہے۔  
ب) [[صحیح بخاری|بخاری]] اور ان جیسے بعض افراد نے مروی عنہ سے راوی کی ملاقات کو بھی شرط میں شامل کیا ہے لیکن [[صحیح مسلم|مسلم]] سمیت اکثر [[اہل سنت|سنی]] نیز [[شیعہ]] [[امامیہ]] کے نزدیک قابل قبول نہیں ہے۔


ج) شافعی اور سخاوی اور ان کی پیروی کرتے ہوئے بعض دیگر پیشوایانِ [[اہل سنت]] نے کسی خاص مذہب کو روایت کی قبولیت کی شرط قرار نہیں دیا ہے اور تمام مذاہب کے  ثقہ راویوں کی روایات کو قبول کرتے ہیں۔<ref>قواعد التحدیث ص۱۶۴.</ref> [[خطیب بغدادی]] از علی بن مدینی (از پیشوایان حدیث اهل سنت است) نقل می‌کند که می‌گفت: اگر [[حدیث]] اهل [[کوفه]] را به جهت [[شیعه|تشیع]] رد کنیم، کتابهای حدیث از بین می‌رود.<ref>خطیب، خطیب، الکفایة فی علم الروایة، ص129.</ref>
ج) شافعی اور سخاوی اور ان کی پیروی کرتے ہوئے بعض دیگر پیشوایانِ [[اہل سنت]] نے کسی خاص مذہب کو روایت کی قبولیت کی شرط قرار نہیں دیا ہے اور تمام مذاہب کے  ثقہ راویوں کی روایات کو قبول کرتے ہیں۔<ref>قواعد التحدیث ص۱۶۴.</ref> [[خطیب بغدادی]] از علی بن مدینی (از پیشوایان حدیث اهل سنت است) نقل می‌کند که می‌گفت: اگر [[حدیث]] اهل [[کوفه]] را به جهت [[شیعه|تشیع]] رد کنیم، کتابهای حدیث از بین می‌رود.<ref>خطیب، خطیب، الکفایة فی علم الروایة، ص129.</ref>
سطر 20: سطر 20:
==حدیث صحیح کے مراتب==
==حدیث صحیح کے مراتب==


مراتب کے لحاظ سے صحیح کی تین قسمیں ہیں:  
مراتب کے لحاظ سے صحیح کی تین قسمیں ہیں:
# اعلٰی: وہ روایت ہے جس کی سند میں موجود تمام راوی "وثاقت" کی صفت سے متصف ہوں اور ان کی وثاقت علم سے ثابت ہو یا پھر دو عادل گواہوں کی گواہی سے۔
# اعلٰی: وہ روایت ہے جس کی سند میں موجود تمام راوی "وثاقت" کی صفت سے متصف ہوں اور ان کی وثاقت علم سے ثابت ہو یا پھر دو عادل گواہوں کی گواہی سے۔
# اوسط: سند میں ایک راوی یا تمام راویوں کا وثاقت سے متصف ہونا اور ان کی وثاقت کا ایک گواہ عادل کی گواہی سے ثابت ہونا۔  
# اوسط: سند میں ایک راوی یا تمام راویوں کا وثاقت سے متصف ہونا اور ان کی وثاقت کا ایک گواہ عادل کی گواہی سے ثابت ہونا۔
# ادنٰی: راوی یا راویوں کا وثاقت سے متصف ہونا "ظنِّ اجتہادی" سے حاصل ہو۔<ref>ظن اجتہادی سے مراد وہ احتمال راجح ہے جو "استصحابِ عدالت، یا اصول "عدم الفسق" یا "ظاہر الحال" سے حاصل ہو۔</ref>
# ادنٰی: راوی یا راویوں کا وثاقت سے متصف ہونا "ظنِّ اجتہادی" سے حاصل ہو۔<ref>ظن اجتہادی سے مراد وہ احتمال راجح ہے جو "استصحابِ عدالت، یا اصول "عدم الفسق" یا "ظاہر الحال" سے حاصل ہو۔</ref>


صحیح کے مراتب [[اہل سنت]] کے نزدیک:  
صحیح کے مراتب [[اہل سنت]] کے نزدیک:
# وہ [[حدیث]] جو شرائط صحت کے باوجود، صحیحین (یعنی [[صحیح بخاری]] اور [[صحیح مسلم]]) میں نقل ہوئی ہو اور اس قسم کی حدیث کو عام طور پر "متفق علیہ" اور "صحیح اعلٰی" کہا جاتا ہے۔
# وہ [[حدیث]] جو شرائط صحت کے باوجود، صحیحین (یعنی [[صحیح بخاری]] اور [[صحیح مسلم]]) میں نقل ہوئی ہو اور اس قسم کی حدیث کو عام طور پر "متفق علیہ" اور "صحیح اعلٰی" کہا جاتا ہے۔
# وہ حدیث جو صرف [[صحیح بخاری]] میں مذکور ہو۔  
# وہ حدیث جو صرف [[صحیح بخاری]] میں مذکور ہو۔
# وہ حدیث جو صرف [[صحیح مسلم]] میں مذکور ہو۔  
# وہ حدیث جو صرف [[صحیح مسلم]] میں مذکور ہو۔
# وہ حدیث جو شیخین (یعنی بخاری اور مسلم) کی مقرر کردہ شرطوں پر پوری اترتی ہو لیکن صحیحین میں منقول نہ ہو۔
# وہ حدیث جو شیخین (یعنی بخاری اور مسلم) کی مقرر کردہ شرطوں پر پوری اترتی ہو لیکن صحیحین میں منقول نہ ہو۔




==پاورقی حاشیے==  
==پاورقی حاشیے==
{{حوالہ جات}}  
{{حوالہ جات}}


==مآخذ==
==مآخذ==
سطر 48: سطر 48:


{{اسلامی موضوعات}}
{{اسلامی موضوعات}}
[[زمرہ:علوم حدیث]]
گمنام صارف