مندرجات کا رخ کریں

"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  6 ستمبر 2015ء
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
سطر 20: سطر 20:
  |quote = <center>{{حدیث|'''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ'''}} </center>
  |quote = <center>{{حدیث|'''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ'''}} </center>
{{حدیث|الم ﴿1﴾ تَنزِيلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿2﴾ أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أَتَاهُم مِّن نَّذِيرٍ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ ﴿3﴾ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا شَفِيعٍ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ ﴿4﴾ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاء إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ ﴿5﴾ ذَلِكَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ ﴿6﴾ الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ ﴿7﴾ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاء مَّهِينٍ ﴿8﴾ ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ ﴿9﴾ وَقَالُوا أَئِذَا ضَلَلْنَا فِي الْأَرْضِ أَئِنَّا لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ بَلْ هُم بِلِقَاء رَبِّهِمْ كَافِرُونَ ﴿10﴾ قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ﴿11﴾ وَلَوْ تَرَى إِذِ الْمُجْرِمُونَ نَاكِسُو رُؤُوسِهِمْ عِندَ رَبِّهِمْ رَبَّنَا أَبْصَرْنَا وَسَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا إِنَّا مُوقِنُونَ ﴿12﴾ وَلَوْ شِئْنَا لَآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلَكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّي لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ﴿13﴾ فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ وَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿14﴾ إِنَّمَا يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا الَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِهَا خَرُّوا سُجَّدًا وَسَبَّحُوا بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُونَ <font color=red><small>سجدة واجبة</small></font>﴿15﴾ تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿16﴾ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿17﴾ أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا لَّا يَسْتَوُونَ ﴿18﴾ أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَى نُزُلًا بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿19﴾ وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ ﴿20﴾ وَلَنُذِيقَنَّهُمْ مِنَ الْعَذَابِ الْأَدْنَى دُونَ الْعَذَابِ الْأَكْبَرِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ ﴿21﴾ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ ﴿22﴾ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَلَا تَكُن فِي مِرْيَةٍ مِّن لِّقَائِهِ وَجَعَلْنَاهُ هُدًى لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ ﴿23﴾ وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ ﴿24﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ﴿25﴾ أَوَلَمْ يَهْدِ لَهُمْ كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْقُرُونِ يَمْشُونَ فِي مَسَاكِنِهِمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ أَفَلَا يَسْمَعُونَ ﴿26﴾ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا نَسُوقُ الْمَاء إِلَى الْأَرْضِ الْجُرُزِ فَنُخْرِجُ بِهِ زَرْعًا تَأْكُلُ مِنْهُ أَنْعَامُهُمْ وَأَنفُسُهُمْ أَفَلَا يُبْصِرُونَ ﴿27﴾ وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْفَتْحُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿28﴾ قُلْ يَوْمَ الْفَتْحِ لَا يَنفَعُ الَّذِينَ كَفَرُوا إِيمَانُهُمْ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ ﴿29﴾ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَانتَظِرْ إِنَّهُم مُّنتَظِرُونَ ﴿30﴾}}
{{حدیث|الم ﴿1﴾ تَنزِيلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿2﴾ أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أَتَاهُم مِّن نَّذِيرٍ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ ﴿3﴾ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا شَفِيعٍ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ ﴿4﴾ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاء إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ ﴿5﴾ ذَلِكَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ ﴿6﴾ الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ ﴿7﴾ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاء مَّهِينٍ ﴿8﴾ ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ ﴿9﴾ وَقَالُوا أَئِذَا ضَلَلْنَا فِي الْأَرْضِ أَئِنَّا لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ بَلْ هُم بِلِقَاء رَبِّهِمْ كَافِرُونَ ﴿10﴾ قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ﴿11﴾ وَلَوْ تَرَى إِذِ الْمُجْرِمُونَ نَاكِسُو رُؤُوسِهِمْ عِندَ رَبِّهِمْ رَبَّنَا أَبْصَرْنَا وَسَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا إِنَّا مُوقِنُونَ ﴿12﴾ وَلَوْ شِئْنَا لَآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلَكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّي لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ﴿13﴾ فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ وَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿14﴾ إِنَّمَا يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا الَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِهَا خَرُّوا سُجَّدًا وَسَبَّحُوا بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُونَ <font color=red><small>سجدة واجبة</small></font>﴿15﴾ تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿16﴾ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿17﴾ أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا لَّا يَسْتَوُونَ ﴿18﴾ أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَى نُزُلًا بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿19﴾ وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ ﴿20﴾ وَلَنُذِيقَنَّهُمْ مِنَ الْعَذَابِ الْأَدْنَى دُونَ الْعَذَابِ الْأَكْبَرِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ ﴿21﴾ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ ﴿22﴾ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَلَا تَكُن فِي مِرْيَةٍ مِّن لِّقَائِهِ وَجَعَلْنَاهُ هُدًى لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ ﴿23﴾ وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ ﴿24﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ﴿25﴾ أَوَلَمْ يَهْدِ لَهُمْ كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْقُرُونِ يَمْشُونَ فِي مَسَاكِنِهِمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ أَفَلَا يَسْمَعُونَ ﴿26﴾ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا نَسُوقُ الْمَاء إِلَى الْأَرْضِ الْجُرُزِ فَنُخْرِجُ بِهِ زَرْعًا تَأْكُلُ مِنْهُ أَنْعَامُهُمْ وَأَنفُسُهُمْ أَفَلَا يُبْصِرُونَ ﴿27﴾ وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْفَتْحُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿28﴾ قُلْ يَوْمَ الْفَتْحِ لَا يَنفَعُ الَّذِينَ كَفَرُوا إِيمَانُهُمْ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ ﴿29﴾ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَانتَظِرْ إِنَّهُم مُّنتَظِرُونَ ﴿30﴾}}
|source = [[قرآن کریم]]
  |source = [[قرآن کریم]]
  |align = center
  |align = center
  |width =
  |width =
سطر 41: سطر 41:
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
|class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin: auto; "
  |title = '''ترجمہ'''
  |title = '''ترجمہ'''
  |quote = <center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>  
  |quote = <center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
{{حدیث|الف۔ لام۔ میم (1) اس کتاب کا اتارا جانا، اس میں کوئی شک نہیں، تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے (2) کیا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے گھڑلیا ہے۔ بلکہ وہ آپ کے پروردگار کی طرف سے حق ہے تاکہ آپ متنبہ کریں اس قوم کو جس کے پاس آپ کے پہلے کوئی متنبہ کرنے والا نہیں آیا، شاید وہ ہدایت حاصل کر سکیں (3) اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو چھ دن میں پیدا کیا، پھر عرش پر برقرار ہوا اور اسے چھوڑ کر تمہارا نہ کوئی مالک ہے اور نہ سفارشی تو کیا تم نصیحت قبول نہ کرو گے ؟ (4) وہ تمام معاملات کا انتظام کرتا ہے آسمان سے لے کر زمین تک۔ پھر وہ معاملات اس کے سامنے پیش ہوں گے اس دن جس کی مقدار تمہاری گنتی کے ایک ہزار برس کے برابر ہو گی (5) یہ ہے ان دیکھی اور دیکھی سب چیزوں کا جاننے والا، عزت والا، مہربان (6) جس نے ہر چیز کی بہترین تخلیق کی اور شروع میں انسان کو مٹی سے پیدا کیا (7) پھر اس کی نسل قرار دی ایک ذلیل قسم کے پانی کے نچوڑ سے (8) پھر اس کے جسم کو تیار کیا اور اس میں اپنی روح کا ایک جز پھونکا اور تمہارے لیے سننے کی طاقت اور نگاہیں اور دل قرار دیئے۔ بہت کم تم شکر ادا کرتے ہو (9) اور انہوں نے کہا کہ کیا جب ہم زمین میں کھو جائیں گے تو کیا ہم از سر نو پیدا ہوں گے؟ بلکہ وہ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری کے منکر ہیں (10) کہئے کہ تمہاری مدت زندگی کو پورا کرتا ہے، موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے، پھر تم اپنے پروردگار کی طرف پلٹ کر جاؤ گے (11) اور کاش تم دیکھتے جب گنہگار لوگ اپنے سر جھکائے ہوں گے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں، پروردگارا ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا، اب توہمیں دوبارہ پلٹا تو ہم اچھے اعمال کریں گے۔ ہم اب یقینا حاصل کیے ہوئے ہیں (12) اور اگر ہم چاہتے تو ہر متنفس کو منزل ہدایت عطا کر دیتے مگر یہ میری طرف کی حتمی بات ہے کہ میں دوزخ کو جنات اور انسانوں سب سے بھر دوں (13) تو چکھو اس کی سزا جو تم بھولے ہوئے تھے ہمارے اس دن کی حاضری کو بے شک اب ہم بھی بھول گئے تم کو اور چکھو ہمیشہ کی زندگی کا عذاب اس کی وجہ سے جو تم اعمال کرتے تھے (14) ہماری آیتوں پر بس وہ ایمان لاتے ہیں کہ جب انہیں ان (آیتوں) کے ساتھ نصیحت کی جائے تو وہ سجدے میں گر جاتے اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور وہ غرور سے کام نہیں لیتے<font color=red><small>سجدة واجبة</small></font> (15) اور ان کے پہلو اُن کے بستروں سے الگ رہتے ہیں کہ پکارتے رہتے ہیں اپنے پروردگار کو ڈر اور امید میں اور جو ہم نے انہیں دیا ہے، اس سے وہ خیرات کرتے ہیں (16) تو کوئی آدمی نہیں جانتا جو ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک پوشیدہ رکھی گئی ہے صلے میں اس کے جو وہ اعمال کرتے تھے (17) تو کیا جو مؤمن ہے، وہ مثل اس کے ہے جو بد اعمال ہو؟ وہ برابر نہیں ہیں ( 18) اب وہ جو ایمان لائے اور اچھے اعمال کرتے رہے، ان کے لیے آرام والے بہشت ہیں بطور ضیافت ان اعمال کے سبب سے جو وہ کرتے تھے (19) رہے وہ جو بداعمال ہیں، ان کا ٹھکانا آتش دوزخ میں ہو گا۔ جب بھی اس میں سے نکلنا چاہیں گے، دوبارہ اس میں پلٹا دیئے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ چکھو اس آگ کا مزہ جسے تم جھٹلاتے تھے (20) اور ہم انہیں اس بڑے عذاب کے پہلے قریبی دور میں عذاب چکھائیں گے شاید کہ وہ اپنے عمل میں تبدیلی کریں (21) اور کون زیادہ ظالم ہو گا اس سے کہ جسے اس کے پروردگار کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے، پھر وہ ان سے رو گردانی کرے۔ بلاشبہ ہم گنہگاروں سے بدلہ لینے والے ہیں ( 22) اور بلاشبہ ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تو تم شک میں نہ ہو اس کا سامنا ہونے میں اور ہم نے اسے ہدایت قرار دیا بنی اسرائیل کے لیے (23) اور ان میں سے ہم نے کچھ پیشوا قرار دیئے جو ہمارے حکم سے ہدایت کرتے ہیں جب کہ انہوں نے صبر سے کام لیا اور وہ ہماری آیتوں پر یقین کرتے تھے (24) یقینا تمہارا پروردگار فیصلہ کرے گا ان کے درمیان قیامت کے دن اس میں کہ جس میں وہ اختلاف رکھتے تھے (25) اور کیا انہیں نہیں معلوم کہ ہم نے ان کے پہلے کتنی نسلیں ہلاک کیں جن کے رہنے کے مکانات میں یہ چلتے پھرتے ہیں، یقینا اس میں بڑی نشانیاں ہیں تو کیا وہ سنتے نہیں ہیں ؟ (26) اور کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم پانی کو لے جاتے ہیں بنجر زمین تک تو اس سے نکالتے ہیں ایسی کھیتی جس سے ان کے چوپائے غذا حاصل کرتے ہیں اور وہ خود تو کیا وہ دیکھتے نہیں؟ (27) اور وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ فتح کب ہو گی اگر تم سچے ہو ؟ (28) کہئے کہ فتح کے دن کافروں کو ان کا ایمان فائدہ نہ دے گا اور نہ انہیں مہلت ملے گی (29) تو ان سے بے اعتنائی کیجئے اور منتظر رہیے، وہ بھی انتظار کرنے والے ہیں (30)}}
{{حدیث|الف۔ لام۔ میم (1) اس کتاب کا اتارا جانا، اس میں کوئی شک نہیں، تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے (2) کیا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے گھڑلیا ہے۔ بلکہ وہ آپ کے پروردگار کی طرف سے حق ہے تاکہ آپ متنبہ کریں اس قوم کو جس کے پاس آپ کے پہلے کوئی متنبہ کرنے والا نہیں آیا، شاید وہ ہدایت حاصل کر سکیں (3) اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو چھ دن میں پیدا کیا، پھر عرش پر برقرار ہوا اور اسے چھوڑ کر تمہارا نہ کوئی مالک ہے اور نہ سفارشی تو کیا تم نصیحت قبول نہ کرو گے ؟ (4) وہ تمام معاملات کا انتظام کرتا ہے آسمان سے لے کر زمین تک۔ پھر وہ معاملات اس کے سامنے پیش ہوں گے اس دن جس کی مقدار تمہاری گنتی کے ایک ہزار برس کے برابر ہو گی (5) یہ ہے ان دیکھی اور دیکھی سب چیزوں کا جاننے والا، عزت والا، مہربان (6) جس نے ہر چیز کی بہترین تخلیق کی اور شروع میں انسان کو مٹی سے پیدا کیا (7) پھر اس کی نسل قرار دی ایک ذلیل قسم کے پانی کے نچوڑ سے (8) پھر اس کے جسم کو تیار کیا اور اس میں اپنی روح کا ایک جز پھونکا اور تمہارے لیے سننے کی طاقت اور نگاہیں اور دل قرار دیئے۔ بہت کم تم شکر ادا کرتے ہو (9) اور انہوں نے کہا کہ کیا جب ہم زمین میں کھو جائیں گے تو کیا ہم از سر نو پیدا ہوں گے؟ بلکہ وہ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری کے منکر ہیں (10) کہئے کہ تمہاری مدت زندگی کو پورا کرتا ہے، موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے، پھر تم اپنے پروردگار کی طرف پلٹ کر جاؤ گے (11) اور کاش تم دیکھتے جب گنہگار لوگ اپنے سر جھکائے ہوں گے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں، پروردگارا ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا، اب توہمیں دوبارہ پلٹا تو ہم اچھے اعمال کریں گے۔ ہم اب یقینا حاصل کیے ہوئے ہیں (12) اور اگر ہم چاہتے تو ہر متنفس کو منزل ہدایت عطا کر دیتے مگر یہ میری طرف کی حتمی بات ہے کہ میں دوزخ کو جنات اور انسانوں سب سے بھر دوں (13) تو چکھو اس کی سزا جو تم بھولے ہوئے تھے ہمارے اس دن کی حاضری کو بے شک اب ہم بھی بھول گئے تم کو اور چکھو ہمیشہ کی زندگی کا عذاب اس کی وجہ سے جو تم اعمال کرتے تھے (14) ہماری آیتوں پر بس وہ ایمان لاتے ہیں کہ جب انہیں ان (آیتوں) کے ساتھ نصیحت کی جائے تو وہ سجدے میں گر جاتے اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور وہ غرور سے کام نہیں لیتے<font color=red><small>سجدة واجبة</small></font> (15) اور ان کے پہلو اُن کے بستروں سے الگ رہتے ہیں کہ پکارتے رہتے ہیں اپنے پروردگار کو ڈر اور امید میں اور جو ہم نے انہیں دیا ہے، اس سے وہ خیرات کرتے ہیں (16) تو کوئی آدمی نہیں جانتا جو ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک پوشیدہ رکھی گئی ہے صلے میں اس کے جو وہ اعمال کرتے تھے (17) تو کیا جو مؤمن ہے، وہ مثل اس کے ہے جو بد اعمال ہو؟ وہ برابر نہیں ہیں ( 18) اب وہ جو ایمان لائے اور اچھے اعمال کرتے رہے، ان کے لیے آرام والے بہشت ہیں بطور ضیافت ان اعمال کے سبب سے جو وہ کرتے تھے (19) رہے وہ جو بداعمال ہیں، ان کا ٹھکانا آتش دوزخ میں ہو گا۔ جب بھی اس میں سے نکلنا چاہیں گے، دوبارہ اس میں پلٹا دیئے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ چکھو اس آگ کا مزہ جسے تم جھٹلاتے تھے (20) اور ہم انہیں اس بڑے عذاب کے پہلے قریبی دور میں عذاب چکھائیں گے شاید کہ وہ اپنے عمل میں تبدیلی کریں (21) اور کون زیادہ ظالم ہو گا اس سے کہ جسے اس کے پروردگار کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے، پھر وہ ان سے رو گردانی کرے۔ بلاشبہ ہم گنہگاروں سے بدلہ لینے والے ہیں ( 22) اور بلاشبہ ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تو تم شک میں نہ ہو اس کا سامنا ہونے میں اور ہم نے اسے ہدایت قرار دیا بنی اسرائیل کے لیے (23) اور ان میں سے ہم نے کچھ پیشوا قرار دیئے جو ہمارے حکم سے ہدایت کرتے ہیں جب کہ انہوں نے صبر سے کام لیا اور وہ ہماری آیتوں پر یقین کرتے تھے (24) یقینا تمہارا پروردگار فیصلہ کرے گا ان کے درمیان قیامت کے دن اس میں کہ جس میں وہ اختلاف رکھتے تھے (25) اور کیا انہیں نہیں معلوم کہ ہم نے ان کے پہلے کتنی نسلیں ہلاک کیں جن کے رہنے کے مکانات میں یہ چلتے پھرتے ہیں، یقینا اس میں بڑی نشانیاں ہیں تو کیا وہ سنتے نہیں ہیں ؟ (26) اور کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم پانی کو لے جاتے ہیں بنجر زمین تک تو اس سے نکالتے ہیں ایسی کھیتی جس سے ان کے چوپائے غذا حاصل کرتے ہیں اور وہ خود تو کیا وہ دیکھتے نہیں؟ (27) اور وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ فتح کب ہو گی اگر تم سچے ہو ؟ (28) کہئے کہ فتح کے دن کافروں کو ان کا ایمان فائدہ نہ دے گا اور نہ انہیں مہلت ملے گی (29) تو ان سے بے اعتنائی کیجئے اور منتظر رہیے، وہ بھی انتظار کرنے والے ہیں (30)}}
  |source =
  |source =
گمنام صارف