مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قصص" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:


==مفاہیم==
==مفاہیم==
[[حضرت موسی|موسی (ع)]] اور [[فرعون]] کا قصہ اس سورت کے آغاز ہی میں مندرج ہوا ہے اور [[قارون]] کا قصہ اس کے آخری حصے میں آیا ہے۔ خداوند متعال اس سورت کے ضمن میں [[مسلمانوں]] کو دلاسہ دیتا ہے کہ انہیں جان لینا چاہئے کہ تمام قوتیں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور وہ ان کی مدد کرتا ہے اور فرعون کی ظاہری طاقت اور [[قارون]] کی پوری دولت اللہ کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتی۔
[[علامہ طباطبایی]] کے مطابق سورہ قصص کا اصل مقصد [[ہجرت مدینہ]] سے پہلے [[مکہ]] میں موجود مسلمانوں کا وہ مختصر گروہ جو سخت‌ ترین حالات میں زندگی گزار رہے تھے، کو [[خدا]] کے لطف و کرم سے زمانے کے فرعون پر غلبہ حاصل ہونے اور زمین پر ان کی حکمرانی کی نوید ہے۔ اسی مناسبت سے [[حضرت موسی]] کی ولادت سے لے کر [[فرعون]] پر فتح ملنے تک کی داستان بیان کی گئی ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۶۔</ref>


سورہ قصص کے دوسرے مضامین و مندرجات حسب ذیل ہیں:
سورہ قصص کے دوسرے حصے میں [[قارون]] کی داستان بیان کرتے ہیں جو اپنے مال و دولت اور علم حکمت پر فخر و مباحات اور غرور و تکبر کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے اس کا انجام بھی فرعون کے طرح ہوا۔ [[تفسیر نمونہ]] میں فرعون اور قارون کی نابودی کی داستان سے مکہ کے مسلمانوں کو اس بات کی یقین دہانی کرانے چاہتے ہیں کہ مال دولت اور طاقت کے نشے میں مست مشرکین مکہ خدا کے اس ارادے کا مقابلہ نہیں کر سکتے جو اس نے کمزور لوگوں کو زمین کا وارث بنانے کا ارادہ کیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۶، ص۶۔</ref>


حضرت موسی (ع) اور [[حضرت شعیب]] (ع) کی داستان اور حضرت موسی کی حضرت شعیب کی بیٹی سے شادی؛
اسی طرح اس سورت کے باقی حصوں میں [[توحید]]، [[معاد]]، [[قرآن]] کی اہمیت، [[قیامت]] کے دن [[مشرکین]] کا انجام اور [[ہدایت]] و ضلالت سے گفتگو نیز پیغمبر اکرمؐ پر ایمان نہ لانے والے افراد کے بہانہ تراشیوں کا جواب بھی دیا گیا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۶-۷؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۶، ص۶۔</ref>
حضرت موسی کے بھائی [[حضرت ہارون (ع)]] کا قصہ، اور ان کی وزارت، فصاحت و بلاغت؛
[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] کو فتح و کامرانی کی بشارت اور یہ کہ آپ (ص) فاتحانہ انداز سے اپنے وطن ([[مکہ]]) لوٹ کر جائیں گے؛
نیک اعمال کی پاداش دوہری ہے لیکن برے اعمال کا کیفر اعمال ہی کے برابر ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1244ـ1245</ref>
{{سورہ قصص}}
{{سورہ قصص}}


confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم