confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←حوالہ جات) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (جا بجائی و اضافہ نمودن مآخذ) |
||
سطر 21: | سطر 21: | ||
[[علامہ طباطبائی]] اپنی کتاب [[تفسیر المیزان]] میں سورہ یوسف کے اصل غرض اللہ تعالی کی انسان پر ولایت خاص کر مخلص انسانوں پر اللہ کی ولایت کو بیان کرنا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو اللہ کے لئے اپنا ایمان خالص قرار دے، اللہ تعالی اس کی اچھی تربیت کرتا ہے اور مشکل حالات میں جب اس کی ہلاکت کے ظاہری اسباب فراہم ہوتے ہیں اس وقت اللہ تعالی اسے عزت کا عروج دیتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۱، ص۷۳.</ref> | [[علامہ طباطبائی]] اپنی کتاب [[تفسیر المیزان]] میں سورہ یوسف کے اصل غرض اللہ تعالی کی انسان پر ولایت خاص کر مخلص انسانوں پر اللہ کی ولایت کو بیان کرنا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو اللہ کے لئے اپنا ایمان خالص قرار دے، اللہ تعالی اس کی اچھی تربیت کرتا ہے اور مشکل حالات میں جب اس کی ہلاکت کے ظاہری اسباب فراہم ہوتے ہیں اس وقت اللہ تعالی اسے عزت کا عروج دیتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۱، ص۷۳.</ref> | ||
{{سورہ یوسف}} | {{سورہ یوسف}} | ||
==تاریخی احادیث اور قصے== | |||
سورہ یوسف کا قصہ مندرجہ ذیل حصوں میں بیان ہوا ہے: | |||
* حضرت یوسف کا خواب دیکھنے اور اسے اپنے والد کے پاس بیان کرنے کا قصہ(آیات 4-6) | |||
* حضرت یوسف کے بھائیوں کا [[حسد]] اور بھائی کو کنویں میں ڈالنا(آیات 7-18) | |||
* حضرت یوسف کو کنویں سے نجات اور مصر میں فروخت ہونا(آیات19-21) | |||
* [[زلیخا]] کا یوسفؑ پر عاشق ہونا، زلیخا کی رسوائی اور یوسف کو دیکھ کر مصر کی عورتوں کا انگلیاں کاٹنا (آیات 23-32) | |||
* یوسف کا جیل میں جانا اور دو قیدیوں کے خواب کی تعبیر (آیات 33-42) | |||
* مصر کے بادشاہ کے خواب کی تعبیر، یوسف کی بےگناہی کا ثابت ہونا اور قید سے رہائی (آیات 43-54) | |||
* دربار مصر میں حضرت یوسف کو منصب ملنا(آیات 54-56) | |||
* گندم لینے [[برادران یوسف]] کی مصر آمد، بنیامین کو روکنا، بھائیوں کو اپنا تعارف کرانا اور ... (آیات 58-92) | |||
* حضرت [[یعقوبؑ]] اور [[بنیاسرائیل]] کی مصر آمد اور یوسفؑ کے خواب کی تعبیر۔(آیات ۹۳-۱۰۰) | |||
==شأن نزول== | |||
[[علامہ طباطبایی]] سورہ یوسف کے سبب نزول کے بارے میں کہتے ہیں کہ بعض یہودیوں نے مکہ کے بعض مشرکوں کو ابھارا کہ وہ بنی اسرائیل کی شام سے مصر ہجرت کے بارے میں پوچھے؛ تو اس کے جواب میں سورہ یوسف نازل ہوئی۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۱، ص۷۴.</ref> | |||
[[علی بن احمد واحدی]] اپنی کتاب [[اسباب نزول القرآن]] میں لکھتا ہے کہ لوگوں نے پیغمبر اکرمؐ سے کہا کہ انہیں کوئی واقعہ بیان کرے تاکہ وہ مان جائیں، لوگوں کی اس درخواست پر سورہ یوسف نازل ہوئی اور اسے احس الحدیث یا احس القصص نام بھی دیا گیا۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۲۷۵-۲۷۶.</ref> | |||
==مشہور آیات== | |||
سورہ یوسف کی 108ویں آیت اس سورت کی مشہور آیات میں شمار ہوتی ہے جس میں بصیرت اور آگاہی کے ساتھ پیغمبر اکرمؐ کی بیعت کرنے کی دعوت دی گئی ہے ۔ | |||
<div style="text-align: center;"><noinclude> | |||
{{عربی|«'''قُلْ هَـٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّـهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّـهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ '''﴿۱۰۸﴾»<br /> | |||
|ترجمه= بگو: «(اے پیغمبر) آپ کہہ دیجئے! کہ میرا راستہ تو یہ ہے کہ میں اور جو میرا (حقیقی) پیروکار ہے ہم اللہ کی طرف بلاتے ہیں اس حال میں کہ ہم واضح دلیل پر ہیں اور اللہ ہر نقص و عیب سے پاک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ »|اندازه=100%}} | |||
</noinclude> | |||
{{خاتمہ}} | |||
[[علامہ طباطبائی]] کا کہنا ہے کہ اس آیت میں مذکور طریقہ اسی بصیرت اور یقین کے ساتھ اللہ پر خالص ایمان اور توحید کی طرف دعوت دینا ہے جس میں صرف مخلص افراد، اللہ کی عظمت کو جاننے والے اور بصیر لوگ شریک ہیں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۱، ص۲۷۷.</ref> | |||
==خواتین کو سورہ کی تعلیم== | |||
بعض احادیث میں خواتین کو سورہ یوسف کی تعلیم اور تلاوت سے منع کیا ہے؛<ref>عروسى حويزى، تفسیر نورالثقلین، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۴۰۸.</ref>ان احادیث کے بارے میں تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ قرآن میں یہ قصہ پورے عفت کے ساتھ بیان ہوا ہے تاکہ کسی کو ایسا خدشہ نہ ہو لہذا ایسی احادیث قابل اعتماد بھی نہیں ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلے میں ایسی احادیث بھی موجود ہیں کہ جن میں خواتین کے لیے اس سورت کی تعلیم پر زورد دیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۹، ص۲۹۷.</ref> | |||
==فضیلت اور خواص== | |||
{{اصل|فضائل سور}} | |||
[[شیخ صدوق]] نے [[امام صادقؑ]] سے نقل کیا ہے:جو بھی سورہ یوسف کو ہر دن یا ہر رات پڑھے، اللہ تعالی قیامت میں اسے حضرت یوسفؑ کی طرح حسین محشور کرے گا اور اس دن کسی قسم کا خوف نہیں ہوگا اور اللہ کے نیک اور منتخب بندوں میں شمار ہوگا۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۰۶.</ref> | |||
[[مجمع البیان]] میں بھی پیغبمر اکرمؐ سے ایک روایت نقل ہوئی ہے کہ جو بھی سورہ یوسف کی تلاوت کرے اور اپنے گھر والوں اور غلاموں کو سکھائے، اللہ تعالی اس کی موت میں آسانی کرے گا اور اسے ایسی طاقت عطا کرے گا پھر کسی مسلمان سے حسد نہ کرے گا۔<ref>طبرسى، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ص۳۱۵.</ref> | |||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == | ||
{| class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin:auto;min-width:50%;" | {| class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin:auto;min-width:50%;" | ||
سطر 83: | سطر 114: | ||
{{قرآن کی سورتیں|12|[[سورہ ہود]]|[[سورہ رعد]]}} | {{قرآن کی سورتیں|12|[[سورہ ہود]]|[[سورہ رعد]]}} | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ | {{حوالہ جات2}} | ||
== مآخذ == | == مآخذ == | ||
{{مآخذ}} | |||
*قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔ | *قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔ | ||
* خرم شاهی، قوام الدین، «سوره یوسف»، در دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، تهران، دوستان-ناهید، ۱۳۷۷ش. | |||
*خامهگر، محمد، ساختار سورههای قرآن کریم، تهیه مؤسسه فرهنگی قرآن و عترت نورالثقلین، قم، نشر نشرا، ۱۳۹۲ش. | |||
* صدوق، ابن بابویه، محمد بن علی، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، قم، دار الشریف رضی، ۱۴۰۶ق. | |||
* صفوی، سلمان، «سوره یوسف»، در دانشنامه معاصر قرآن کریم، قم، انتشارات سلمان آزاده، ۱۳۹۶ش. | |||
* طباطبایی، سیدمحمدحسین، المیزان فی تفسیرالقرآن، قم، انتشارات اسلامی، ۱۴۱۷ق. | |||
* طبرسى، فضل بن حسن، مجمع البيان فى تفسير القرآن، تهران: ناصرخسرو، ۱۳۷۲ش. | |||
* عروسى حويزى، عبد على بن جمعه، تفسير نور الثقلين، تحقيق سيدهاشم رسولى محلاتى، قم، انتشارات اسماعيليان، چاپ چهارم، ۱۴۱۵ق. | |||
* معرفت، محمدهادی، آموزش علوم قرآن، [بیجا]، مرکز چاپ و نشر سازمان تبلیغات اسلامی، چ۱، ۱۳۷۱ش. | |||
* مكارم شيرازى، ناصر، تفسیر نمونه، تهران، دار الكتب الإسلامية، ۱۳۷۱ش. | |||
* ٰواحدی، علی بن احمد، اسباب نزول القرآن، بیروت، دار الکتب العلمیه، ۱۴۱۱ق. | |||
{{قرآن میں انبیاء}} | {{قرآن میں انبیاء}} | ||
[[fa:سوره یوسف]] | [[fa:سوره یوسف]] |