"سورہ روم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
یہ سورت نصرت الہی کے وعدے، نفوس اور آفاق کی سیر، تکوینی اور تشریعی قوانین کے متعلق گفتگو کرتی ہے نیز [[ازدواج]]، [[مودت]]، انسانوں میں فطری رحمت، محتاجوں کی دستگیری اور سودخوری سے ممنوعت اس کے مضامین ہیں۔ | یہ سورت نصرت الہی کے وعدے، نفوس اور آفاق کی سیر، تکوینی اور تشریعی قوانین کے متعلق گفتگو کرتی ہے نیز [[ازدواج]]، [[مودت]]، انسانوں میں فطری رحمت، محتاجوں کی دستگیری اور سودخوری سے ممنوعت اس کے مضامین ہیں۔ | ||
[[آیت فطرت]] اس کی مشہور آیات میں سے ہے جس میں سرشت الہی اور خلقت انسان کے موضوع کو بیان کرتی ہے اور انسان کے خدا اور دین کی طرف رجحان کو اس کی فطرت کا حصہ قرار دیتی ہے۔ | [[آیت فطرت]] اس کی مشہور آیات میں سے ہے جس میں سرشت الہی اور خلقت انسان کے موضوع کو بیان کرتی ہے اور انسان کے خدا اور دین کی طرف رجحان کو اس کی فطرت کا حصہ قرار دیتی ہے۔ | ||
[[ثواب الاعمال و عقاب الاعمال (کتاب)|ثواب الاعمال]] میں [[امام صادقؑ]] سے نقل ہوا ہے کہ [[23 رمضان]] کی رات سورہ روم اور [[سورہ عنکبوت]] کی تلاوت کا [[ثواب]] [[بہشت]] ہے اس کے بعد امام نے فرمایا: مجھے یقین ہے کہ خدا کے نزدیک ان دو سورتوں کا مقام نہایت عظیم ہے۔ | |||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
* '''وجہ تسمیہ''' | * '''وجہ تسمیہ''' |