مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حشر" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,307 بائٹ کا اضافہ ،  1 ستمبر 2018ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:


[[حدیث|احادیث]] میں آیا ہے کہ جو شخص [[سورہ]] حشر کی تلاوت کرے گا تو دوسری تمام موجودات اس شخص پر [[صلوات]] بھیجتے ہیں اور اس کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہیں اور اگر تلاوت کے دن یا رات کو اس شخص کی موت واقع ہو تو اسے [[شہادت|شہیدوں]] میں شمار کیا جائے گا۔
[[حدیث|احادیث]] میں آیا ہے کہ جو شخص [[سورہ]] حشر کی تلاوت کرے گا تو دوسری تمام موجودات اس شخص پر [[صلوات]] بھیجتے ہیں اور اس کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہیں اور اگر تلاوت کے دن یا رات کو اس شخص کی موت واقع ہو تو اسے [[شہادت|شہیدوں]] میں شمار کیا جائے گا۔
==نام و کوائف==
== تعارف==
* '''سورہ حشر''' '''''[سُوْرَةُ الْحَشْر]''''' کو حشر کہا گیا کیونکہ اس کی دوسری آیت حشر کا واقعہ بیان کرتی ہے جو [[بنو نضیر]] کے عہد شکن اور اسلام دشمن یہودیوں کے بڑے گروہ کی روانگی اور بےخانماں ہونے کی داستان کی طرف اشارہ ہے۔
* '''نام'''
* [[بنو نضیر]] کی داستان پر مشتمل ہونے کی بنا پر اس کا دوسرا نام '''سورہ بنی نضیر''' [اور سورہ النضیر] بھی کہا گیا ہے۔
اس [[سورت]] کو اس لئے '''حَشر‌''' کہا جاتا ہے کہ اس کی دوسری [[آیت]] میں "حشر" کا لفط آیا ہے جو [[بنی نضیر]] کے پیمان شکن یہودیوں کی آوارگی کی طرف اشارہ ہے۔ اسی مناسبت سے اس سورت کو "سورہ بنی‌ نضیر‌" کہا جاتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۴ـ۱۲۵۵۔</ref>
* یہ سورت [[مسبحات]] میں سے ہے کیونکہ یہ اللہ کی تسبیح و تحمید سے شروع ہوئی ہے۔
 
* اس سورت کی آیات 24، الفاظ 448 اور حروف 971 ہیں۔
* '''ترتیب اور محل نزول'''
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے انسٹھویں سورت پر ہے جبکہ اس کا نمبر ـ ترتیب کے نزول سے ـ 101 ہے۔
[[سورہ]] حشر [[مکی اور مدنی|مدنی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 101ویں جبکہ موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 59ویں سورہ ہے اور قرآن کے 28ویں پارے میں واقع ہے۔<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۱، ص۱۶۸۔</ref>
* یہ سورت [[مکی اور مدنی|مدنی]] ہے۔
 
* حجم و کمیت کے لحاظ سے سور طوال نیز [[مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے۔
* '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''
سورہ حشر 24 [[آیت|آیات]] 445 کلمات اور 1913 حروف پر مشتمل ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۳۷۱ش، ج۱۹، ص ۹۴۔</ref> اس سورت کا شمار حجم کے اعتبار سے [[مفصلات|مُفَصلّات]] میں ہوتا ہے۔ اسی طرح سورہ حشر کا شمار [[مسبحات|مُسَبِّحات‌]] میں بھی ہوتا ہے جن کا آغاز [[تسبیح]] سے ہوتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۵-۱۲۵۴۔</ref>
 
اس سورہ کو [[ممتحنات]] میں سے بھی شمار کیا گیا ہے<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰و۵۹۶۔</ref> جس کی علت [[سورہ ممتحنہ]] کے ساتھ مضامین میں یکسانیت بتائی گئی ہے۔<ref>[http://lib۔eshia۔ir/26683/1/2612 فرہنگ‌نامہ علوم قرآن، ج۱، ص۲۶۱۲۔]</ref>
{{نوٹ|قرآن کی 16 سورتوں کو ممتحات کہا جاتا ہے کہا جاتا ہے کہ یہ نام ان سورتوں کو "سیوطی" نے دیا۔ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ اور وہ سورتیں یہ ہیں: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ و تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰۔)}}


==مفاہیم==
==مفاہیم==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم