مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ماعون" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 24: سطر 24:
اس سورت میں قیامت کے منکروں کی صفات کو پانچ مرحلوں میں بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قیامت سے انکار کی وجہ سے اللہ کی راہ میں انفاق کرنے اور یتیم و مسکین کی مدد سے انکار کرتے ہیں، نماز میں سستی کرتے ہیں۔ ریاکاری کرتے ہیں اور محتاجوں کی مدد نہیں کرتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیده تفسیر نمونه، ۱۳۸۲ش، ج۵،ص ۶۰۲</ref>
اس سورت میں قیامت کے منکروں کی صفات کو پانچ مرحلوں میں بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قیامت سے انکار کی وجہ سے اللہ کی راہ میں انفاق کرنے اور یتیم و مسکین کی مدد سے انکار کرتے ہیں، نماز میں سستی کرتے ہیں۔ ریاکاری کرتے ہیں اور محتاجوں کی مدد نہیں کرتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیده تفسیر نمونه، ۱۳۸۲ش، ج۵،ص ۶۰۲</ref>
{{سورہ ماعون}}
{{سورہ ماعون}}
==شأن نزول==
سورہ ماعون کی [[شأن نزول]] کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ [[ابوسفیان]] کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو ہر دن خود اور اپنے دوستوں کے لیے دو دو اونٹ نحر کرتا تھا لیکن ایک دن کسی یتیم نے کوئی چیز مانگی تو ابوسفیان نے عصا سے اسے مارا اور اسے دور کیا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ج۲۷، ص۳۵۶</ref>
==فضیلت اور خصوصیات==
پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ جو بھی نماز عشاء کے بعد  سورہ ماعون کی تلاوت کرے اللہ تعالی اسے بخش دے گا اور صبح کی اذان تک اس کی حفاظت کرے گا۔<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۶۷.</ref>امام صادقؑ سے منقول ہے کہ جس نے نماز عصر کے بعد سورہ ماعون کی تلاوت کی وہ اگلے دن عصر تک اللہ کی حفظ و امان میں محفوظ رہے گا۔<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۶۷</ref>ایک اور روایت میں منقول ہے کہ واجب اور مستحب نمازوں میں اس سورت کو پڑھنے سے اس شخص کی نماز اور روزے اللہ کے ہاں قبول ہونے کا باعث بنتا ہے اور اس کے دوسرے امور کا حساب نہیں ہوتا ہے۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۲۶</ref>
==متعلقہ مضامین==
{{ستون آ|4}}
* [[قرآن]]
* [[سورہ]]
* [[آیت]]
* [[پارہ]]
{{ستون خ}}


==متن سورہ==
==متن سورہ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم