مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حجرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 33: سطر 33:
{{اصل مضمون|آیہ غیبت}}
{{اصل مضمون|آیہ غیبت}}
<font color=green>{{قرآن کا متن|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ '''|ترجمہ =اے ایمان والو! بہت سے گمانوں سے پرہیز کرو (بچو) کیونکہ بعض گمان [[گناہ]] ہوتے ہیں اور تجسس نہ کرو اور کوئی کسی کی غیبت نہ کرے کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ وہ اپنے مُردہ بھائی کا گوشت کھا ئے؟ اس سے تمہیں کراہت آتی ہے اور اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرو بےشک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا، رحم کرنے والا ہے۔ |سورت=حجرات|آیت=10}}'''</font><br/>
<font color=green>{{قرآن کا متن|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ '''|ترجمہ =اے ایمان والو! بہت سے گمانوں سے پرہیز کرو (بچو) کیونکہ بعض گمان [[گناہ]] ہوتے ہیں اور تجسس نہ کرو اور کوئی کسی کی غیبت نہ کرے کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ وہ اپنے مُردہ بھائی کا گوشت کھا ئے؟ اس سے تمہیں کراہت آتی ہے اور اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرو بےشک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا، رحم کرنے والا ہے۔ |سورت=حجرات|آیت=10}}'''</font><br/>
اس آیت میں تین اخلاقی مسئلے بیان ہوئے ہیں:  '''بدگمانی سے پرہیز'''، '''تَجَسُّس''' اور '''[[غیبت]]'''؛<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج۲۲، ۱۳۷۴ش، ص۱۸۱.</ref> [[تفسیر نمونہ]]  کے مطابق ان تینوں مسائل میں باہمی رابطہ ہے؛ بدگمانی سے تجسس کے لئے موقع فراہم ہوتا ہے اور دوسروں کے امور میں تجسس کرنے سے ان کی [[غیبت]] اور ان کے راز فاش ہونے کا باعث بنتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج۲۲، ۱۳۷۴ش، ص۱۸۴.</ref> [[تفسیر المیزان]] میں آیا ہے کہ غیبت جذام کی طرف ہے جو معاشرے کے بدن کے اعضاء کو آہستہ آہستہ ختم کر دیتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ج۱۸، ص۴۸۴.</ref> [[مجتهدوں]] نے غیبت [[حرام]] ہونے کو اسی [[آیت]] سے استناد کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/23017/1/200 فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۱، ص۱۹۹ـ۲۰۰.]</ref>
اس آیت میں تین اخلاقی مسئلے بیان ہوئے ہیں:  '''بدگمانی سے پرہیز'''، '''تَجَسُّس''' اور '''[[غیبت]]'''؛<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج۲۲، ۱۳۷۴ش، ص۱۸۱.</ref> [[تفسیر نمونہ]]  کے مطابق ان تینوں مسائل میں باہمی رابطہ ہے؛ بدگمانی سے تجسس کے لئے موقع فراہم ہوتا ہے اور دوسروں کے امور میں تجسس کرنے سے ان کی [[غیبت]] اور ان کے راز فاش ہونے کا باعث بنتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج۲۲، ۱۳۷۴ش، ص۱۸۴.</ref> [[تفسیر المیزان]] میں آیا ہے کہ غیبت جذام کی طرف ہے جو معاشرے کے بدن کے اعضاء کو آہستہ آہستہ ختم کر دیتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ج۱۸، ص۴۸۴.</ref> [[فقہا]] نے غیبت [[حرام]] ہونے کو اسی [[آیت]] سے استناد کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/23017/1/200 فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۱، ص۱۹۹ـ۲۰۰.]</ref>


===بزرگی کا معیار، تقوا===
===بزرگی کا معیار، تقوا===
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم