گمنام صارف
"سورہ شرح" کے نسخوں کے درمیان فرق
←مفاہیم
imported>Noorkhan (←نام) |
imported>Noorkhan (←مفاہیم) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
* اس سورت میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] کو تسلی دینے کی خاطر اپنی نعمتوں کا ذکر کرتا ہے جو آپ(ص) کا دل کشادہ کرنے، آپ(ص) کا بوجھ ہلکا کرنے اور آپ(ص) کا نام بلند کرنے سے عبارت ہیں۔ | * اس سورت میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] کو تسلی دینے کی خاطر اپنی نعمتوں کا ذکر کرتا ہے جو آپ(ص) کا دل کشادہ کرنے، آپ(ص) کا بوجھ ہلکا کرنے اور آپ(ص) کا نام بلند کرنے سے عبارت ہیں۔ | ||
* خداوند متعال فرماتا ہے کہ "یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہے": | * خداوند متعال فرماتا ہے کہ "یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہے": | ||
<font color=green>"''' فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿6﴾ | <font color=green>"{{قرآن کا متن|'''فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿6﴾|ترجمہ=تو یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہوتی ہے (5) یقینا دشواری کے ساتھ ساتھ آسانی ہوتی ہے (6)|سورت=[[سورہ شرح]]|آیت=5-6}}</font> | ||
</ | |||
* جس طرح کہ [[سورہ ضحی]] میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] پر اپنی نعمتوں اور فضل و عنایات کا تذکرہ کرتا ہے، اس سورت میں بھی آپ(ص) کو عطا کردہ نعمتوں کا ذکر فرماتا ہے جن میں سب سے اہم "شرح صدر" (سینے کی کشادگی) ہے۔ | * جس طرح کہ [[سورہ ضحی]] میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] پر اپنی نعمتوں اور فضل و عنایات کا تذکرہ کرتا ہے، اس سورت میں بھی آپ(ص) کو عطا کردہ نعمتوں کا ذکر فرماتا ہے جن میں سب سے اہم "شرح صدر" (سینے کی کشادگی) ہے۔ | ||
* سورہ شرح درحقیقت [[سورہ ضحی]] کے تسلسل میں نازل ہوئی ہے اور یہ دو سورتیں مضامین اور مندرجات کے لحاظ سے بہم پیوستہ ہیں چنانچہ [[فقہ|فقہی]] حکم یہ ہے کہ نماز میں ([[سورہ حمد]] کے بعد) ان دو میں سے ایک کا پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے؛<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1265۔</ref> [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔ | * سورہ شرح درحقیقت [[سورہ ضحی]] کے تسلسل میں نازل ہوئی ہے اور یہ دو سورتیں مضامین اور مندرجات کے لحاظ سے بہم پیوستہ ہیں چنانچہ [[فقہ|فقہی]] حکم یہ ہے کہ نماز میں ([[سورہ حمد]] کے بعد) ان دو میں سے ایک کا پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے؛<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1265۔</ref> [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔ |