مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22: سطر 22:
اس سورت کی دوسری آیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو دشمنان اسلام کے طعنوں سے بری کردیتی ہے جو آپ(ص) کو جنون کی نسبت دیتے تھے؛ خداوند متعال کے زبانی [[رسول اللہ(ص)]] کی توصیف و تمجید کرتی ہے۔ اور بعد کے حصوں میں یعنی [[کافر|کفار]] اور ظالمین کو مہلت دینے کا مسئلہ ـ جو بالآخر ان ہی کے نقصان پر منتج ہوگی ـ بیان ہوا ہے۔ بعد ازاں اصحاب الجنہ (= یہاں بمعنی صاحبان باغات) کی داستان بیان کی جاتی ہے جن کو اپنے گناہوں، برائیوں اور غفلت و فساد کی وجہ سے بلائیں نازل ہیں۔ اس سورت کے آخر میں [[آیت و ان یکاد]] ہے جو چشم بد کے اثرات ختم کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، صص1258۔1257۔</ref>
اس سورت کی دوسری آیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو دشمنان اسلام کے طعنوں سے بری کردیتی ہے جو آپ(ص) کو جنون کی نسبت دیتے تھے؛ خداوند متعال کے زبانی [[رسول اللہ(ص)]] کی توصیف و تمجید کرتی ہے۔ اور بعد کے حصوں میں یعنی [[کافر|کفار]] اور ظالمین کو مہلت دینے کا مسئلہ ـ جو بالآخر ان ہی کے نقصان پر منتج ہوگی ـ بیان ہوا ہے۔ بعد ازاں اصحاب الجنہ (= یہاں بمعنی صاحبان باغات) کی داستان بیان کی جاتی ہے جن کو اپنے گناہوں، برائیوں اور غفلت و فساد کی وجہ سے بلائیں نازل ہیں۔ اس سورت کے آخر میں [[آیت و ان یکاد]] ہے جو چشم بد کے اثرات ختم کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، صص1258۔1257۔</ref>
{{سورہ قلم}}
{{سورہ قلم}}
==متن سورہ==
==متن سورہ==
 
{| class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin:auto;min-width:50%;"
{{Quote box
!
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
{{ quote box
|title = '''سورہ قلم مکیہ ـ نمبر 68 ـ آیات 52 - ترتیب نزول 2 یا 5'''
| title  = سوره قلم
|quote = <center>{{حدیث|'''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ'''}}</center>
|bgcolor = #ecfcf4
|title_bg = Lavender
|  align = center
}}
||
{{quote box
| title = '''ترجمہ'''
||bgcolor= #ecfcf4
| title_bg = Lavender
|  align = center
}}
|-
|
{{quote box
| quote = :
{{حدیث
| <center>{{حدیث|'''بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ'''}}</center>
{{حدیث|ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴿1﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ ﴿2﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ ﴿3﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴿4﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ ﴿5﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ ﴿6﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿7﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ ﴿11﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴿15﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ ﴿16﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ ﴿17﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ ﴿18﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿19﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ ﴿20﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ ﴿21﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ ﴿22﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴿23﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴿24﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ ﴿25﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ ﴿26﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿27﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ ﴿28﴾ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ ﴿29﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ ﴿30﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ ﴿31﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ ﴿32﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ﴿33﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿34﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ ﴿35﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ ﴿36﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ ﴿37﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ ﴿38﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ ﴿39﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ ﴿40﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ ﴿41﴾ يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴿42﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿43﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ ﴿44﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ ﴿45﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ ﴿46﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿47﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ ﴿48﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ ﴿49﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴿50﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ﴿51﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿52﴾}}
{{حدیث|ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴿1﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ ﴿2﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ ﴿3﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴿4﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ ﴿5﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ ﴿6﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿7﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ ﴿11﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴿15﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ ﴿16﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ ﴿17﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ ﴿18﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿19﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ ﴿20﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ ﴿21﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ ﴿22﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴿23﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴿24﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ ﴿25﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ ﴿26﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿27﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ ﴿28﴾ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ ﴿29﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ ﴿30﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ ﴿31﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ ﴿32﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ﴿33﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿34﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ ﴿35﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ ﴿36﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ ﴿37﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ ﴿38﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ ﴿39﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ ﴿40﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ ﴿41﴾ يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴿42﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿43﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ ﴿44﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ ﴿45﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ ﴿46﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿47﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ ﴿48﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ ﴿49﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴿50﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ﴿51﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿52﴾}}
|source = '''[[قرآن کریم]]'''
}}
|align = center
| archive date =
|width =
||bgcolor= #ecfcf4
|border =
| title_bg = Lavender
|fontsize = 12px
|qalign =justify
|bgcolor =#ecfcf4
| align = right
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
}}


 
|
{{Quote box
{{quote box
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
| quote = :
|title = '''ترجمہ'''
<center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
|quote = <center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے}}'''</center>
نون! قَسم ہے قلم کی اور اس کی جو کچھ لوگ لکھتے ہیں۔ (1) کہ آپ(ص) اپنے پروردگار کے فضل و کرم سے دیوانے نہیں ہیں۔ (2) اور بےشک آپ(ص) کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم ہو نے والانہیں ہے۔ (3) اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں۔ (4) عنقریب آپ بھی دیکھیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے۔ (5) کہ تم میں سے کون جُنون میں مبتلا ہے۔ (6) بےشک آپ(ص) کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ اس کی راہ سے بھٹکا ہواکون ہے؟ اور وہی انہیں خوب جانتا ہے جو ہدایت یافتہ ہیں۔ (7) تو آپ(ص) جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانیں۔ (8) وہ (کفار) تو چاہتے ہیں کہ آپ(ص) (اپنے فرضِ منصبی کی ادائیگی میں) ڈھیلے پڑجائیں تو وہ بھی (مخالفت میں) ڈھیلے ہو جائیں۔ (9) اور آپ(ص) ہرگز ہر اس شخص کا کہنا نہ مانیں جو بہت (جھوٹی) قَسمیں کھانے والا ہے (اور) ذلیل ہے۔ (10) جو بڑی نکتہ چینی کرنے والا (اور) چلتا پھرتا چغل خور ہے۔ (11) کارِ خیر سے بڑا منع کرنے والا، حد سے بڑھنے والا (اور) بڑا گنہگار ہے۔ (12) سخت مزاج ہے اور ان (سب بری صفتوں) کے علاوہ وہ بداصل بھی ہے۔ (13) یہ سب کچھ اس بناء پر ہے کہ وہ مالدار اور اولاد والا ہے۔ (14) جب اس کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ تو اگلے لوگوں کے افسانے ہیں۔ (15) ہم عنقریب اس کی سونڈ (نا ک) پر داغ لگائیں گے۔ (16) ہم نے ان (کفارِ مکہ) کو اسی طرح آزمائش میں ڈالا ہے جس طرح ایک باغ والوں کو آزمائش میں ڈالا تھا جب انہوں نے قَسم کھائی تھی کہ وہ صبح سویرے ضرور اس کا پھل توڑ لیں گے۔ (17) اور انہوں نے کوئی استثناء نہیں کیا تھا (انشاء اللہ نہیں کہا تھا)۔ (18) پھر (راتوں رات) جب کہ وہ لوگ ابھی سوئے ہوئے تھے آپ(ص) کے پروردگار کی طرف سے ایک آفت چکر لگا گئی۔ (19) تو وہ (باغ) کٹی ہوئی فصل کی طرح ہوگیا۔ (20) پس انہوں نے صبح ہوتے ہی ایک دوسرے کو آواز دی۔ (21) کہ اگر تم نے پھل توڑنا ہے تو سویرے سویرے اپنی کھیتی کی طرف چلو۔ (22) تو وہ اس حال میں چل پڑے کہ چپکے چپکے ایک دوسرے سے کہتے جاتے تھے۔ (23) کہ خبردار! آج تمہارے پاس اس باغ میں کوئی مسکین نہ آنے پا ئے۔ (24) اور وہ اس (مسکین کو کچھ نہ دینے) پر قادر سمجھ کر نکلے۔ (25) اور جب باغ کو (برباد) دیکھا تو کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں۔ (26) بلکہ ہم محروم ہو گئے ہیں۔ (27) جو ان میں سے بہتر آدمی تھا اس نے کہا کہ کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ (خدا کی) تسبیح کیوں نہیں کرتے؟ (28) (تب) انہوں نے کہا کہ پاک ہے ہمارا پروردگار بےشک ہم ظالم تھے۔ (29) پھر وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر باہم لعنت ملامت کرنے لگے۔ (30) (اور) کہنے لگے وائے ہو ہم پر! بےشک ہم سرکش ہو گئے تھے۔ (31) امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمیں اس (باغ) کے بدلے اس سے بہتر باغ عطا کر دے ہم اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ (32) اسی طرح عذاب آتا ہے اور آخرت کا عذاب تو (اس سے بھی) بہت بڑا ہے کاش کہ یہ لوگ جانتے۔ (33) بےشک پرہیزگاروں کیلئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت و آسائش کے باغات ہیں۔ (34) کیا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کی مانند کر دیں گے؟ (35) تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ تم کیسے فیصلے کرتے ہو؟ (36) کیا تمہارے پاس کوئی (آسمانی) کتاب ہے جس میں تم (یہ) پڑھتے ہو؟ (37) کہ تمہارے لئے اس میں وہ کچھ ہے جو تم پسند کرتے ہو؟ (38) یا کیا تم نے ہم سے کچھ قَسمیں لی ہیں کہ قیامت میں تمہارے لئے وہی کچھ ہے جس کا تم حکم لگاؤ گے (فیصلہ کرو گے؟) (39) ان سے پوچھئے کہ ان میں سے کون ان (بےبنیاد باتوں) کا ضامن ہے؟ (40) یا انکے کچھ آدمی (ہمارے) شریک ہیں؟ تو اگر وہ سچے ہیں تو پھر اپنے وہ شریک پیش کریں۔ (41) (وہ دن یاد کرنے کے لائق ہے) جب پنڈلی کھولی جائے گی (یعنی سخت وقت ہوگا) اور ان (کافروں) کو سجدہ کیلئے بلایا جائے گا تو (اس وقت) وہ سجدہ نہیں کر سکیں گے۔ (42) ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی (اور) ان پر ذلت چھائی ہوگی حالانکہ انہیں اس وقت (بھی دنیا میں) سجدہ کی دعوت دی جاتی تھی جب وہ صحیح و سالم تھے۔ (43) پس (اے رسول(ص)) آپ(ص) مجھے اور اس کو چھوڑ دیں جو اس کتاب کو جھٹلاتا ہے ہم انہیں اس طرح بتدریج تباہی کی طرف لے جائیںگے کہ ان کو خبر بھی نہ ہوگی۔ (44) اور میں انہیں مہلت دے رہا ہوں۔ بےشک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔ (45) کیا آپ(ص) ان سے کوئی اجرت طلب کرتے ہیں کہ وہ اس تاوان کے بوجھ تلے دبےجاتے ہیں؟ (46) یا کیا ان کے پاس غیب ہے سو جسے وہ لکھ رہے ہیں؟ (47) پس آپ(ص) اپنے پروردگار کے فیصلے تک صبر کریں اور مچھلی والے (جنابِ یونس(ع)) کی طرح نہ ہوں جب انہوں نے اس حال میں (اپنے پروردگار کو) پکارا کہ وہ غم و غصہ سے بھرے ہوۓ تھے (یا مغموم تھے(48) اگر ان کے پروردگار کا فضل و کرم ان کے شاملِ حال نہ ہوتا تو انہیں اس حال میں چٹیل میدان میں پھینک دیا جاتا کہ وہ مذموم ہوتے۔ (49) مگر ان کے پروردگار نے انہیں منتخب کر لیا اور انہیں (اپنے) نیکوکار بندوں سے بنا دیا۔ (50) اور جب کافر ذکر (قرآن) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی (تیز و تند) نظروں سے آپ(ص) کو (راہِ راست) سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ ضرور دیوانہ ہے۔ (51) حالانکہ وہ (قرآن) تو تمام جہانوں کیلئے نصیحت ہے۔ (52)
{{حدیث|نون، قسم ہے قلم کی، اور اس کی جسے لوگ لکھتے ہیں (1) آپ اپنے پروردگار کے فضل وکرم سے دیوانے نہیں ہیں (2) یقینا آپ کے لئے بڑا اجر ہے جس کا احسان آپ پر جتایا نہیں جائے گا (3) اور بلاشبہ آپ عظیم اخلاق کے درجے پر فائز ہیں (4) تو بہت جلدی آپ بھی دیکھ لیجئے گا، اور انہیں بھی دکھائی دے جائے گا (5) تم میں سے کس میں دیوانگی ہے (6) یقینا آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹا ہوا ہے اور وہ زیادہ جانتا ہے انہیں جو سیدھے راستے پر ہیں (7) تو آپ جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانئیے (8) وہ چاہتے ہیں کہ آپ رو رعایت سے کام لیں تو وہ بھی رو رعایت کریں (9) اور کہنا نہ مانئیے ہر بڑے قسمیں کھانے والے ذلیل شخص کا (10) جو نکتہ چینی کرنے والا چغلیاں کھانے کے لئے دوڑ دھوپ کرنے والا (11) خیرخیرات کو روکنے والا، ستم گر، گنہگار، سرکش (12) اور پھر اس کے بعد بداصل ہے (13) اس برتے پر کہ وہ مال اور اولاد والا ہے (14) جب ہماری آیتیں اس کے سامنے پیش ہوتی ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ پرانے لوگوں کی داستانیں ہیں (15) بہت جلد ہم اس کی سونڈ پر داغ لگا دیں گے (16) ہم نے ان (مشرکین مکہ) کو ویسے ہی آزمائش میں ڈالا ہے جیسے ایک خاص باغ والوں کو جب انہوں نے قسم کھائی کہ وہ صبح ہوتے ہوتے اسکے پھل توڑلیں گے (17) اور وہ اس میں کوئی قید بھی نہیں لگا رہے تھے (18) توراتی رات اس پر آ گئی ایک آفت تمہارے پروردگار کی جب کہ وہ سو رہے تھے (19) تو وہ ہو گیا مثل اس کھیتی کے جو کاٹی جا چکی ہو تو (20) انہوں نے صبح ہوتے ایک دوسرے کو آواز دی (21) کہ چلو اپنی کھیتی کی طرف اگر تمہیں کاٹنا ہے (22) تو وہ روانہ ہوئے اس حال میں چپکے چپکے آپس میں کہہ رہے تھے کہ دیکھو خبردار (23) آج تیرے پاس اس باغ میں کوئی غریب فقیر آنے نہ پائے (24) اور اس کنجوسی پر بالکل تل کر اس اطمینان کے ساتھ کہ وہ اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں (25) جلدی وہ وہاں پہنچے تو جب اسے (اس حال میں) دیکھا تو کہا یقینا ہم بھٹک کر کہیں سے کہیں پہنچ گئے (26) بلکہ ہم ہی ناکام ونامراد ہیں (27) جو ان میں سب سے بہتر تھا کہنے لگا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ کیوں تم اللہ کو یاد نہیں کرتے ہو (28) انہوں نے کہا پاک ہے ہمارا پروردگار یقینا ہم ظالم ہیں (29) تو ایک دوسرے کی طرف منہ کر کے لعنت ملامت کرنے لگے (30) کہنے لگے وائے ہو ہم پر بیشک ہم سرکش تھے (31) ممکن ہے اب ہمارا پروردگار ہمیں اس کے بدلے اس سے بہتر عطا کر دے یقینا ہم اپنے پروردگار سے لو لگائے ہوئے ہیں (32) اس طرح ہوتا ہے عذاب خدا کااور بلاشبہ آخرت کا عذاب بہت زیادہ بڑا ہے اگر وہ جانیں (33) یقینا پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے یہاں نعمت کے گھنے ہوئے باغ ہیں (34) کیا ہم اطاعت گزاروں کو مثل گنہگاروں کے کر دیں گے (35) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسے حکم لگاتے ہو (36) کیا تمہاری کوئی خاص (آسمانی) کتاب ہے جس میں یہ تم پڑھتے ہو (37) کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم پسند کرتے ہو (38) یا کیا تم نے ہم سے کچھ قسمیں لے لی ہیں جو قیامت تک کے لئے ہیں کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم حکم لگاتے ہو (39) ان سے پوچھو کہ ان میں سے کون اس کا ضامن ہے؟(40) یا ان کے کچھ آدمی (ہمارے) شریک کارہیں تو ان اپنے شریکوں کو پیش کریں اگر وہ سچے ہیں (41) جس دن بڑی سختی کاہنگام ہو گا اور کہا جائے گا سجدہ کرنے کو تو وہ سجدہ نہیں کریں گے (42) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی، ذلت ان پر چھائی رہی ہو گی حالانکہ انہیں سجدے کی دعوت دی جاتی تھی اس وقت جب صحیح سالم تھے (43) تو چھوڑ دو مجھے اور انہیں جو اس کلام کو جھٹلاتے ہیں ہم انہیں رفتہ رفتہ تباہی کی طرف لے جائیں گے اس طرح کہ انہیں خبر بھی نہ ہو گی (44) اور میں انہیں ڈھیل دوں گا، یقینا میری چال مضبوط ہوتی ہے (45) تو کیا آپ ان سے کسی اجرت کے طلبگار ہیں کہ یہ مالی نقصان کے تصور سے زیرباری محسوس کر رہے ہیں (46) یا ان کے پاس غیب کی خبریں ہیں جنہیں یہ لکھا کرتے ہیں (47) تو اپنے پروردگار کے فیصلے کے مطابق ضبط وصبر سے کام لیجئے اور مچھلی والے (یونس نبی) کی طرح نہ ہو جیے جب کہ انہوں نے پکارا اس عالم میں کہ وہ غم ورنج میں گرفتار تھے (48) اگر خبر نہ لیتی ان کی ان کے پروردگار کی طرف سے مہربانی تو وہ پھینکے جاتے بے آب وگیاہ کھلے ہوئے میدان میں اس حالت میں کہ وہ مذمت میں گرفتار ہوتے (49) (مگر) اب ان کے پروردگار نے انہیں منتخب افراد میں شامل رکھنے کے ساتھ نیکوکار بندوں میں داخل رہنے دیا (50) اور یقینا جو کافر ہیں وہ اس وقت جب سنتے ہیں اس قرآن کو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو اپنی (تیز) نظروں(کے زور سے) تزلزل کردیں گے اور وہ کہتے ہیں کہ بلاشبہ دیوانہ ہے (51) حالانکہ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (52)}}
|archive date =
  |source =
||bgcolor = #ecfcf4
|align = center
| title_bg = Lavender
|width =
|qalign =justify
|border =
align = left
|fontsize = 12px
|fontsize=.9em
|bgcolor =#ecfcf4
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =justify
|qstyle =
  |quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
}}
 
|}
 
{{قرآن کی سورتیں|68|[[سورہ ملک]]|[[سورہ حاقہ]]}}
{{قرآن کی سورتیں|68|[[سورہ ملک]]|[[سورہ حاقہ]]}}


سطر 78: سطر 73:
* [[آیت]]
* [[آیت]]


== پاورقی حاشیے ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
== مآخذ ==
== مآخذ ==
*[[قرآن کریم]]، ترجمہ [[سید علی نقی نقوی]] (لکھنوی
*قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا
*[[دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی]]، ج2، به کوشش بهاء الدین خرمشاهی، تهران: دوستان-ناهید، 1377هجری شمسی۔


{{قرآن}}
{{قرآن}}
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم