"سورہ فرقان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
اس سورت کی ایک اور مشہور آیت، [[آیت]] نمبر 59 ہے ہے جس کے مطابق خدا نے زمین و آسمان اور ان دونوں کے درمیان موجود تمام چیزوں کو چھ(6) دن کے اندر خلق فرمایا ہے۔ یہ آیت عبارت میں مختصر تفاوت کے ساتھ مزید چھ(6) [[سورہ|سورتوں] میں بھی تکرار ہوئی ہے۔<ref>سورہ اعراف، آیت 54؛ سورہ یونس، آیت 3؛ سورہ ہود، آیت 7؛ سورہ سجدہ، آیت 4؛ سورہ ق، آیت 38؛ سورہ حدید، آیت 4۔</ref> [[سورہ فصلت]] کی آیت نمبر 9 میں آیا ہے کہ خدا نے زمین کو دو دن میں خلق فرمایا۔ علامہ طباطبایی تفسیر المیزان میں اس آیت کے ذیل میں خلقت کی مدت سے بحث کرتے ہوئے اس آیت میں روز سے زمان کا ایک حصہ مراد لیا ہے۔<ref>طباطبایی، ترجمہ المیزان، ۱۹۷۳م، ج۱۷، ص۳۶۲۔</ref> تفسیر نمونہ میں بھے "روز" سے "دوران" کا معنا لیا ہے،<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۳۵۔</ref> نہ 24 گھنٹے۔ | اس سورت کی ایک اور مشہور آیت، [[آیت]] نمبر 59 ہے ہے جس کے مطابق خدا نے زمین و آسمان اور ان دونوں کے درمیان موجود تمام چیزوں کو چھ(6) دن کے اندر خلق فرمایا ہے۔ یہ آیت عبارت میں مختصر تفاوت کے ساتھ مزید چھ(6) [[سورہ|سورتوں] میں بھی تکرار ہوئی ہے۔<ref>سورہ اعراف، آیت 54؛ سورہ یونس، آیت 3؛ سورہ ہود، آیت 7؛ سورہ سجدہ، آیت 4؛ سورہ ق، آیت 38؛ سورہ حدید، آیت 4۔</ref> [[سورہ فصلت]] کی آیت نمبر 9 میں آیا ہے کہ خدا نے زمین کو دو دن میں خلق فرمایا۔ علامہ طباطبایی تفسیر المیزان میں اس آیت کے ذیل میں خلقت کی مدت سے بحث کرتے ہوئے اس آیت میں روز سے زمان کا ایک حصہ مراد لیا ہے۔<ref>طباطبایی، ترجمہ المیزان، ۱۹۷۳م، ج۱۷، ص۳۶۲۔</ref> تفسیر نمونہ میں بھے "روز" سے "دوران" کا معنا لیا ہے،<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۳۵۔</ref> نہ 24 گھنٹے۔ | ||
== فضیلت اور خواص== | == فضیلت اور خواص== | ||
* [اس سورت کی تلاوت کے بارے میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل ہوئی ہے کہ جو شخص سورہ فرقان کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن اس حالت میں محشور ہوگا کہ قیامت کے آنے پر یقین رکھتا ہو گا اور مردوں کے مبعوث ہونے میں کوئی شک نہیں کرتا ہو گا اور یہ شخص بغیر کسی حساب و کتاب کے [[بہشت]] میں داخل ہو گا۔<ref>مجمع البیان، ج7، ص250۔</ref> | |||
* [[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظم(ع)]] نے بھی فرمایا ہے کہ "سورہ فرقان کو ترک نہ کرو کیونکہ جو شخص ہر شب اس کی تلاوت کرے خداوند متعال کبھی بھی اس کو عذاب میں مبتلا نہیں کرے گا اور اس کا کوئی احتساب نہ ہوگا اور اس کو فردوس اعلی میں منزل عطا کرے گا۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ص109۔</ref>۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص250۔</ref> | |||
==آیات الاحکام== | ==آیات الاحکام== | ||
[[ | سورہ فرقان کی [[آیت]] نمبر 48 کو [[آیات الاحکام]] میں شمار کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس آیت سے پانی کا پاک ہونا(طاہر) اور پاکرنے والا(مطہِّر) ہونا ثابت ہوتا ہے:<font color=green>{{حدیث|وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا |ترجمہ=اور ہم آسمان سے پاک اور پاک کرنے والا پانی برساتے ہیں...۔}}</font> <ref>ایروانی، دروس تمہیدیہ، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۱۔</ref> | ||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |