مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نصر" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,330 بائٹ کا اضافہ ،  5 ستمبر 2018ء
Hakimi (تبادلہ خیال) کی جانب سے کی گئی ترمیم 119405 رد کردی گئی ہے۔
(Hakimi (تبادلہ خیال) کی جانب سے کی گئی ترمیم 119405 رد کردی گئی ہے۔)
سطر 18: سطر 18:
==مضمون==
==مضمون==
[[اللہ تعالی]] سورہ نصر میں حضرت محمدؐ کو کامیابی اور فتح و نصرت کا وعدہ دیتا ہے اور یہ خبر دیتا ہے کہ بہت جلدی لوگ گروہ گروہ کی شکل میں اسلام قبول کرینگے۔ پھر پیغمبر اکرمؐ کو اس فتح و کامیابی کے نتیجے میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا اور تعریف کرنے اور [[استغفار]] کرنے کا حکم دیتا ہے۔ [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]] جیسے بعض مفسروں کے مطابق یہ سورت مدینہ میں [[صلح حدیبیہ]] کے بعد اور [[فتح مکہ]] سے پہلے نازل ہوئی؛ لہذا اللہ تعالی نے جس فتح کا وعدہ دیا ہے وہ فتح مکہ ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ج۲۰، ص۶۵۰.</ref>
[[اللہ تعالی]] سورہ نصر میں حضرت محمدؐ کو کامیابی اور فتح و نصرت کا وعدہ دیتا ہے اور یہ خبر دیتا ہے کہ بہت جلدی لوگ گروہ گروہ کی شکل میں اسلام قبول کرینگے۔ پھر پیغمبر اکرمؐ کو اس فتح و کامیابی کے نتیجے میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا اور تعریف کرنے اور [[استغفار]] کرنے کا حکم دیتا ہے۔ [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]] جیسے بعض مفسروں کے مطابق یہ سورت مدینہ میں [[صلح حدیبیہ]] کے بعد اور [[فتح مکہ]] سے پہلے نازل ہوئی؛ لہذا اللہ تعالی نے جس فتح کا وعدہ دیا ہے وہ فتح مکہ ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ج۲۰، ص۶۵۰.</ref>
لیکن بعض دیگر کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[حجۃ الوداع]] کے دوران [[مِنٰی]] میں نازل ہوئی ہے۔<ref>تفسیر القمی، ج2، صص446-447۔</ref> واحدی نیشابوری نے [[اسباب النزول]] میں لکھا ہے کہ یہ سورت [[غزوہ حنین]] سے [[رسول اللہؐ]] کی واپسی کے وقت نازل ہوئی اور اس کے بعد آپؐ دو سال سے زیادہ بقید حیات نہ رہے۔<ref>اسباب النزول، ترجمه ذکاوتی، ج1، ص448۔</ref>
 
* '''سورہ نصر''' تین آیات، 19 الفاظ اور 80 حروف پر مشتمل ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے ایک سو دسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ ایک سو چودہویں (<small>آخری</small>) سورت ہے۔
* بعض  [[:زمرہ:مفسرین|مفسرین]] کے بقول یہ ایک سو گیارہويں اور بعض کے بقول ایک سو بارہویں سورت نازلہ [یعنی ایک سو بارہویں پر نازل ہونے والی سورت] جبکہ [[سورہ توبہ]] آخری سورہ نازلہ ہے۔ لیکن قول اول ـ <small>کہ یہ ایک سو چودہویں سورت نازلہ ہے</small>) ـ مشہور ہے۔
* نیز سورہ نصر [[سور زمانیہ]] میں بھی ساتویں اور آخری سورت ہے جس کا آغاز دوسری سورہ زمانیہ کی مانند اذا سے ہوا ہے۔
* یہ سورت [[قصار|سور قصار]] میں سے ہے اور [[سور زمانیہ]] میں ساتویں اور آخری سورت ہے۔
* تین اہم پیشنگوئیوں اور اخبار غیب پر مشتمل ہے:
# [[فتح مکہ]] عظیم کامیابی اور اسلام کی آخری فتح کے عنوان سے؛
# [[مکہ]] کے لوگوں کا ایمان لانا اور [[رسول اللہ]](ص) کے ہاتھ پر بیعت کرنا
#۔ [[رسول اللہ]](ص) کو حمد و [[تسبیح]] اور [[استغفار]] کے ساتھ لقاء اللہ کے لئے آمادگی کی ہدایت اور رحلت کی پیشنگوئی۔
* اس سورت  کے دیگر موضوعات میں اللہ کے ساتھ راز و نیاز اور اس کی عبادت اور اس کی نعمتوں کے بدلے شکر و سپاس نیز توبہ قبول کرنے والے پروردگار سے طلب مغفرت کا حکم، شامل ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1270۔</ref>
* بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[صلح حدیبیہ]] کے بعد اور [[فتح مکہ]] سے پہلے نازل ہوئی ہے۔<ref>الطباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج20، ذیل سوره نصر، ص376۔</ref>۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ج10، ص844۔</ref> لیکن بعض دیگر کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[حجۃ الوداع]] کے دوران [[مِنٰی]] میں نازل ہوئی ہے۔<ref>تفسیر القمی، ج2، صص446-447۔</ref> واحدی نیشابوری نے [[اسباب النزول]] میں لکھا ہے کہ یہ سورت [[غزوہ حنین]] سے [[رسول اللہ]](ص) کی واپسی کے وقت نآزل ہوئی اور اس کے بعد آپ(ص) دو سال سے زیادہ بقید حیات نہ رہے۔<ref>اسباب النزول، ترجمه ذکاوتی، ج1، ص448۔</ref>
{{سورہ نصر}}
{{سورہ نصر}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم