confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←تفسیری نکات) |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
فخر رازی کا کہنا ہے کہ دس راتوں کی قسم کھانا ان راتوں کی فضیلت اور عظمت کی دلیل ہے اور محرم کے پہلے عشرے میں [[روز عاشورا]] شامل ہونا یا رمضان المبارک کے آخری عشرے میں، [[شب قدر]] کا ہونا نیز ذی الحجہ کے پہلے عشرے میں عبادت میں مشغول رہنا ان راتوں کی فضیلت کی دلیل ہیں۔<ref>فخررازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ھ، ج۳۱، ص۱۴۹.</ref> [[علامہ طباطبایی]] اپنی کتاب [[تفسیر المیزان]] میں مندرجہ بالا احتمالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ لیال عشر سے مراد ذی الحجہ کی پہلی دس راتیں قرار دیتے ہیں۔<ref> علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۲۰، ص۲۷۹.</ref> | فخر رازی کا کہنا ہے کہ دس راتوں کی قسم کھانا ان راتوں کی فضیلت اور عظمت کی دلیل ہے اور محرم کے پہلے عشرے میں [[روز عاشورا]] شامل ہونا یا رمضان المبارک کے آخری عشرے میں، [[شب قدر]] کا ہونا نیز ذی الحجہ کے پہلے عشرے میں عبادت میں مشغول رہنا ان راتوں کی فضیلت کی دلیل ہیں۔<ref>فخررازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ھ، ج۳۱، ص۱۴۹.</ref> [[علامہ طباطبایی]] اپنی کتاب [[تفسیر المیزان]] میں مندرجہ بالا احتمالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ لیال عشر سے مراد ذی الحجہ کی پہلی دس راتیں قرار دیتے ہیں۔<ref> علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۲۰، ص۲۷۹.</ref> | ||
جابر بن یزید جعفی کی [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام محمدباقرؑ]] سے منقول روایت کے مطابق لیال عشر دس اماموںؑ کی طرف اشارہ ہے۔ اسی طرح اس روایت میں فجر سے مراد پیغمبر اکرمؐ، شفع سے مراد امام علیؑ اور وتر سے مراد امام مہدیؑ قرار دیا ہے۔<ref>ابن شهرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ھ، ج۱، ص۲۸۱.</ref> | |||
۔ | ۔ | ||
بعض مفسروں کا کہنا ہے کہ دس راتوں سے مراد صرف راتیں ہی نہیں بلکہ ان راتوں کے دنوں کو بھی شامل ہیں۔<ref>میبدی، کشف الاسرار، ۱۳۷۱ش، ج۱۰، ص۴۷۹. </ref> | بعض مفسروں کا کہنا ہے کہ دس راتوں سے مراد صرف راتیں ہی نہیں بلکہ ان راتوں کے دنوں کو بھی شامل ہیں۔<ref>میبدی، کشف الاسرار، ۱۳۷۱ش، ج۱۰، ص۴۷۹. </ref> |