confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 51: | سطر 51: | ||
===مشرکوں کو معجزے کے ذریعے شکست=== | ===مشرکوں کو معجزے کے ذریعے شکست=== | ||
روایات کے مطابق، بدر کے دن [[جبرئیل]] نے پیغمبر اکرمؐ سے کہا کہ مٹھی بھر مٹی اٹھا لو اور دشمن کی طرف پھینک دو۔ جب دونوں لشکر آمنے سامنے ہوئے تو پیغمبر اکرمؐ نے علیؑ سے مٹھی بھر کنکریاں دینے کا کہا، اور انہیں دشمن کی طرف پھینک دیا اور فرمایا: «یہ چہرے مسخ ہوں اور بدشکل ہوں»۔ احادیث میں آیا ہے کہ وہ ذرات دشمن کی آنکھوں اور منہ میں چلے گئے اور مسلمانوں نے ان پر حملہ کیا اور دشمن کو شکست دی۔ جب مشرکوں کو شکست ملی آیہ {{عربی|«وَمَا رَمَيْتَ إِذْ رَمَيْتَ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ رَمَىٰ»}}<ref>سورہ انفال، آیہ 17</ref> نازل ہوئی۔ یعنی دشمن کی جانب کنکر پھینکنے والا تم نہیں تھے بلکہ وہ خدا تھا۔[[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] نے اس کام کو معجزہ قرار دیا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۸۱۴.</ref> | روایات کے مطابق، بدر کے دن [[جبرئیل]] نے پیغمبر اکرمؐ سے کہا کہ مٹھی بھر مٹی اٹھا لو اور دشمن کی طرف پھینک دو۔ جب دونوں لشکر آمنے سامنے ہوئے تو پیغمبر اکرمؐ نے علیؑ سے مٹھی بھر کنکریاں دینے کا کہا، اور انہیں دشمن کی طرف پھینک دیا اور فرمایا: «یہ چہرے مسخ ہوں اور بدشکل ہوں»۔ احادیث میں آیا ہے کہ وہ ذرات دشمن کی آنکھوں اور منہ میں چلے گئے اور مسلمانوں نے ان پر حملہ کیا اور دشمن کو شکست دی۔ جب مشرکوں کو شکست ملی آیہ {{عربی|«وَمَا رَمَيْتَ إِذْ رَمَيْتَ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ رَمَىٰ»}}<ref>سورہ انفال، آیہ 17</ref> نازل ہوئی۔ یعنی دشمن کی جانب کنکر پھینکنے والا تم نہیں تھے بلکہ وہ خدا تھا۔[[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] نے اس کام کو معجزہ قرار دیا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۸۱۴.</ref> | ||
===اللہ اور رسول کے حق میں خیانت=== | |||
[[شیخ طوسی]]، [[جابر بن عبدالله انصاری]] کے نقل کے مطابق آیہ {{قرآن کا متن|«يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَخُونُوا اللَّـهَ وَالرَّسُولَ...»}}<ref> سورہ انفال، آيہ27.</ref> کے سبب نزول کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ آیت منافقوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جنہوں نے پیغمبر اکرمؐ کی آمد کے بارے میں ابوسفیان کو خبر دی اور اسی وجہ سے وہ کاروان سمیت مسلمانوں کے ہاتھوں سے بھاگ گیا<ref>طوسی، التبیان، دار احیا التراث العربی، ج۵، ص۱۰۶.</ref> بعض نے اس آیت کو [[ابولبابہ انصاری]] کے بارے میں قرا دیا ہے جس نے مسلمانوں کا نبی قریظہ کے ساتھ جنگ میں ان کو پیغمبر اکرمؐ کا سعد بن معاذ کی حکمیت کے مطابق عمل کرنے کے بارے میں خبر دی تھی۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۸۲۳؛ واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۲۳۸.</ref> | |||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |