confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مشہور آیات: اضافہ نمودن بخش آموزش سورہ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←حوالہ جات) |
||
سطر 110: | سطر 110: | ||
بعض احادیث میں خواتین کو سورہ یوسف کی تعلیم اور تلاوت سے منع کیا ہے؛<ref>عروسى حويزى، تفسیر نورالثقلین، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۴۰۸.</ref>ان احادیث کے بارے میں تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ قرآن میں یہ قصہ پورے عفت کے ساتھ بیان ہوا ہے تاکہ کسی کو ایسا خدشہ نہ ہو لہذا ایسی احادیث قابل اعتماد بھی نہیں ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلے میں ایسی احادیث بھی موجود ہیں کہ جن میں خواتین کے لیے اس سورت کی تعلیم پر زورد دیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۹، ص۲۹۷.</ref> | بعض احادیث میں خواتین کو سورہ یوسف کی تعلیم اور تلاوت سے منع کیا ہے؛<ref>عروسى حويزى، تفسیر نورالثقلین، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۴۰۸.</ref>ان احادیث کے بارے میں تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ قرآن میں یہ قصہ پورے عفت کے ساتھ بیان ہوا ہے تاکہ کسی کو ایسا خدشہ نہ ہو لہذا ایسی احادیث قابل اعتماد بھی نہیں ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلے میں ایسی احادیث بھی موجود ہیں کہ جن میں خواتین کے لیے اس سورت کی تعلیم پر زورد دیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۹، ص۲۹۷.</ref> | ||
==فضیلت اور خواص== | |||
{{اصل|فضائل سور}} | |||
[[شیخ صدوق]] نے [[امام صادقؑ]] سے نقل کیا ہے:جو بھی سورہ یوسف کو ہر دن یا ہر رات پڑھے، اللہ تعالی قیامت میں اسے حضرت یوسفؑ کی طرح حسین محشور کرے گا اور اس دن کسی قسم کا خوف نہیں ہوگا اور اللہ کے نیک اور منتخب بندوں میں شمار ہوگا۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۰۶.</ref> | |||
[[مجمع البیان]] میں بھی پیغبمر اکرمؐ سے ایک روایت نقل ہوئی ہے کہ جو بھی سورہ یوسف کی تلاوت کرے اور اپنے گھر والوں اور غلاموں کو سکھائے، اللہ تعالی اس کی موت میں آسانی کرے گا اور اسے ایسی طاقت عطا کرے گا پھر کسی مسلمان سے حسد نہ کرے گا۔<ref>طبرسى، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ص۳۱۵.</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |