مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نصر" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,748 بائٹ کا اضافہ ،  5 ستمبر 2018ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
'''سورہ نصر''' قرآن کی 110ویں اور مدنی سورتوں میں سے ہے جو 30ویں پارے میں واقع ہے۔ سورت کا نام پہلی آیت سے لیا گیا ہے جو کامیابی کے معنی میں ہے۔ اس سورت کے دوسرے ناموں میں سے ایک '''اذا جاء''' ہے۔ یہ سورت تین اہم پیشنگوئیوں اور غیبی اخبار پر مشتمل ہے: 1۔ [[فتح مکہ]] عظیم کامیابی اور [[اسلام]] کی آخری فتح کے عنوان سے؛ 2۔ [[مکہ]] اور مضافات  کے لوگوں کا ایمان لانا اور [[رسول اللہ]] کے ہاتھوں بیعت اور 3۔ [[رسول اللہؐ]] کی رحلت، دعا کی استجابت اور دشمنوں کے مقابلے میں کامیابی اس سورت کی خصوصیات میں شمار کی جاسکتی ہیں۔
'''سورہ نصر''' قرآن کی 110ویں اور مدنی سورتوں میں سے ہے جو 30ویں پارے میں واقع ہے۔ سورت کا نام پہلی آیت سے لیا گیا ہے جو کامیابی کے معنی میں ہے۔ اس سورت کے دوسرے ناموں میں سے ایک '''اذا جاء''' ہے۔ یہ سورت تین اہم پیشنگوئیوں اور غیبی اخبار پر مشتمل ہے: 1۔ [[فتح مکہ]] عظیم کامیابی اور [[اسلام]] کی آخری فتح کے عنوان سے؛ 2۔ [[مکہ]] اور مضافات  کے لوگوں کا ایمان لانا اور [[رسول اللہ]] کے ہاتھوں بیعت اور 3۔ [[رسول اللہؐ]] کی رحلت، دعا کی استجابت اور دشمنوں کے مقابلے میں کامیابی اس سورت کی خصوصیات میں شمار کی جاسکتی ہیں۔


== سورہ نصر نام اور کوائف==
==تعارف==
==معرفی==
[[ملف:تابلوی معرق سوره نصر.jpg|400px|تصغیر|200px|<div style="text-align: center;">|سورہ نصر سے معرق کاری شدہ کتیبہ]]
* '''نام'''
اس سورت کا مشہور نام '''نصر''' ہے اور یہ نام اس لئے دیا گیا ہے کہ اس سورت کی پہلی آیت میں یہ لفظ استعمال ہوا ہے اور اللہی کامیابی کا ذکر ہے۔
* اس سورت کا دوسرا نام '''سورہ اذا جاء''' ہے کیونکہ یہ عبارت اس کا حرف آغاز ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص270</ref>
* اس سورت کو '''سورہ تودیع''' [= وداع] بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ [[رسول اللہ]] کی حیات کے آخری ایام میں نازل ہوئی ہے؛ اور درحقیقت [اس دنیا میں] [[رسول اللہ]] سے خداوند متعال اور [[جبرائیل]] کا وداع ہے۔<ref>دیکھیں: دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی،  ج2، ص1270۔</ref>
<!--
* '''ترتیب و محل نزول'''
[[سوره]] نصر جزو [[سوره‌های مدنی]] و در [[ترتیب نزول]] صد و دومین سوره‌ای است که بر [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|پیامبر(ص)]] [[نزول قرآن|نازل]] شده است. این سوره در [[چینش کنونی قرآن|چینش کنونی]] [[مصحف|مُصحَف]] صد و دهمین سوره [[قرآن]] است.<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ج۲، ص۱۶۸.</ref> بعضی از [[تفسیر قرآن|مفسران]] این سوره را صد و یازدهمین یا صد و دوازدهمین سورهٔ نازل‌شده می‌دانند. سوره نصر جزو [[سوره‌های جَمعیُ‌النزول]] است بدین معنا که تمام آیات آن یکجا نازل شده است. ۱۴ تا ۱۶ سوره قرآن چنین‌اند.<ref>سیوطی، الاتقان فی علوم القرآن، بیروت، ج۱، ص۱۴۵.</ref>
 
* '''تعداد آیات و کلمات'''
سوره نصر ۳ [[آیه]]، ۱۹ کلمه و ۸۰ حرف دارد و جزو [[مفصلات|سوره‌های مُفصّلات]] (دارای آیات کوتاه) است.<ref>خرمشاهی، دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۷۰.</ref>
* اس سورت کو '''سورہ نصر''' کہا جاتا ہے کیونکہ لفظ '''نصر''' اس کی پہلی آیت میں مذکور ہے اور [[اسلام]] کی آخری فتح نیز [[فتح مکہ]] پر دلالت کرتا ہے:
* اس سورت کو '''سورہ نصر''' کہا جاتا ہے کیونکہ لفظ '''نصر''' اس کی پہلی آیت میں مذکور ہے اور [[اسلام]] کی آخری فتح نیز [[فتح مکہ]] پر دلالت کرتا ہے:
 
-->
<font color = green>"{{قرآن کا متن|'''إِذَا جَاء نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ'''|ترجمہ=جب اللہ کی مدد آ جائے اور فتح وظفر ہو جائے|سورت=[[سورہ نصر]]|آیت=1}}</font>
<font color = green>"{{قرآن کا متن|'''إِذَا جَاء نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ'''|ترجمہ=جب اللہ کی مدد آ جائے اور فتح وظفر ہو جائے|سورت=[[سورہ نصر]]|آیت=1}}</font>
* اس سورت کا دوسرا نام '''سورہ اذا جاء''' کیونکہ یہ عبارت اس کا حرف آغاز ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص270</ref>
* اس سورت کو '''سورہ تودیع''' [= وداع] بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ [[رسول اللہ]](ص) کی حیات کے آخری ایام میں نازل ہوئی ہے؛ اور درحقیقت [اس دنیا میں] [[رسول اللہ]](ص) سے خداوند متعال اور [[جبرائیل]] کا وداع ہے۔<ref>دیکھیں: دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی،  ج2، ص1270۔</ref>


==مفاہیم و مضامین==
==مفاہیم و مضامین==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم