مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
==تعارف==
==تعارف==
'''وجہ تسمیہ'''<br/>
'''وجہ تسمیہ'''<br/>
اس سورت کی وجہ تسمیہ میں [[سورت]] کی پہلی آیت میں [[خدا]] کی طرف سے [[نزول قرآن]] کی طرف اشارے کا ہونا ہے۔ «انا انزلنا» کے الفاظ سے شروع ہونے کی وجہ سے اس کا دوسرا نام ہے۔ <ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref>
اس سورت کی وجہ تسمیہ [[سورت]] کی پہلی آیت میں [[خدا]] کی طرف سے [[نزول قرآن]] کی طرف اشارے کا ہونا ہے۔ «انا انزلنا» کے الفاظ سے شروع ہونے کی وجہ سے اس کا دوسرا نام ہے۔ <ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref>


'''ترتیب و مقام نزول'''
'''ترتیب و مقام نزول'''
سطر 15: سطر 15:


==مضامین==
==مضامین==
مجموعی طور پر سورت قدر  شب قدر میں [[نزول قرآن]] کی عظمت (جو ہزار مہینوں سے افضل) رکھتی ہے نیز اس رات  رحمت کے [[فرشتوں]]  اور روح کے نزول، اور تقدیر انسان کی تحریر اور اس رات کی برکات کے مضامین پر مشتمل ہے۔<ref>صفوی،‌ «سوره قدر»، ص۷۸۶.</ref>
مجموعی طور پر سورت قدر  [[شب قدر]] میں [[نزول قرآن]] کی عظمت (جو ہزار مہینوں سے افضل) رکھتی ہے نیز اس رات  رحمت کے [[فرشتوں]]  اور روح کے نزول، اور تقدیر انسان کی تحریر اور اس رات کی برکات کے مضامین پر مشتمل ہے۔<ref>صفوی،‌ «سوره قدر»، ص۷۸۶.</ref>




سطر 27: سطر 27:
== سورہ قدر کے فقہی نکات==
== سورہ قدر کے فقہی نکات==
=== وحدت افق ===
=== وحدت افق ===
بعض [[فقہا]] نے اس [[آیت]]  «انا انزلناه فی لیله القدر» کے استناد کی بنا پر معتقد ہیں کہ دنیا میں کسی ایک نقطے کی  [[رؤیت ہلال]] دیگر تمام علاقوں کیلئے کافی ہے کیونکہ  [[شب قدر]] صرف ایک رات ہی میں سب انسانوں کی تقدیریں لکھی جاتی ہیں اور واضح ہے کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ایک جگہ شب قدر ہے اور دوسری جگہوں پر شب قدر نہیں ہے؛ اس بنا ایک ہی شب قدر ساری دنیا کیلئے واقع ہوتی ہے۔ البتہ اس ک جواب میں کہا گیا ہے کہ آیت صرف [[نزول قرآن]] کے شب قدر میں ہونے کو بیان کر رہی ہے لیکن شب قدر کے متعدد ہونے یا ایک ہونے کے بیان میں نہیں ہے۔<ref>قمی، مبانی منهاج الصالحین، ۱۴۲۶ق، ج‌۶، ص۲۳۱</ref>
بعض [[فقہا]] نے اس [[آیت]]  «انا انزلناه فی لیله القدر» کے استناد کی بنا پر معتقد ہیں کہ دنیا میں کسی ایک نقطے کی  [[رؤیت ہلال]] دیگر تمام علاقوں کیلئے کافی ہے کیونکہ  [[شب قدر]] صرف ایک رات ہی ہے جس  میں سب انسانوں کی تقدیریں لکھی جاتی ہیں اور واضح ہے کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ایک جگہ شب قدر ہے اور دوسری جگہوں پر شب قدر نہیں ہے؛ اس بنا پر ایک ہی شب قدر ساری دنیا کیلئے واقع ہوتی ہے۔ البتہ اس کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آیت صرف [[نزول قرآن]] کے شب قدر میں ہونے کو بیان کر رہی ہے لیکن شب قدر کے متعدد ہونے یا ایک ہونے کے بیان میں نہیں ہے۔<ref>قمی، مبانی منهاج الصالحین، ۱۴۲۶ق، ج‌۶، ص۲۳۱</ref>


===مستحبی نماز میں قرات سورہ قدر===
===مستحبی نماز میں قرات سورہ قدر===
سطر 42: سطر 42:
* [[ب‍ر ک‍ران‍ہ ق‍در]] <ref>طالقانی، بر کرانہ قدر، ۱۳۷۷ش.</ref>
* [[ب‍ر ک‍ران‍ہ ق‍در]] <ref>طالقانی، بر کرانہ قدر، ۱۳۷۷ش.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در اثر [[محمدرضا حاج شریفی خوانساری]]<ref>حاج شریفی خوانساری، تفسیر سوره قدر، ۱۳۸۸ش.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در اثر [[محمدرضا حاج شریفی خوانساری]]<ref>حاج شریفی خوانساری، تفسیر سوره قدر، ۱۳۸۸ش.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در توسط [[علی صفایی حایری]]<ref>صفایی حائری، تفسیر سوره قدر، ۱۳۸۸ش.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در توسط [[علی صفایی حایری|علی صفائی حائری]]<ref>صفایی حائری، تفسیر سوره قدر، ۱۳۸۸ش.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در تالیف [[امام موسی صدر]]<ref>صدر، تفسیر قرآن، قدر، موسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>
* ت‍ف‍س‍ی‍ر س‍وره‌ ق‍در تالیف [[امام موسی صدر]]<ref>صدر، تفسیر قرآن، قدر، موسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>


سطر 48: سطر 48:
[[روایات]] میں اس سورت کی قرات کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلا:
[[روایات]] میں اس سورت کی قرات کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلا:


نماز یومیہ میں سورہ حمد کے بعد افضل ترین سورہ قدر و سورت اخلاص کی قرات ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref>  حضرت [[امام محمد باقر ]] سے منقول روایت کے مطابق جملۂ «إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ» اور اس کی [[تفسیر]] پر ایمان رکھنے والا اس پر ایمان نہ رکھنے والے پر اس طرح فضیلت رکھتا ہے جس طرح انسان تمام حیوانات فضیلت رکھتا ہے۔ <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref> <br />
نماز یومیہ میں [[سورہ حمد]] کے بعد افضل ترین سورہ قدر و [[سورہ اخلاص|سورت اخلاص]] کی قرات ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref>  حضرت [[امام محمد باقر ]] سے منقول روایت کے مطابق جملۂ «إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ» اور اس کی [[تفسیر]] پر ایمان رکھنے والا اس پر ایمان نہ رکھنے والے پر اس طرح فضیلت رکھتا ہے جس طرح انسان تمام حیوانات فضیلت رکھتا ہے۔ <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref> <br />
[[امام صادق (ع)]] سے مروی ہے: سورۂ «إنا أنزلناه» رکو نماز واجب میں پڑھنے والے کو ہاتف غیبی اس طرح مخاطب ہوتا ہے:اے  بندۂ خدا! ابھی تک جو تو نے گناہ کئے تھے خدا نے وہ سب بخش دئے ہیں اب تو نئے سرے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کر۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص ۱۲۴.</ref>
[[امام صادق (ع)]] سے مروی ہے: سورۂ «إنا أنزلناه» کو نماز واجب میں پڑھنے والے کو ہاتف غیبی اس طرح مخاطب ہوتا ہے:اے  بندۂ خدا! ابھی تک جو تو نے گناہ کئے تھے خدا نے وہ سب بخش دئے ہیں اب تو نئے سرے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کر۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص ۱۲۴.</ref>


{{سورہ قدر}}
{{سورہ قدر}}
گمنام صارف