confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
{{سورہ||نام = دخان |ترتیب کتابت = 44 |پارہ = 25 |آیت = 59 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 64 |اگلی = [[سورہ جاثیہ|جاثیہ]] |پچھلی = [[سورہ زخرف|زخرف]] |لفظ = 346 |حرف = 1475|تصویر=سوره دخان.jpg}} | {{سورہ||نام = دخان |ترتیب کتابت = 44 |پارہ = 25 |آیت = 59 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 64 |اگلی = [[سورہ جاثیہ|جاثیہ]] |پچھلی = [[سورہ زخرف|زخرف]] |لفظ = 346 |حرف = 1475|تصویر=سوره دخان.jpg}} | ||
'''سورہ دُخان''' قرآن مجید کی 44ویں سورت ہے جو مکی سورتوں میں سے ہے اور 25ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کو اس لئے دخان کا نام دیا گیا ہے کہ اس کی دسویں آیت میں کافروں کے لیے دخان (دھواں) نام کے عذاب کا تذکرہ ہوا ہے۔ سورہ دخان میں قرآن شب قدر میں نازل ہونے | '''سورہ دُخان''' [[قرآن مجید]] کی 44ویں [[سورت]] ہے جو [[مکی سورتوں]] میں سے ہے اور 25ویں [[پارہ (قرآن)|پارے]] میں واقع ہے۔ اس سورت کو اس لئے دخان کا نام دیا گیا ہے کہ اس کی دسویں [[آیت]] میں [[کافر|کافروں]] کے لیے دخان (دھواں) نام کے عذاب کا تذکرہ ہوا ہے۔ سورہ دخان میں قرآن [[شب قدر]] میں نازل ہونے نیز قرآن پر شک کرنے والے کفار کو عذاب دینے کا کہا گیا ہے۔ اس سورت میں [[حضرت موسی]]، بنی اسرائیل اور فرعون کا واقعہ بھی ذکر ہوا ہے۔ | ||
اس سورت کی تلاوت کے ثواب کے بارے میں پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ جو بھی شب جمعہ اس سورت کی تلاوت کرے گا، اس کے گناہ معاف کئے جائیں گے، | اس سورت کی تلاوت کے ثواب کے بارے میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ہے کہ جو بھی شب جمعہ اس سورت کی تلاوت کرے گا، اس کے [[گناہ]] معاف کئے جائیں گے، | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
* '''نام''' | * '''نام''' | ||
* اس سورت کو '''دخان''' (دھواں) کہا گیا ہے کیونکہ اس کی 10 سے 15 تک کی آیات میں [[کافر|کافروں]] کے لئے عذاب دخان کا ذکر ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر | * اس سورت کو '''دخان''' (دھواں) کہا گیا ہے کیونکہ اس کی 10 سے 15 تک کی آیات میں [[کافر|کافروں]] کے لئے عذاب دخان کا ذکر ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۱، ص۱۴۴.</ref> | ||
* '''ترتیب اور محل نزول''' | * '''ترتیب اور محل نزول''' | ||
سورہ دخان [[مکی سورتوں]] میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے [[پیغمبر اکرمؐ]] پر نازل ہونے والی 64ویں سورت ہے۔ قرآن مجید کے موجودہ مصحف میں یہ 44ویں سورت ہے<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶.</ref> اور قرآن کے 25ویں پارے میں واقع ہے۔ | |||
* '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات''' | * '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات''' | ||
سورہ دخان میں 59 آیات، 346 کلمات اور 1475 حروف ہیں۔ یہ سورت [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی سورتوں میں سے ہے اور اسی لئے اسے [[حوامیم|حم سے شروع ہونے والی سورتوں]] میں سے شمار کیا | سورہ دخان میں 59 آیات، 346 کلمات اور 1475 حروف ہیں۔ یہ سورت [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی سورتوں میں سے ہے اور اسی لئے اسے [[حوامیم|حم سے شروع ہونے والی سورتوں]] میں سے شمار کیا ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور ایک حزب [ایک چوتھائی سورت] سے کچھ چھوٹی ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۰.</ref> | ||
==مضمون== | ==مضمون== | ||
تفسیر [[المیزان]] میں کہا گیا ہے کہ سورہ دخان کا اصل مقصد ان لوگوں کو تنبیہ کرنا ہے جو قرآن کی حقانیت میں شک و تردید کرتے ہیں۔ سورہ دخان میں کہا گیا ہے کہ قرآن اللہ تعالی کی طرف سے انسانوں کی ہدایت کے لیے شب قدر میں نازل ہوا ہے؛ لیکن کافر اپنی خواہشات کے اسیر ہو کر اس میں شک کرتے ہیں۔ پھر انہیں دنیوی اور اخروی عذاب میں مبتلا ہونے کی دھمکی دی گئی ہے.<ref>علامہ طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۸، ۱۲۹.</ref> [[تفسیر | تفسیر [[المیزان]] میں کہا گیا ہے کہ سورہ دخان کا اصل مقصد ان لوگوں کو تنبیہ کرنا ہے جو قرآن کی حقانیت میں شک و تردید کرتے ہیں۔ سورہ دخان میں کہا گیا ہے کہ قرآن [[اللہ تعالی]] کی طرف سے انسانوں کی ہدایت کے لیے شب قدر میں نازل ہوا ہے؛ لیکن کافر اپنی خواہشات کے اسیر ہو کر اس میں شک کرتے ہیں۔ پھر انہیں دنیوی اور اخروی عذاب میں مبتلا ہونے کی دھمکی دی گئی ہے.<ref>علامہ طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۸، ۱۲۹.</ref> [[تفسیر نمونہ]] کے مطابق دوسری مکی سوتورں کی طرح زیادہ سورہ دخان میں بھی تر [[عقائد]] کے بارے میں کہا گیا ہے۔ [[توحید]]، [[معاد]] اور [[قرآن]] اس سورت کے محوری مضمون ہیں؛ اس کے علاوہ کافروں پر عذاب، حضرت موسی، بنی اسرائیل اور فرعون کا واقعہ اور خلقت کا فلسفہ بھی اس میں بیان ہوئے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۱، ص۱۴۳، ۱۴۴.</ref> | ||
{{سورہ دخان}} | {{سورہ دخان}} | ||
==تاریخی روایات اور واقعات== | ==تاریخی روایات اور واقعات== | ||
* حضرت موسی اور بنیاسرائیل کا واقعہ: حضرت [[موسی]] کی رسالت، مؤمنوں کو مصر سے خارج ہونے کا حکم، دریا عبور کرنا، فرعونیوں کا غرق ہونا، بنی اسرائیل کی نجات اور ان کا دنیا والوں پر برتری۔ (آیات 15-32) | * حضرت موسی اور بنیاسرائیل کا واقعہ: حضرت [[موسی]] کی رسالت، مؤمنوں کو مصر سے خارج ہونے کا حکم، دریا عبور کرنا، فرعونیوں کا غرق ہونا، بنی اسرائیل کی نجات اور ان کا دنیا والوں پر برتری۔ (آیات 15-32) | ||
==فضیلت اور خصوصیات== | ==فضیلت اور خصوصیات== | ||
پیغمبر اکرمؐ کی ایک حدیث کے مطابق جو بھی شب جمعہ اس سورت کی تلاوت کرے گا، اس کے گناہ معاف کئے جائیں گے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۹ ص۹۱.</ref>اسی طرح امام صادقؑ سے منقول ہے کہ جو شخص اپنی واجب یا مستحب نمازوں میں سورہ دخان پڑھے گا اللہ تعالی قیامت کے دن اسے مؤمنوں کے ساتھ محشور کرے گا، عرش الہی کے زیر سایہ قرار دے گا، اعمال کے حساب و کتاب میں آسانی کرے گا اور اس کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دے گا۔<ref>شیخ صدوق، ثواب العمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۱۴.</ref>[[مفاتیح الجنان|مَفاتیحُ الجِنان]] میں رمضان المبارک کی 23ویں رات (شب قدر) کے اعمال میں سے ایک سورہ دخان کی تلاوت کو ذکر کیا ہے۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، اعمال مخصوصہ شب بیست و سوم، ص۳۲۴.</ref> | پیغمبر اکرمؐ کی ایک [[حدیث]] کے مطابق جو بھی شب جمعہ اس سورت کی تلاوت کرے گا، اس کے گناہ معاف کئے جائیں گے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۹ ص۹۱.</ref>اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص اپنی [[واجب نمازیں|واجب]] یا [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سورہ دخان پڑھے گا اللہ تعالی [[قیامت]] کے دن اسے مؤمنوں کے ساتھ محشور کرے گا، عرش الہی کے زیر سایہ قرار دے گا، اعمال کے حساب و کتاب میں آسانی کرے گا اور اس کا [[نامہ اعمال]] دائیں ہاتھ میں دے گا۔<ref>شیخ صدوق، ثواب العمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۱۴.</ref>[[مفاتیح الجنان|مَفاتیحُ الجِنان]] میں [[رمضان المبارک]] کی [[شب قدر|23ویں رات]] (شب قدر) کے اعمال میں سے ایک سورہ دخان کی تلاوت کو ذکر کیا ہے۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، اعمال مخصوصہ شب بیست و سوم، ص۳۲۴.</ref> | ||
==متعلقہ مضامین== | ==متعلقہ مضامین== |