"سورہ حشر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←مفاہیم
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←نام و کوائف) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مفاہیم) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
{{نوٹ|قرآن کی 16 سورتوں کو ممتحات کہا جاتا ہے کہا جاتا ہے کہ یہ نام ان سورتوں کو "سیوطی" نے دیا۔ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ اور وہ سورتیں یہ ہیں: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ و تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰۔)}} | {{نوٹ|قرآن کی 16 سورتوں کو ممتحات کہا جاتا ہے کہا جاتا ہے کہ یہ نام ان سورتوں کو "سیوطی" نے دیا۔ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ اور وہ سورتیں یہ ہیں: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ و تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰۔)}} | ||
== | ==مضامین== | ||
* اس سورت کی خصوصیات اس کے آخر میں مندرجہ تین آیات ہیں؛ یہ تین آیتیں اللہ تعالی کی صفات جلال و جمال اور اسماء حسنی و عظمی پر مشتمل ہیں۔ | * اس سورت کی خصوصیات اس کے آخر میں مندرجہ تین آیات ہیں؛ یہ تین آیتیں اللہ تعالی کی صفات جلال و جمال اور اسماء حسنی و عظمی پر مشتمل ہیں۔ | ||
* [[یہود]] [[بنو نضیر|بنی نضیر]] کی داستان اور ان کا شکست کھانا اور مسلمانوں کے ہاتھوں ان کا جلا وطن ہونا، اس سورت کے اہم مندرجات میں سے ہے۔ | * [[یہود]] [[بنو نضیر|بنی نضیر]] کی داستان اور ان کا شکست کھانا اور مسلمانوں کے ہاتھوں ان کا جلا وطن ہونا، اس سورت کے اہم مندرجات میں سے ہے۔ | ||
* بغیر جنگ کے ہاتھ آنے والے اموال و غنائم کی تقسیم کے احکام۔ | * بغیر جنگ کے ہاتھ آنے والے اموال و غنائم کی تقسیم کے احکام۔ | ||
* [[منافق|منافقین]] پر ملامت اور ان کے منافقانہ اور خیانت آمیز اعمال کا طشت از بام کیا جانا اور مہاجرین و انصار کی تمجید و تحسین اس سورت کے دیگر مضامین میں سے ہے۔ | * [[منافق|منافقین]] پر ملامت اور ان کے منافقانہ اور خیانت آمیز اعمال کا طشت از بام کیا جانا اور مہاجرین و انصار کی تمجید و تحسین اس سورت کے دیگر مضامین میں سے ہے۔ | ||
* سورہ حشر کے آغاز اور انجام کے درمیان خصوصی ربط و پیوند ہے یعنی اس کا آغاز تسبیح و تقدیس الہی سے ہوتا ہے اور اس کا اختتام بھی تسبیح و تقدیس پر ہوتا ہے۔<ref> | * سورہ حشر کے آغاز اور انجام کے درمیان خصوصی ربط و پیوند ہے یعنی اس کا آغاز تسبیح و تقدیس الہی سے ہوتا ہے اور اس کا اختتام بھی تسبیح و تقدیس پر ہوتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1254۔1255۔</ref> | ||
{{سورہ حشر}} | {{سورہ حشر}} | ||
[[سورہ]] حشر کا آغاز خدا کی [[تسبیح]] یعنی "سَبَّحَ للہ" سے ہوتا ہے۔ اس سورت کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے که اس کی آخری تین [[آیت|آیات]] میں خدا کی [[صفات جمال اور جلال الہی|صفات]] اور [[اسما و صفات|اسمائے حُسنا]] کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اس کی علاوہ اس سورت درج ذیل موضوعات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے: داستان یہودیان [[بنی نضیر]] و شکست خوردنشان در برابر [[مسلمانان]] و تبعید آنان، احکام تقسیم اموال و غنایمی کہ بدون جنگ نصیب مسلمانان میشود، ملامت [[منافق|منافقان]] و افشای اعمال منافقانہ و خیانتآمیز آنان در قبال مسلمانان و توصیف و تمجید از فداکاریہای [[مہاجران]]۔ بین آغاز و انجام سورہ حشر پیوند خاصی وجود دارد؛ این سورہ با تسبیح و تقدیس الہی آغاز میشود و با ہمین موضوع پایان میپذیرد۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۵-۱۲۵۴۔</ref> | |||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |