مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Smnazem
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سوره||نام = قلم |ترتیب کتابت = 68 |پارہ = 29 |آیات = 52 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 2 یا 5 |اگلی = [[سورہ حاقہ|حاقہ]] |پچھلی = [[سورہ ملک|ملک]] |الفاظ = 301 |حروف = 1288}}  
{{سوره||نام = قلم |ترتیب کتابت = 68 |پارہ = 29 |آیات = 52 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 2 یا 5 |اگلی = [[سورہ حاقہ|حاقہ]] |پچھلی = [[سورہ ملک|ملک]] |الفاظ = 301 |حروف = 1288}}


'''سورہ قلم''' '''''[سُورَةُ َالْقَلَمِ]''''' کو اس لئے اس نام سے موصول کیا گیا کہ لفظ '''الْقَلَمِ''' اس سورت کے آغاز میں مذکور ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے یہ سورت [[مفصلات]] میں سے ہے اور ان انتیس سورتوں میں انتیسویں اور آخری نمبر پر جن کا آغاز [[حروف مقطعہ]] سے ہوتا ہے۔ [اس سورت کا آغاز [[حروف مقعطہ]] [=ن: نون]] ہے۔  
'''سورہ قلم''' '''''[سُورَةُ َالْقَلَمِ]''''' کو اس لئے اس نام سے موصول کیا گیا کہ لفظ '''الْقَلَمِ''' اس سورت کے آغاز میں مذکور ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے یہ سورت [[مفصلات]] میں سے ہے اور ان انتیس سورتوں میں انتیسویں اور آخری نمبر پر جن کا آغاز [[حروف مقطعہ]] سے ہوتا ہے۔ [اس سورت کا آغاز [[حروف مقعطہ]] [=ن: نون]] ہے۔


==نام==
==نام==
سطر 12: سطر 12:
اس سورت کا دوسرا نام "'''ن'''" [=نون]] یا "'''‌نون و القلم'''" ہے کیونکہ اس کا آغاز اسی [[حروف مقطعہ|حرف مقطعہ]] سے ہوا ہے اور لفظ "'''قلم'''" اس سورت کا لفظ آغاز ہے۔
اس سورت کا دوسرا نام "'''ن'''" [=نون]] یا "'''‌نون و القلم'''" ہے کیونکہ اس کا آغاز اسی [[حروف مقطعہ|حرف مقطعہ]] سے ہوا ہے اور لفظ "'''قلم'''" اس سورت کا لفظ آغاز ہے۔


==کوائف==  
==کوائف==
* قراء و مفسرین متفق القول ہیں کہ اس سورت کی آیات کی تعداد 52، الفاظ کی تعداد 301 اور حروف کی تعداد 1288 ہے۔  
* قراء و مفسرین متفق القول ہیں کہ اس سورت کی آیات کی تعداد 52، الفاظ کی تعداد 301 اور حروف کی تعداد 1288 ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے '''سورہ نون''' اڑسٹھویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے دوسری یا پانچویں سورت ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے '''سورہ نون''' اڑسٹھویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے دوسری یا پانچویں سورت ہے۔
* یہ سورت [[قرآن]] کی [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے۔
* یہ سورت [[قرآن]] کی [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے۔
* حجم اور کمیت کے لحاظ سے [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے اور نصف حزب کے برابر ہے۔  
* حجم اور کمیت کے لحاظ سے [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے اور نصف حزب کے برابر ہے۔
* سورہ نون [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی 29 سورتوں میں آخری نمبر پر ہے۔  
* سورہ نون [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی 29 سورتوں میں آخری نمبر پر ہے۔
* قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں دسویں سورت ہے۔  
* قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں دسویں سورت ہے۔


==مفاہیم==  
==مفاہیم==
اس سورت کا آغاز قلم اور نوشتے پر اللہ کی قسم سے ہوتا ہے
اس سورت کا آغاز قلم اور نوشتے پر اللہ کی قسم سے ہوتا ہے
اس سورت کی دوسری آیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو دشمنان اسلام کے طعنوں سے بری کردیتی ہے جو آپ(ص) کو جنون کی نسبت دیتے تھے؛ خداوند متعال کے زبانی [[رسول اللہ(ص)]] کی توصیف و تمجید کرتی ہے۔ اور بعد کے حصوں میں یعنی [[کافر|کفار]] اور ظالمین کو مہلت دینے کا مسئلہ ـ جو بالآخر ان ہی کے نقصان پر منتج ہوگی ـ بیان ہوا ہے۔ بعد ازاں اصحاب الجنہ (= یہاں بمعنی صاحبان باغات) کی داستان بیان کی جاتی ہے جن کو اپنے گناہوں، برائیوں اور غفلت و فساد کی وجہ سے بلائیں نازل ہیں۔ اس سورت کے آخر میں [[آیت و ان یکاد]] ہے جو چشم بد کے اثرات ختم کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، صص1258۔1257۔</ref>
اس سورت کی دوسری آیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو دشمنان اسلام کے طعنوں سے بری کردیتی ہے جو آپ(ص) کو جنون کی نسبت دیتے تھے؛ خداوند متعال کے زبانی [[رسول اللہ(ص)]] کی توصیف و تمجید کرتی ہے۔ اور بعد کے حصوں میں یعنی [[کافر|کفار]] اور ظالمین کو مہلت دینے کا مسئلہ ـ جو بالآخر ان ہی کے نقصان پر منتج ہوگی ـ بیان ہوا ہے۔ بعد ازاں اصحاب الجنہ (= یہاں بمعنی صاحبان باغات) کی داستان بیان کی جاتی ہے جن کو اپنے گناہوں، برائیوں اور غفلت و فساد کی وجہ سے بلائیں نازل ہیں۔ اس سورت کے آخر میں [[آیت و ان یکاد]] ہے جو چشم بد کے اثرات ختم کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، صص1258۔1257۔</ref>
سطر 28: سطر 28:
{{Quote box
{{Quote box
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
|title = '''سورہ قلم مکیہ ـ نمبر 68 ـ آیات 52 - ترتیب نزول 2 یا 5'''  
|title = '''سورہ قلم مکیہ ـ نمبر 68 ـ آیات 52 - ترتیب نزول 2 یا 5'''
|quote = <center>'''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ'''</center>
|quote = <center>'''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ'''</center>
'''ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴿1﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ ﴿2﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ ﴿3﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴿4﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ ﴿5﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ ﴿6﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿7﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ ﴿11﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴿15﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ ﴿16﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ ﴿17﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ ﴿18﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿19﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ ﴿20﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ ﴿21﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ ﴿22﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴿23﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴿24﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ ﴿25﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ ﴿26﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿27﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ ﴿28﴾ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ ﴿29﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ ﴿30﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ ﴿31﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ ﴿32﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ﴿33﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿34﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ ﴿35﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ ﴿36﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ ﴿37﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ ﴿38﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ ﴿39﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ ﴿40﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ ﴿41﴾ يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴿42﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿43﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ ﴿44﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ ﴿45﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ ﴿46﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿47﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ ﴿48﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ ﴿49﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴿50﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ﴿51﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿52﴾'''۔  
'''ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴿1﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ ﴿2﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ ﴿3﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴿4﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ ﴿5﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ ﴿6﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿7﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ ﴿11﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴿15﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ ﴿16﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ ﴿17﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ ﴿18﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿19﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ ﴿20﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ ﴿21﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ ﴿22﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴿23﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴿24﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ ﴿25﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ ﴿26﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿27﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ ﴿28﴾ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ ﴿29﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ ﴿30﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ ﴿31﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ ﴿32﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ﴿33﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿34﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ ﴿35﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ ﴿36﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ ﴿37﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ ﴿38﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ ﴿39﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ ﴿40﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ ﴿41﴾ يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴿42﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿43﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ ﴿44﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ ﴿45﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ ﴿46﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿47﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ ﴿48﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ ﴿49﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴿50﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ﴿51﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿52﴾'''۔
  |source = '''[[قرآن کریم]]'''
  |source = '''[[قرآن کریم]]'''
  |align = center
  |align = center
سطر 53: سطر 53:
  |title = '''ترجمہ'''
  |title = '''ترجمہ'''
  |quote = <center>'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''</center>
  |quote = <center>'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''</center>
نون، قسم ہے قلم کی، اور اس کی جسے لوگ لکھتے ہیں (1) آپ اپنے پروردگار کے فضل وکرم سے دیوانے نہیں ہیں (2) یقینا آپ کے لئے بڑا اجر ہے جس کا احسان آپ پر جتایا نہیں جائے گا (3) اور بلاشبہ آپ عظیم اخلاق کے درجے پر فائز ہیں (4) تو بہت جلدی آپ بھی دیکھ لیجئے گا، اور انہیں بھی دکھائی دے جائے گا (5) تم میں سے کس میں دیوانگی ہے (6) یقینا آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹا ہوا ہے اور وہ زیادہ جانتا ہے انہیں جو سیدھے راستے پر ہیں (7) تو آپ جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانئیے (8) وہ چاہتے ہیں کہ آپ رو رعایت سے کام لیں تو وہ بھی رو رعایت کریں (9) اور کہنا نہ مانئیے ہر بڑے قسمیں کھانے والے ذلیل شخص کا (10) جو نکتہ چینی کرنے والا چغلیاں کھانے کے لئے دوڑ دھوپ کرنے والا (11) خیرخیرات کو روکنے والا، ستم گر، گنہگار، سرکش (12) اور پھر اس کے بعد بداصل ہے (13) اس برتے پر کہ وہ مال اور اولاد والا ہے (14) جب ہماری آیتیں اس کے سامنے پیش ہوتی ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ پرانے لوگوں کی داستانیں ہیں (15) بہت جلد ہم اس کی سونڈ پر داغ لگا دیں گے (16) ہم نے ان (مشرکین مکہ) کو ویسے ہی آزمائش میں ڈالا ہے جیسے ایک خاص باغ والوں کو جب انہوں نے قسم کھائی کہ وہ صبح ہوتے ہوتے اسکے پھل توڑلیں گے (17) اور وہ اس میں کوئی قید بھی نہیں لگا رہے تھے (18) توراتی رات اس پر آ گئی ایک آفت تمہارے پروردگار کی جب کہ وہ سو رہے تھے (19) تو وہ ہو گیا مثل اس کھیتی کے جو کاٹی جا چکی ہو تو (20) انہوں نے صبح ہوتے ایک دوسرے کو آواز دی (21) کہ چلو اپنی کھیتی کی طرف اگر تمہیں کاٹنا ہے (22) تو وہ روانہ ہوئے اس حال میں چپکے چپکے آپس میں کہہ رہے تھے کہ دیکھو خبردار (23) آج تیرے پاس اس باغ میں کوئی غریب فقیر آنے نہ پائے (24) اور اس کنجوسی پر بالکل تل کر اس اطمینان کے ساتھ کہ وہ اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں (25) جلدی وہ وہاں پہنچے تو جب اسے (اس حال میں) دیکھا تو کہا یقینا ہم بھٹک کر کہیں سے کہیں پہنچ گئے (26) بلکہ ہم ہی ناکام ونامراد ہیں (27) جو ان میں سب سے بہتر تھا کہنے لگا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ کیوں تم اللہ کو یاد نہیں کرتے ہو (28) انہوں نے کہا پاک ہے ہمارا پروردگار یقینا ہم ظالم ہیں (29) تو ایک دوسرے کی طرف منہ کر کے لعنت ملامت کرنے لگے (30) کہنے لگے وائے ہو ہم پر بیشک ہم سرکش تھے (31) ممکن ہے اب ہمارا پروردگار ہمیں اس کے بدلے اس سے بہتر عطا کر دے یقینا ہم اپنے پروردگار سے لو لگائے ہوئے ہیں (32) اس طرح ہوتا ہے عذاب خدا کااور بلاشبہ آخرت کا عذاب بہت زیادہ بڑا ہے اگر وہ جانیں (33) یقینا پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے یہاں نعمت کے گھنے ہوئے باغ ہیں (34) کیا ہم اطاعت گزاروں کو مثل گنہگاروں کے کر دیں گے (35) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسے حکم لگاتے ہو (36) کیا تمہاری کوئی خاص (آسمانی) کتاب ہے جس میں یہ تم پڑھتے ہو (37) کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم پسند کرتے ہو (38) یا کیا تم نے ہم سے کچھ قسمیں لے لی ہیں جو قیامت تک کے لئے ہیں کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم حکم لگاتے ہو (39) ان سے پوچھو کہ ان میں سے کون اس کا ضامن ہے؟(40) یا ان کے کچھ آدمی (ہمارے) شریک کارہیں تو ان اپنے شریکوں کو پیش کریں اگر وہ سچے ہیں (41) جس دن بڑی سختی کاہنگام ہو گا اور کہا جائے گا سجدہ کرنے کو تو وہ سجدہ نہیں کریں گے (42) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی، ذلت ان پر چھائی رہی ہو گی حالانکہ انہیں سجدے کی دعوت دی جاتی تھی اس وقت جب صحیح سالم تھے (43) تو چھوڑ دو مجھے اور انہیں جو اس کلام کو جھٹلاتے ہیں ہم انہیں رفتہ رفتہ تباہی کی طرف لے جائیں گے اس طرح کہ انہیں خبر بھی نہ ہو گی (44) اور میں انہیں ڈھیل دوں گا، یقینا میری چال مضبوط ہوتی ہے (45) تو کیا آپ ان سے کسی اجرت کے طلبگار ہیں کہ یہ مالی نقصان کے تصور سے زیرباری محسوس کر رہے ہیں (46) یا ان کے پاس غیب کی خبریں ہیں جنہیں یہ لکھا کرتے ہیں (47) تو اپنے پروردگار کے فیصلے کے مطابق ضبط وصبر سے کام لیجئے اور مچھلی والے (یونس نبی) کی طرح نہ ہو جیے جب کہ انہوں نے پکارا اس عالم میں کہ وہ غم ورنج میں گرفتار تھے (48) اگر خبر نہ لیتی ان کی ان کے پروردگار کی طرف سے مہربانی تو وہ پھینکے جاتے بے آب وگیاہ کھلے ہوئے میدان میں اس حالت میں کہ وہ مذمت میں گرفتار ہوتے (49) (مگر) اب ان کے پروردگار نے انہیں منتخب افراد میں شامل رکھنے کے ساتھ نیکوکار بندوں میں داخل رہنے دیا (50) اور یقینا جو کافر ہیں وہ اس وقت جب سنتے ہیں اس قرآن کو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو اپنی (تیز) نظروں(کے زور سے) تزلزل کردیں گے اور وہ کہتے ہیں کہ بلاشبہ دیوانہ ہے (51) حالانکہ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (52)۔  
نون، قسم ہے قلم کی، اور اس کی جسے لوگ لکھتے ہیں (1) آپ اپنے پروردگار کے فضل وکرم سے دیوانے نہیں ہیں (2) یقینا آپ کے لئے بڑا اجر ہے جس کا احسان آپ پر جتایا نہیں جائے گا (3) اور بلاشبہ آپ عظیم اخلاق کے درجے پر فائز ہیں (4) تو بہت جلدی آپ بھی دیکھ لیجئے گا، اور انہیں بھی دکھائی دے جائے گا (5) تم میں سے کس میں دیوانگی ہے (6) یقینا آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹا ہوا ہے اور وہ زیادہ جانتا ہے انہیں جو سیدھے راستے پر ہیں (7) تو آپ جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانئیے (8) وہ چاہتے ہیں کہ آپ رو رعایت سے کام لیں تو وہ بھی رو رعایت کریں (9) اور کہنا نہ مانئیے ہر بڑے قسمیں کھانے والے ذلیل شخص کا (10) جو نکتہ چینی کرنے والا چغلیاں کھانے کے لئے دوڑ دھوپ کرنے والا (11) خیرخیرات کو روکنے والا، ستم گر، گنہگار، سرکش (12) اور پھر اس کے بعد بداصل ہے (13) اس برتے پر کہ وہ مال اور اولاد والا ہے (14) جب ہماری آیتیں اس کے سامنے پیش ہوتی ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ پرانے لوگوں کی داستانیں ہیں (15) بہت جلد ہم اس کی سونڈ پر داغ لگا دیں گے (16) ہم نے ان (مشرکین مکہ) کو ویسے ہی آزمائش میں ڈالا ہے جیسے ایک خاص باغ والوں کو جب انہوں نے قسم کھائی کہ وہ صبح ہوتے ہوتے اسکے پھل توڑلیں گے (17) اور وہ اس میں کوئی قید بھی نہیں لگا رہے تھے (18) توراتی رات اس پر آ گئی ایک آفت تمہارے پروردگار کی جب کہ وہ سو رہے تھے (19) تو وہ ہو گیا مثل اس کھیتی کے جو کاٹی جا چکی ہو تو (20) انہوں نے صبح ہوتے ایک دوسرے کو آواز دی (21) کہ چلو اپنی کھیتی کی طرف اگر تمہیں کاٹنا ہے (22) تو وہ روانہ ہوئے اس حال میں چپکے چپکے آپس میں کہہ رہے تھے کہ دیکھو خبردار (23) آج تیرے پاس اس باغ میں کوئی غریب فقیر آنے نہ پائے (24) اور اس کنجوسی پر بالکل تل کر اس اطمینان کے ساتھ کہ وہ اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں (25) جلدی وہ وہاں پہنچے تو جب اسے (اس حال میں) دیکھا تو کہا یقینا ہم بھٹک کر کہیں سے کہیں پہنچ گئے (26) بلکہ ہم ہی ناکام ونامراد ہیں (27) جو ان میں سب سے بہتر تھا کہنے لگا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ کیوں تم اللہ کو یاد نہیں کرتے ہو (28) انہوں نے کہا پاک ہے ہمارا پروردگار یقینا ہم ظالم ہیں (29) تو ایک دوسرے کی طرف منہ کر کے لعنت ملامت کرنے لگے (30) کہنے لگے وائے ہو ہم پر بیشک ہم سرکش تھے (31) ممکن ہے اب ہمارا پروردگار ہمیں اس کے بدلے اس سے بہتر عطا کر دے یقینا ہم اپنے پروردگار سے لو لگائے ہوئے ہیں (32) اس طرح ہوتا ہے عذاب خدا کااور بلاشبہ آخرت کا عذاب بہت زیادہ بڑا ہے اگر وہ جانیں (33) یقینا پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے یہاں نعمت کے گھنے ہوئے باغ ہیں (34) کیا ہم اطاعت گزاروں کو مثل گنہگاروں کے کر دیں گے (35) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسے حکم لگاتے ہو (36) کیا تمہاری کوئی خاص (آسمانی) کتاب ہے جس میں یہ تم پڑھتے ہو (37) کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم پسند کرتے ہو (38) یا کیا تم نے ہم سے کچھ قسمیں لے لی ہیں جو قیامت تک کے لئے ہیں کہ تمہارے لئے وہی ہے جو تم حکم لگاتے ہو (39) ان سے پوچھو کہ ان میں سے کون اس کا ضامن ہے؟(40) یا ان کے کچھ آدمی (ہمارے) شریک کارہیں تو ان اپنے شریکوں کو پیش کریں اگر وہ سچے ہیں (41) جس دن بڑی سختی کاہنگام ہو گا اور کہا جائے گا سجدہ کرنے کو تو وہ سجدہ نہیں کریں گے (42) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی، ذلت ان پر چھائی رہی ہو گی حالانکہ انہیں سجدے کی دعوت دی جاتی تھی اس وقت جب صحیح سالم تھے (43) تو چھوڑ دو مجھے اور انہیں جو اس کلام کو جھٹلاتے ہیں ہم انہیں رفتہ رفتہ تباہی کی طرف لے جائیں گے اس طرح کہ انہیں خبر بھی نہ ہو گی (44) اور میں انہیں ڈھیل دوں گا، یقینا میری چال مضبوط ہوتی ہے (45) تو کیا آپ ان سے کسی اجرت کے طلبگار ہیں کہ یہ مالی نقصان کے تصور سے زیرباری محسوس کر رہے ہیں (46) یا ان کے پاس غیب کی خبریں ہیں جنہیں یہ لکھا کرتے ہیں (47) تو اپنے پروردگار کے فیصلے کے مطابق ضبط وصبر سے کام لیجئے اور مچھلی والے (یونس نبی) کی طرح نہ ہو جیے جب کہ انہوں نے پکارا اس عالم میں کہ وہ غم ورنج میں گرفتار تھے (48) اگر خبر نہ لیتی ان کی ان کے پروردگار کی طرف سے مہربانی تو وہ پھینکے جاتے بے آب وگیاہ کھلے ہوئے میدان میں اس حالت میں کہ وہ مذمت میں گرفتار ہوتے (49) (مگر) اب ان کے پروردگار نے انہیں منتخب افراد میں شامل رکھنے کے ساتھ نیکوکار بندوں میں داخل رہنے دیا (50) اور یقینا جو کافر ہیں وہ اس وقت جب سنتے ہیں اس قرآن کو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو اپنی (تیز) نظروں(کے زور سے) تزلزل کردیں گے اور وہ کہتے ہیں کہ بلاشبہ دیوانہ ہے (51) حالانکہ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (52)۔
   |source =
   |source =
  |align = center
  |align = center
سطر 85: سطر 85:
*[[قرآن کریم]]، ترجمہ [[سید علی نقی نقوی]] (لکھنوی)۔
*[[قرآن کریم]]، ترجمہ [[سید علی نقی نقوی]] (لکھنوی)۔
*[[دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی]]، ج2، به کوشش بهاء الدین خرمشاهی، تهران: دوستان-ناهید، 1377هجری شمسی۔
*[[دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی]]، ج2، به کوشش بهاء الدین خرمشاهی، تهران: دوستان-ناهید، 1377هجری شمسی۔
{{قرآن}}
{{قرآن}}
[[fa:سوره قلم]]


[[زمرہ:قرآن کی سورتیں]]
[[زمرہ:قرآن کی سورتیں]]
[[زمرہ:مفصلات]]
[[زمرہ:مفصلات]]
گمنام صارف