مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حدید" کے نسخوں کے درمیان فرق

7,983 بائٹ کا اضافہ ،  26 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = حدید |ترتیب کتابت = 57 |پارہ = 27 |آیت = 96 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 94 |اگلی = [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]] |پچھلی = [[سورہ واقعہ|واقعہ]] |لفظ = 576 |حرف = 2545|تصویر=سوره حدید.jpg}}
{{سورہ||نام = حدید |ترتیب کتابت = 57 |پارہ = 27 |آیت = 96 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 94 |اگلی = [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]] |پچھلی = [[سورہ واقعہ|واقعہ]] |لفظ = 576 |حرف = 2545|تصویر=سوره حدید.jpg}}
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
'''سورہ حدید''' '''''[سُوْرَةُ الْحَدِيْد]''''' قرآن کریم کی [[مکی اور مدنی|مدنی]] سورت ہے؛ کتابت مصحف کے لحاظ سے ستاون ویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے چورانوےویں سورت ہے۔ اس سورت کو سورہ '''حدید''' کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی آیت 25 میں لفظ '''حدید''' [=لوہا] استعمال کیا گیا ہے۔ سورہ حدید [[سورہ اسراء]] کے بعد سات [[مسبحات]] میں دوسرے نمبر پر ہے اور حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور طول|سور طوال]] نیز [[مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے۔
'''سورہ حَدید''' [[قرآن]] کی 57ویں اور [[مدنی]] سورتوں میں سے ہے جو 27ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کا نام "حدید" رکھا کیا ہے جو اس کی 25ویں آیت سے لیا گیا ہے جس کے معنی لوہے کے ہیں۔ اس [[سورہ|سورت]] میں [[توحید]]، [[صفات الہی]]، قرآن کی عظمت اور [[قیامت]] کے دن  [[ایمان|مؤمنین]] اور [[منافق|منافقین]] کی حالت کے بارے میں گفتگو ہوئی ہے۔ اس سورت میں مسلمانوں کو [[انفاق]] کی ترغیب دی گئی ہے۔ [[آیت قرض الحسنہ]] اس سورت کی مشہور [[آیات]] میں سے ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں [[جہنم]] کے عذاب سے نجات [[بہشت|بہشتی]] نعمتوں سے منعم ہونا [[امام زمانہؑ]] کے [[ظہور امام زمان|ظہور]] کے وقت آپ سے ملاقات وغیرہ اس سورت کے خواص اور فضیلتوں میں شمار کیا گیا ہے۔
==تعارف==<!--
* '''نامگذاری'''
این [[سورہ]] را حدید نامیدہ‌اند؛ چراکہ این واژہ در آیہ بیست و پنجم آن آمدہ است۔<ref>خرمشاہی، دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۴۔</ref> حدید در این آیہ بہ معنای آہن است۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ محمدمہدی فولادوند۔</ref> از [[امام علی(ع)]] نقل شدہ است کہ منظور از نزول آہن، خلقت آن است۔ ہمچنین آن حضرت در روایت دیگری منظور از آہن را سلاح دانستہ است۔<ref>حویزی، تفسیر نورالثقلین، ۱۴۱۵، ج۵، ص۲۵۰۔</ref>


==سورہ حدید==
* '''محل و ترتیب نزول'''
* سورہ حدید کو سورہ '''حدید''' کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی آیت 25 میں لفظ '''حدید''' [=لوہا] استعمال کیا گیا ہے اور لوہے کی مضبوطی اور سختی اور لوگوں کے لئے اس کے فوائد کثیرہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
سورہ حدید جزو [[سورہ‌ہای مدنی]] و در [[ترتیب نزول]]، نود و چہارمین سورہ‌ای است کہ بر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیامبر(ص)]] [[نزول قرآن|نازل]] شدہ است۔ این سورہ در [[چینش کنونی قرآن|چینش کنونی]] [[مصحف|مُصحَف]]، پنجاہ و ہفتمین سورہ است<ref>معرفت، آموزش علوم قرآنی، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۸۔</ref> و در [[جزء (قرآن)|جزء]] ۲۷ [[قرآن]] جای دارد۔
* [[سورہ اسراء]] کے بعد [[مسبحات|تسبیح سے شروع ہونے والی سات سورتوں]] میں دوسرے نمبر پر ہے اور اس کا آغاز ''''''سَبَّحَ لِلَّهِ'''  سے ہوا ہے۔
* اس سورت کی آیات کی تعداد قراءِ [[عراق]] کے قول کے مطابق 29 اور دیگر قراء کی رائے کے مطابق 28 ہے لیکن اول الذکر قول مشہور اور معمول ہے۔
* اس سورت کے الفاظ کی تعداد 576 اور حروف کی تعداد 1254 ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے ستاون ویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے چورانوےویں سورت ہے۔
* حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور طول|سور طوال]] نیز [[مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے اور ایک حزب سے کچھ کم ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1254۔</ref>


==مفاہیم==
* '''تعداد آیات و دیگر ویژگی‌ہا'''
اس سورت کا آغاز اللہ کی تسبیح و تقدیس سے ہوتا ہے۔
این سورہ جزو سورہ‌ہای ہفتگانہ [[مسبحات|مُسَبِّحات]] است کہ با تسبیح خداوند آغاز می‌شود۔<ref>معرفت، التمہید فی علوم القرآن، ۱۳۸۸ش، ج۵، ص۲۳۰۔</ref> سورہ حدید ۲۹ [[آیہ]]، ۵۷۶ کلمہ و ۲۵۴۵ حرف دارد و جزو سورہ‌ہای [[مفصلات|مُفَصَّلات]] (دارای آیات کوتاہ) قرآن است۔<ref>خرمشاہی، دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۴۔</ref>
یہ سورت چھ روز میں آسمانوں اور زمین کی خلقت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
 
لوگوں کو [[قرض الحسنہ]] اور انفاق و خیرات کی ترغیب دلاتی ہے۔
==محتوا==
[[رہبانیت]] کی نفی کرتی ہے۔
بہ گفتہ علامہ طباطبایی در [[تفسیر المیزان]]، غرض اصلی این سورہ، تشویق بہ [[انفاق]] در راہ خداست کہ در چند جای سورہ بہ آن اشارہ شدہ است و از آن بہ منشأ [[ایمان]] بہ [[رسول خدا]] یاد می‌شود۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۱۹، ص۱۴۳۔</ref>
یہ سورت اللہ کے لامتناہی فضل و بخشش کی طرف اشارے پر اختتام پذیر ہوتی ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1254۔</ref>
 
بنابر [[تفسیر نمونہ]] محتوای سورہ را می‌توان بہ ہفت بخش تقسیم کرد:<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۱۔</ref>
 
# [[توحید]] و ذکر بیست صفت الہی؛
# عظمت [[قرآن]]؛
# وضع مؤمنان و [[منافقان]] در [[قیامت]]؛
# دعوت بہ ایمان و سرگذشت اقوام گذشتہ [[کافر]]؛
# تشویق بہ انفاق بہ‌ویژہ برای [[جہاد]] در راہ خدا و بی‌ارزش بودن اموال دنیا؛
# عدالت اجتماعی؛
# رد [[رہبانیت]] و انزوای اجتماعی۔
{{سورہ حدید}}
{{سورہ حدید}}
==آیات مشہور==
===خلقت ہستی در شش دورہ===
* '''ہُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضَ فِي سِتَّۃِ أَيَّامٍ۔۔۔''' (آیہ ۴)
ترجمہ: اوست آن كس كہ آسمان‌ہا و زمين را در شش ہنگام آفريد۔
[[پروندہ:تابلوی پنجمین روز آفرینش۔jpg|220px|بندانگشتی|چپ|تابلوی «پنجمین روز آفرینش» اثر استاد [[محمود فرشچیان|فرشچیان]]]]
مسئلہ خلقت در شش روز، ہفت مرتبہ در قرآن ذكر شدہ است كہ نخستین بار در آیہ ۵۴ [[سورہ اعراف]] و آخرین بار در ہمین آیہ آمدہ است۔ منظور از«روز» در این آیات، روز معمولی نیست؛ بلكہ منظور از آن «دوران» است؛ خواہ این دوران كوتاہ باشد یا طولانی ہرچند میلیون‌ہا سال طول بکشد۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۴۔</ref>
===آیہ قرض‌الحسنہ===
{{اصلی|آیہ قرض‌الحسنہ}}
* '''مَن ذَا الَّذِي يُقْرِ‌ضُ اللَّـہَ قَرْ‌ضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَہُ لَہُ وَلَہُ أَجْرٌ‌ كَرِ‌يمٌ''' (آیہ ۱۱)
ترجمہ: كيست آن كس كہ بہ خدا وامى نيكو دہد تا [نتيجہ‌اش را] براى وى دوچندان گرداند و او را پاداشى خوش باشد؟
در این  آیہ، برای تشویق بہ انفاق، از تعبیر «وام دادن بہ خداوند» استفادہ شدہ است۔ منظور از «قرض دادن بہ پروردگار» ہرگونہ انفاق در راہ اوست كہ یكی از مصادیق مہم آن كمک‌كردن بہ پیامبر(ص) و امام است تا در مصارف لازم برای ادارۀ حكومت اسلامی بہ كار گیرد۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۸۔</ref> در سخن امام علی(ع) آمدہ است خداوند، از روی ذلّت و خواری، از شما یاری نخواستہ یا برای جبران كمبود خود، از شما قرض نخواستہ است۔<ref>نہج‌البلاغہ، خطبہ ۱۸۳۔</ref>
محتوای این آیہ در اشعار فارسی نیز بازتاب دادہ شدہ است۔ مولوی می‌سراید:
اقرضوا اللہ قرض دہ زین برگ تن
تا بروید در عوض در دل چمن<ref>مولوی،دفتر پنجم</ref>
بگیر کیسہ پر زر باقرضوا اللہ آی
قراضہ قرض دہی، صد ہزار کان گیری<ref>کلیات شمس، غزل ۳۰۵۷</ref>
==داستان‌ہا و روایت‌ہای تاریخی==
* دعوت پیامبران: دعوت [[نوح]]، [[ابراہیم]] و پیامبران بہ سوی توحید، فرستادن پیامبران دیگر، نبوت [[عیسی بن مریم]] و نزول [[انجیل]] بر وی (آیہ‌ہای ۲۶-۲۷)۔
==فضیلت و خواص==
از [[پیامبر(ص)]] نقل شدہ است ہر کس سورہ حدید را بخواند، بر [[خداوند]] است کہ او را از عذاب [[جہنم]] حفظ کند و بہ او در [[بہشت]] نعمت دہد و کسی کہ بر قرائت این سورہ مداومت داشتہ باشد، اگر زندانی باشد، رہایی یابد؛ ہرچند کہ جنایات بسیاری علیہ او باشد۔<ref>بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص ۲۷۷۔</ref> ہمچنین از پیامبر(ص) روایت شدہ است ہر کس سورہ حدید را بخواند جزو کسانی محسوب خواہد شد کہ بہ خدا و پیامبرش ایمان آوردہ‌اند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۰۶ق، ج۹، ص۳۴۵۔</ref>
از [[امام باقر(ع)]] نقل شدہ است، كسی كہ «[[مسبحات|مُسَبِّحات]]» را پیش از خواب بخواند از دنیا نمی‌رود تا [[حضرت مہدی(ع)]] را درک كند و اگر قبلا از دنیا برود در جہان دیگر در ہمسایگی رسول خدا خواہد بود۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۲۔</ref>
-->


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
سطر 72: سطر 114:


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات|2}}


== مآخذ ==
== مآخذ ==
*قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔
*قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔
*بحرانی، ہاشم بن سلیمان، البرہان فی تفسیر القرآن، قم، مؤسسہ البعثہ، قسم الدراسات الاسلامیہ، ۱۳۸۹ش۔
*حویزی، عبدعلی بن جمعہ، تفسیر نور الثقلین، قم، اسماعیلیان، ۱۴۱۵ق۔
*خامہ‌گر، محمد، ساختار سورہ‌ہای قرآن کریم، تہیہ مؤسسہ فرہنگی قرآن و عترت نورالثقلین، قم، نشر نشرا، ۱۳۹۲ش۔
*خرمشاہی، بہاء الدین، دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، تہران، انتشارات دوستان-ناہید، ۱۳۷۷ش۔
*طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، بیروت، مؤسسۃ الأعلمي للمطبوعات، چاپ دوم، ۱۹۷۴م۔
*طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، بیروت، دار المعرفۃ، چاپ اول،‌ ۱۴۰۶ق۔
*معرفت، محمدہادی، آموزش علوم قرآنی، ترجمہ ابومحمد وکیلی، مرکز چاپ و نشر سازمان تبلیغات اسلامی، ۱۳۷۱ش۔
*معرفت، محمدہادی، التمہید فی علوم القرآن، قم، مؤسسہ فرہنگی انتشاراتی التمہید، ۱۳۸۸ش۔
*مکارم شیرازی، ناصر، برگزیدہ تفسیر نمونہ، بہ کوشش احمد علی‌بابایی، تہران،‌ دار الکتب الاسلامیہ، ۱۳۸۲ش۔
*مولوی، جلال‌الدین بلخی، مثنوی معنوی، سفیر اردہال‫، تہران، ۱۳۹۲ش۔
*مولوی، جلال‌الدین بلخی، کلیات شمس، بہ کوشش بدیع‌الزمان فروزانفر، تہران، انتشارات امیرکبیر، 2535 شاہنشاہی۔
==بیرونی روابط==
* [http://tanzil۔ir/#57:1 سورہ حدید کی تلاوت]


{{قرآن}}
{{قرآن}}
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم