confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مضامین) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←معرفی) |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
* '''آیات کی تعداد اور دیگر خصوصیات''' | * '''آیات کی تعداد اور دیگر خصوصیات''' | ||
سوره یس میں 83 [[آیات]]، 733 کلمات اور 3086 حروف ہیں۔ اور حجم کے اعتبار سے یہ سورت [[مثانی سورتوں]] میں شامل ہے اور قرآن کے ایک حزب یا ایک پارے کے ایک چوتھائی حصے کے برابر ہے۔ اسی طرح ان سورتوں میں سے ایک ہے جس کی ابتدا حروف مقطعات سے ہوتی ہے اور قسم سے شروع ہونے والی پہلی سورت ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآنپژوہی، ج۲، ص۱۲۴۷.</ref> | سوره یس میں 83 [[آیات]]، 733 کلمات اور 3086 حروف ہیں۔ اور حجم کے اعتبار سے یہ سورت [[مثانی سورتوں]] میں شامل ہے اور قرآن کے ایک حزب یا ایک پارے کے ایک چوتھائی حصے کے برابر ہے۔ اسی طرح ان سورتوں میں سے ایک ہے جس کی ابتدا حروف مقطعات سے ہوتی ہے اور قسم سے شروع ہونے والی پہلی سورت ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآنپژوہی، ج۲، ص۱۲۴۷.</ref> | ||
==مضامین== | |||
اس سورت میں اصول دین میں سے [[توحید]]، [[نبوت]] اور [[معاد]] کی طرف اشارہ ہے۔ ابتدائی آیات نبوت اور اس کا فلسفہ اور لوگوں کا پیغمبروں کی دعوت پر عکس العمل کو بیان کیا ہے۔ اس کے بعد توحید کے بارے میں بعض آیات آئی ہیں جن میں اللہ کی وحدانیت کی بعض نشانیاں بیان کی ہیں۔ اس کے بعد معاد اور قیامت میں سزا پانے نیز پرہیزگاروں کو مجرموں سے الگ کرنے کے لیے مردوں کا زندہ ہونے کو بیان کیا ہے۔اور کہا گیا ہے کہ اس دن انسان کے اعضا اور جوارح بولنے لگیں گے۔سورت کے آخر میں تینوں اصول کا خلاصہ بیان کیا ہے اور ان پر استدلال کیا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۷۰ش، ج۱۷، ص۹۰.</ref> | |||
{{سورہ یس}} | |||
==مشہور آیات== | ==مشہور آیات== |