گمنام صارف
"سورہ قدر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←تعارف
imported>Abbasi م (←مستقل تالیفات) |
imported>Abbasi م (←تعارف) |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
[[یومیہ نمازیں|نماز یومیہ]]، بعض [[ مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] اور شب قدر میں ہزار مرتبہ اس کی تلاوت کی تاکید بیان ہوئی ہے۔ | [[یومیہ نمازیں|نماز یومیہ]]، بعض [[ مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] اور شب قدر میں ہزار مرتبہ اس کی تلاوت کی تاکید بیان ہوئی ہے۔ | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
'''وجہ تسمیہ''' | '''وجہ تسمیہ'''<br/> | ||
اس سورت کی وجہ تسمیہ سورت کی پہلی آیت میں خدا کی طرف سے نزول قرآن کی طرف اشارے کا ہونا ہے۔ «انا انزلنا» کے الفاظ سے شروع ہونے کی وجہ سے | اس سورت کی وجہ تسمیہ میں [[سورت]] کی پہلی آیت میں [[خدا]] کی طرف سے [[نزول قرآن]] کی طرف اشارے کا ہونا ہے۔ «انا انزلنا» کے الفاظ سے شروع ہونے کی وجہ سے اس کا دوسرا نام ہے۔ <ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref> | ||
'''ترتیب و مقام نزول''' | '''ترتیب و مقام نزول''' | ||
سوره قدر [[ مکی سورتوں]] کا حصہ ہے نیز رسول اللہ پر نازل ہونے کی ترتیب کے لحاظ سے پچیسواں نمبر کا سورہ ہے۔ قرآن کی موجودہ ترتیب میں اس کا نمبر ستانوے (97) اور تیسویں پارے کا حصہ ہے۔<ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref> بعض [[مفسر|مفسرین]] کچھ روایات کی موجودگی کی بنا پر اس سورت کے [[مدینہ]] میں نازل ہونے کا احتمال دیتے ہیں کہ جب [[پیامبر اسلام(ص)]] نے خواب میں [[بنی امیہ]] کو اپنے منبر پر چڑھتے ہوئے دیکھا تو سخت ناراض ہوئے تو اس سورت کے نازل ہونے سے پیغمبر کو تسلی ہوئی۔<ref> | سوره قدر [[ مکی سورتوں]] کا حصہ ہے نیز رسول اللہ پر نازل ہونے کی ترتیب کے لحاظ سے پچیسواں نمبر کا سورہ ہے۔ قرآن کی موجودہ ترتیب میں اس کا نمبر ستانوے (97) اور تیسویں پارے کا حصہ ہے۔<ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref> بعض [[مفسر|مفسرین]] کچھ روایات کی موجودگی کی بنا پر اس سورت کے [[مدینہ]] میں نازل ہونے کا احتمال دیتے ہیں کہ جب [[پیامبر اسلام(ص)]] نے خواب میں [[بنی امیہ]] کو اپنے منبر پر چڑھتے ہوئے دیکھا تو سخت ناراض ہوئے تو اس سورت کے نازل ہونے سے پیغمبر کو تسلی ہوئی۔<ref>طباطبائی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۲۰، ص۳۳۰.</ref> | ||
'''تعداد آیات اور دیگر خصوصیات''' | '''تعداد آیات اور دیگر خصوصیات''' | ||
سوره قدر ۵ آیات، ۳۰ کلمات اور ۱۱۴ حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے لحاظ سے [[ مفصلات]] کے اواسط کا حصہ ہے اور اسے مختصر سورتوں میں شمار کرتے ہیں۔<ref> | سوره قدر ۵ آیات، ۳۰ کلمات اور ۱۱۴ حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے لحاظ سے [[ مفصلات]] کے اواسط کا حصہ ہے اور اسے مختصر سورتوں میں شمار کرتے ہیں۔<ref>خرمشاہی، «سوره قدر»، ص۱۲۶۶.</ref> | ||
==مضامین== | ==مضامین== |