گمنام صارف
"ام ایمن" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←معیت رسول خدا
imported>Abbasi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Abbasi م (←معیت رسول خدا) |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
[[پیامبر(ص)]] ام ایمن سے بہت زیاہ محبت رکھتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر خطاب کرتے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳.</ref> تاریخی روایات کے مطابق پیغمبرؐ ام ایمن کو دیکھنے ان کے گھر جاتے۔ آپ کے بعد آپ کی متابعت میں ابوبکر و عمر بھی اسی طرح کرتے۔<ref>مسلم بن الحجاج، صحیح مسلم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۹۰۷؛ ابن ماجہ، سنن، ۱۴۰۱ق، ج۲، ۵۲۳-۵۲۴؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۳۸۰ق، ج۴، ص۱۷۹۴.</ref> بعض حدیثی کتب میں فضائل ام ایمن کے نام سے جداگانہ باب ذکر ہوا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم بن الحجاج، صحیح مسلم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۹۰۷-۱۹۰۸.</ref> | [[پیامبر(ص)]] ام ایمن سے بہت زیاہ محبت رکھتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر خطاب کرتے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳.</ref> تاریخی روایات کے مطابق پیغمبرؐ ام ایمن کو دیکھنے ان کے گھر جاتے۔ آپ کے بعد آپ کی متابعت میں ابوبکر و عمر بھی اسی طرح کرتے۔<ref>مسلم بن الحجاج، صحیح مسلم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۹۰۷؛ ابن ماجہ، سنن، ۱۴۰۱ق، ج۲، ۵۲۳-۵۲۴؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۳۸۰ق، ج۴، ص۱۷۹۴.</ref> بعض حدیثی کتب میں فضائل ام ایمن کے نام سے جداگانہ باب ذکر ہوا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم بن الحجاج، صحیح مسلم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۹۰۷-۱۹۰۸.</ref> | ||
ام ایمن | رسول اکرمؐ کی شہادت کے بعد ام ایمن نے [[امام علی(ع)]] کے ساتھ [[ابوبکر]] [[فدک]] کی واپسی کیلئے گوہی دی کہ رسول اللہ نے فدک [[فاطمہ زہرا|فاطمہ]] کو بخشا تھا۔<ref> الطبرسی، الاحتجاج، ۱۳۸۶ق، ج۱، ص۱۲۱-۱۲۲.</ref> از ام ایمن چند [[حدیث]] بہ نقل از پیامبر(ص) در منابع حدیثی ذکر شدہ است.<ref>احمد بن حنبل، مسند، ۱۴۲۱ق، ج۴۵، ص۳۵۷؛ الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۷-۹۱؛ ابن ماجہ، سنن، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۱۱۰۷.</ref> | ||
==مقام و منزلت== | ==مقام و منزلت== | ||
[[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] ام ایمن سے بہت محبت کرتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، ص223۔</ref> ان کے اعلی رتبے کے بارے میں متعدد [[حدیث|احادیث]] [[رسول اللہ]](ص) سے نقل ہوئی ہیں۔<ref>دیکھیں: ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، 223-226۔ذہبى، سیر اعلام النبلاء، ج2، ص224۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) ام ایمن کے گھر جاکر ان کا دیدار کرتے تھے اور آپ(ص) کے بعد [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]] بھی آپ(ص) کی متابعت کرتے ہوئے ان کے گھر میں ان سے ملاقات کرتے تھے۔<ref>مسلم، الصحیح، ج2، ص1907۔ابن ماجہ، السنن، ج2، 523-524۔ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج4، ص1794۔</ref> اسی بنا پر بعض کتب [[حدیث]] میں "فضائل ام ایمن" کے عنوان سے مستقل باب پایا جاتا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم، الصحیح، ج2، ص1907- 1908۔</ref> شیعہ مآخذوں میں بھی انہیں احترام کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔<ref>مثلاً دیکھیں: كلینى، الكافى، ج2، ص405۔ ابن بابویہ، الامالى، ص76۔</ref> | [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] ام ایمن سے بہت محبت کرتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، ص223۔</ref> ان کے اعلی رتبے کے بارے میں متعدد [[حدیث|احادیث]] [[رسول اللہ]](ص) سے نقل ہوئی ہیں۔<ref>دیکھیں: ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، 223-226۔ذہبى، سیر اعلام النبلاء، ج2، ص224۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) ام ایمن کے گھر جاکر ان کا دیدار کرتے تھے اور آپ(ص) کے بعد [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]] بھی آپ(ص) کی متابعت کرتے ہوئے ان کے گھر میں ان سے ملاقات کرتے تھے۔<ref>مسلم، الصحیح، ج2، ص1907۔ابن ماجہ، السنن، ج2، 523-524۔ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج4، ص1794۔</ref> اسی بنا پر بعض کتب [[حدیث]] میں "فضائل ام ایمن" کے عنوان سے مستقل باب پایا جاتا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم، الصحیح، ج2، ص1907- 1908۔</ref> شیعہ مآخذوں میں بھی انہیں احترام کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔<ref>مثلاً دیکھیں: كلینى، الكافى، ج2، ص405۔ ابن بابویہ، الامالى، ص76۔</ref> |