مندرجات کا رخ کریں

"امام حسن مجتبی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 268: سطر 268:


===تاریخ شہادت===
===تاریخ شہادت===
تاریخی منابع میں امام حسنؑ کی شہادت کے سال میں اختلاف پایا جاتا ہے اور 49 یا 50 یا [[سنہ 51 ہجری|51 سنہ ہجری]] ذکر کیا گیا ہے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۴؛ کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ و ۴۶۲؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ ابن عبد البر، الاستیعاب فى معرفۃ الأصحاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۸۹.</ref> اس کے علاوہ اس سلسلے میں مزید اقوال بھی موجود ہیں۔<ref>مقدسی، بازپژوہی تاریخ ولادت و شہادت معصومان،۱۳۹۱ش، ص۲۶۰.</ref> بعض محققین بعض قرائن و شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے [[سنہ 50 ہجری قمری]] کو صحیح قرار دیتے ہیں۔<ref>مقدسی، بازپژوہی تاریخ ولادت و شہادت معصومان،۱۳۹۱ش، ص۲۵۵-۲۵۹.</ref>
تاریخی منابع میں امام حسنؑ کی شہادت کے سال میں اختلاف پایا جاتا ہے اور 49 یا 50 یا [[سنہ 51 ہجری|51 سنہ ہجری]] ذکر کیا گیا ہے۔<ref> بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۴؛ کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ و ۴۶۲؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ ابن عبد البر، الاستیعاب فى معرفۃ الأصحاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۸۹.</ref> اس کے علاوہ اس سلسلے میں مزید اقوال بھی موجود ہیں۔<ref> مقدسی، بازپژوہی تاریخ ولادت و شہادت معصومان،۱۳۹۱ش، ص۲۶۰.</ref> بعض محققین بعض قرائن و شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے [[سنہ 50 ہجری]] کو صحیح قرار دیتے ہیں۔<ref> مقدسی، بازپژوہی تاریخ ولادت و شہادت معصومان،۱۳۹۱ش، ص۲۵۵-۲۵۹.</ref>


شیعہ منابع میں آپ کی شہادت کو [[صفر]] کے مہینے میں قرار دیتے ہیں<ref>کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ ؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ طبرسی، اعلام الورى، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۴۰۳؛ اربلی، کشف الغمۃ، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۴۸۶.</ref> لیکن اکثر اہل سنت منابع میں [[ربیع الاول]]<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۶؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ ابن عبد البر، الاستیعاب فى معرفۃ الأصحاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۸۹.</ref> کا تذکرہ ملتا ہے۔<ref> مقدسی، یداللہ، بررسی و نقد گزارش ہای تاریخ شہادت امام حسن مجتبیؑ، ۱۳۸۹ق، ص۹۴-۹۵.</ref>
شیعہ منابع میں آپ کی شہادت کو [[صفر]] کے مہینے میں قرار دیتے ہیں<ref> کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ ؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ طبرسی، اعلام الورى، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۴۰۳؛ اربلی، کشف الغمۃ، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۴۸۶.</ref> لیکن اکثر اہل سنت منابع میں [[ربیع الاول]]<ref> بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۶؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ ابن عبد البر، الاستیعاب فى معرفۃ الأصحاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۸۹.</ref> کا تذکرہ ملتا ہے۔<ref> مقدسی، یداللہ، بررسی و نقد گزارش ہای تاریخ شہادت امام حسن مجتبیؑ، ۱۳۸۹ق، ص۹۴-۹۵.</ref>


اسی طرح شیعہ منابع میں شہادت کے دن کے حوالے سے بھی مختلف اقوال ہیں: [[شیخ مفید]]<ref>شیخ مفید، مسار الشیعۃ، قم، ۴۶-۴۷.</ref>، [[شیخ طوسی]]<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۷۹۰.</ref> (متوفی 460ھ)، [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]]<ref> طبرسی، اعلام الورى، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۴۰۳.</ref> (متوفی 548ھ) اور [[ابن شہرآشوب]]<ref>ابن شہرآشوب‏، المناقب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۹.</ref> (متوفی 588ھ) [[28 صفر]] کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں [[شہید اول]] (متوفی 786) [[7 صفر]]<ref>شہید اول، الدروس الشرعیہ، ۱۴۱۷ق، ج۲، ص۷.</ref> اور [[کلینی]] آخر صفر کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں۔<ref>کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱.</ref> "یداللہ مقدسی" ان اقوال کی سند میں تحقیق کے بعد 28 صفر کو معتبر قرار دیتے ہیں۔<ref>مقدسی، یداللہ، بررسی و نقد گزارش ہای تاریخ شہادت امام حسن مجتبیؑ، ۱۳۸۹ق، ص۱۰۹-۱۱۰.</ref>
اسی طرح شیعہ منابع میں شہادت کے دن کے حوالے سے بھی مختلف اقوال ہیں: [[شیخ مفید]]<ref> شیخ مفید، مسار الشیعۃ، قم، ۴۶-۴۷.</ref>، [[شیخ طوسی]]<ref> شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۷۹۰.</ref> (متوفی 460ھ)، [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]]<ref> طبرسی، اعلام الورى، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۴۰۳.</ref> (متوفی 548ھ) اور [[ابن شہرآشوب]]<ref> ابن شہرآشوب‏، المناقب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۹.</ref> (متوفی 588ھ) [[28 صفر]] کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں [[شہید اول]] (متوفی 786) [[7 صفر]]<ref> شہید اول، الدروس الشرعیہ، ۱۴۱۷ق، ج۲، ص۷.</ref> اور [[کلینی]] آخر صفر کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں۔<ref> کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱.</ref> "یداللہ مقدسی" ان اقوال کی سند میں تحقیق کے بعد 28 صفر کو معتبر قرار دیتے ہیں۔<ref> مقدسی، یداللہ، بررسی و نقد گزارش ہای تاریخ شہادت امام حسن مجتبیؑ، ۱۳۸۹ق، ص۱۰۹-۱۱۰.</ref>


ایران میں 28 صفر کو پیغمبر اسلامؐ کی وفات اور امام حسنؑ کی شہادت کے عنوان سے سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے اور اس دن اس حوالے سے عزاداری برگزار ہوتی ہے۔ لیکن بعض ممالک من جملہ [[عراق]] میں 7 صفر کو امام حسنؑ کی شہادت کے عنوان سے عزاداری کرتے ہیں۔ [[حوزہ علمیہ نجف]] پرانے زمانے سے 7 صفر کو امام حسنؑ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں اور [[حوزہ علمیہ قم]] میں بھی شیخ [[عبدالکریم حائری]] کے دور میں [[7 صفر]] کو اس سلسلے میں [[عزاداری]] برگزار کرتے تھے۔<ref>[http://www.markazfeqhi.com/doctrines/news/5124/ مرکز تخصصی ائمہ اطہار]، [https://www.mehrnews.com/news/2432402/ خبرگزاری مہر]</ref>
ایران میں 28 صفر کو پیغمبر اسلامؐ کی وفات اور امام حسنؑ کی شہادت کے عنوان سے سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے اور اس دن اس حوالے سے عزاداری ہوتی ہے۔ لیکن بعض ممالک من جملہ [[عراق]] میں 7 صفر کو امام حسنؑ کی شہادت کے عنوان سے عزاداری کرتے ہیں۔ [[حوزہ علمیہ نجف]] میں پرانے زمانے سے 7 صفر کو امام حسنؑ کی شہادت کا دن قرار دیتے ہیں اور [[حوزہ علمیہ قم]] میں بھی شیخ [[عبدالکریم حائری]] کے دور میں [[7 صفر]] کو اس سلسلے میں [[عزاداری]] کرتے تھے۔<ref>[http://www.markazfeqhi.com/doctrines/news/5124/ مرکز تخصصی ائمہ اطہار]، [https://www.mehrnews.com/news/2432402/ خبرگزاری مہر]</ref>


آپ کی تاریخ شہادت میں اختلاف کی وجہ سے آپ کی عمر میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے اس سلسلے میں بعض نے 46 سال<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳.</ref> بعض نے 47 سال<ref>کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ و ۴۶۲؛؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ اربلی، کشف الغمۃ، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۴۸۶.</ref> اور بعض نے 48 سال<ref>المفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ ابن شہرآشوب‏، المناقب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۹.</ref> ذکر کی ہیں۔
آپ کی تاریخ شہادت میں اختلاف کی وجہ سے آپ کی عمر میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے اس سلسلے میں بعض نے 46 سال<ref> مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳.</ref> بعض نے 47 سال<ref> کلینی، کافی، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۴۶۱ و ۴۶۲؛؛ مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ۳۶۱؛ دیار بکری، تاریخ الخمیس، دار صادر، ج۲، ص۲۹۳؛ اربلی، کشف الغمۃ، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۴۸۶.</ref> اور بعض نے 48 سال<ref> المفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵؛ ابن شہر آشوب‏، المناقب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۹.</ref> ذکر کی ہیں۔


==فضائل اور خصوصیات==
==فضائل اور خصوصیات==
گمنام صارف