مندرجات کا رخ کریں

"سورہ توبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 18: سطر 18:
* یہ سورت سورہ انفال کے بعد نازل ہوئی ہے اور یہ دونوں ایک ہی سورت شمار ہوتی ہیں۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۳۷۰شمسی ہجری، ج‌۹، ص۱۴۶.</ref>
* یہ سورت سورہ انفال کے بعد نازل ہوئی ہے اور یہ دونوں ایک ہی سورت شمار ہوتی ہیں۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۳۷۰شمسی ہجری، ج‌۹، ص۱۴۶.</ref>
* <font color=green>{{حدیث|«‌[[بسم الله الرحمن الرحیم|بسم الله الرحمن الرحیم‌]]»}}</font> امن اور رحمت والی آیت ہے لیکن سورہ برائت امن سلب کرنے کے بارے میں ہے؛ اسی وجہ سے اس کے شروع میں بسم اللہ نہیں آئی ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان، ۱۳۷۶ش، ج۹، ص۱۶۳.</ref>
* <font color=green>{{حدیث|«‌[[بسم الله الرحمن الرحیم|بسم الله الرحمن الرحیم‌]]»}}</font> امن اور رحمت والی آیت ہے لیکن سورہ برائت امن سلب کرنے کے بارے میں ہے؛ اسی وجہ سے اس کے شروع میں بسم اللہ نہیں آئی ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان، ۱۳۷۶ش، ج۹، ص۱۶۳.</ref>
* [[ابن عباس]] کی روایت میں منقول ہے کہ [[عثمان]] کہتا ہے ان دونوں سورتوں کی جگہ کے بارے میں پیغمبر اکرمؐ نے کچھ نہیں کہا تو ہم نے ان کو ساتھ میں رکھ دیا کیونکہ دونوں مدینہ میں نازل ہوئی تھیں اور مضمون بھی دونوں کا ایک تھا۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۹۰ش، ج‌۱۱، ص۵و۶.</ref>{{نوٹ|[[ابن عباس]] کہتا ہے میں نے [[عثمان]] سے کہا آپ نے سورہ برائت جو [[مئون]] سورتوں میں سے ہے اور سورہ انفال [[مثانى|مَثانى]] سورتوں میں سے ہے، ان دونوں کو سات [[سبع طوال|طِوال]] سورتوں کے درمیان کیوں قرار دیا ہے؟ جبکہ ان کے درمیان بسم اللہ بھی نہیں لکھا ہے؟ عثمان نے کہا: پیغمبر اکرم کا طریقہ یہ تھا کہ جب کوئی آیت نازل ہوتی تھی تو کاتبان وحی میں سے کسی سے کہتے تھے کہ اس آیت کو فلاں سورت میں رکھ دیں اور سورہ انفال ان سورتوں میں سے ایک ہے جو مدینہ کے ابتدائی ایام میں نازل ہوئی جبکہ سورہ برائت مدینہ میں نازل ہونے والی آخری سورت تھی چونکہ ان دونوں کا مضمون ایک دوسرے سے ملا جلا تھا ہم نے سوچا سورہ برائت اسی سورہ انفال کا تسلسل ہے اور آنحضرتؐ نے بھی اپنی رحلت تک اس بارے میں کچھ نہیں فرمایا؛ اس وجہ سے ہم نے ان سورتوں کو سات [[سبع طوال|طِوال]] سورتوں کے درمیان رکھ دیا اور ان کے درمیان میں بسم اللہ نہیں لکھا۔(طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۹۰ش، ج‌۱۱، ص۵و۶).}}
* [[ابن عباس]] کی روایت میں منقول ہے کہ [[عثمان]] کہتا ہے ان دونوں سورتوں کی جگہ کے بارے میں پیغمبر اکرمؐ نے کچھ نہیں کہا تو ہم نے ان کو ساتھ میں رکھ دیا کیونکہ دونوں مدینہ میں نازل ہوئی تھیں اور مضمون بھی دونوں کا ایک تھا۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۹۰ش، ج‌۱۱، ص۵و۶.</ref>{{نوٹ|[[ابن عباس]] کہتا ہے میں نے [[عثمان]] سے پوچھا کہ آپ نے سورہ برائت جو [[مئون]] سورتوں میں سے ہے اور سورہ انفال [[مثانى|مَثانى]] سورتوں میں سے ہے، ان دونوں کو سات [[سبع طوال|طِوال]] سورتوں کے درمیان کیوں قرار دیا ہے؟ جبکہ ان کے درمیان بسم اللہ بھی نہیں لکھا ہے؟ عثمان نے کہا: پیغمبر اکرم کا طریقہ یہ تھا کہ جب کوئی آیت نازل ہوتی تھی تو کاتبان وحی میں سے کسی سے کہتے تھے کہ اس آیت کو فلاں سورت میں رکھ دیں اور سورہ انفال ان سورتوں میں سے ایک ہے جو مدینہ کے ابتدائی ایام میں نازل ہوئی جبکہ سورہ برائت مدینہ میں نازل ہونے والی آخری سورت تھی چونکہ ان دونوں کا مضمون ایک دوسرے سے ملا جلا تھا ہم نے سوچا سورہ برائت اسی سورہ انفال کا تسلسل ہے اور آنحضرتؐ نے بھی اپنی رحلت تک اس بارے میں کچھ نہیں فرمایا؛ اس وجہ سے ہم نے ان سورتوں کو سات [[سبع طوال|طِوال]] سورتوں کے درمیان رکھ دیا اور ان کے درمیان میں بسم اللہ نہیں لکھا۔(طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۹۰ش، ج‌۱۱، ص۵و۶).}}


==مضمون==
==مضمون==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم