مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حدید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  26 اکتوبر 2018ء
م
سطر 35: سطر 35:
===آیہ قرض‌الحسنہ===
===آیہ قرض‌الحسنہ===
{{اصلی|آیت قرض‌الحسنہ}}
{{اصلی|آیت قرض‌الحسنہ}}
* <font color=green>{{حدیث|مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّـهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ|ترجمہ=کون ہے جو اللہ کو قرضۂ حسنہ دے تاکہ وہ اسے اس کے لئے (کئی گنا) بڑھائے اور اس کے لئے بہترین اجر ہے۔}}</fnot> (آیت نمبر 11)
* <font color=green>{{حدیث|مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّـهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ|ترجمہ=کون ہے جو اللہ کو قرضۂ حسنہ دے تاکہ وہ اسے اس کے لئے (کئی گنا) بڑھائے اور اس کے لئے بہترین اجر ہے۔}}</font> (آیت نمبر 11)


اس آیت میں خدا کی راہ میں "انفاق" کی ترغیب دینے کیلئے "قرض الحسنہ" سے تعبیر کیا ہے۔ خدا کو قرض دینے کا مطلب خدا کی راہ میس ہر قسم کی انفاق ہے جس کا ایک مصداق پیغمبر اکرمؐ اور ائمہؑ کی مدد کرنا ہے تاکہ ضرورت کے موقع پر اسلامی حکومت کو چلانے میں خرچ کیا جا سکے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۸۔</ref> امام علیؑ سے منقول ہے کہ خدا نے ذلّت و خواری اور کسی کمی کو پورا کرنے کیلئے تم لوگوں سے قرضہ طلب نہیں کیا ہے۔<ref>نہج‌البلاغہ، خطبہ ۱۸۳۔</ref>
اس آیت میں خدا کی راہ میں "انفاق" کی ترغیب دینے کیلئے "قرض الحسنہ" سے تعبیر کیا ہے۔ خدا کو قرض دینے کا مطلب خدا کی راہ میس ہر قسم کی انفاق ہے جس کا ایک مصداق پیغمبر اکرمؐ اور ائمہؑ کی مدد کرنا ہے تاکہ ضرورت کے موقع پر اسلامی حکومت کو چلانے میں خرچ کیا جا سکے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۸۔</ref> امام علیؑ سے منقول ہے کہ خدا نے ذلّت و خواری اور کسی کمی کو پورا کرنے کیلئے تم لوگوں سے قرضہ طلب نہیں کیا ہے۔<ref>نہج‌البلاغہ، خطبہ ۱۸۳۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم