مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فاتحہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 29: سطر 29:
* سورہ حمد کا سیکھنا<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۳۰۰.</ref>، صحیح پڑھنا<ref>علامہ حلّى، تذكرة الفقہاء، ۱۴۱۴ق، ج۳، ص۱۳۵.</ref> اور واجب اور [[مستحب]] نمازوں کی پہلی اور دوسری رکعت میں قرائت کرنا واجب ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۲۸۴-۲۸۶.</ref>
* سورہ حمد کا سیکھنا<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۳۰۰.</ref>، صحیح پڑھنا<ref>علامہ حلّى، تذكرة الفقہاء، ۱۴۱۴ق، ج۳، ص۱۳۵.</ref> اور واجب اور [[مستحب]] نمازوں کی پہلی اور دوسری رکعت میں قرائت کرنا واجب ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۲۸۴-۲۸۶.</ref>
* نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں نمازی کی مرضی ہے کہ وہ سورہ حمد پڑھے یا [[تسبیحات اربعہ]] پڑھے۔ لیکن ان دونوں میں سے کونسا افضل ہے اس بارے میں اختلاف ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۳۱۹-۳۳۱.</ref>
* نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں نمازی کی مرضی ہے کہ وہ سورہ حمد پڑھے یا [[تسبیحات اربعہ]] پڑھے۔ لیکن ان دونوں میں سے کونسا افضل ہے اس بارے میں اختلاف ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۹، ص۳۱۹-۳۳۱.</ref>
* نماز کی پہلی رکعت میں سورہ حمد سے پہلے «أَعُوذُ باللّه‌ِ مِنَ الشَّیطانِ الرَّجِیمِ» کہنا مستحب ہے۔<ref>امام ‌خمينى، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۴۲۴ق، ج۱، ص۵۵۹، مسئلۂ۱۰۱۷.</ref> اور نماز کے دوران سورت کے آخر میں [[آمین]] کہنا [[حرام]] اور نماز باطل ہونے کا باعث ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۱۰، ص۲-۱۱.</ref>
* نماز کی پہلی رکعت میں سورہ حمد سے پہلے {{حدیث|«أَعُوذُ باللّه‌ِ مِنَ الشَّیطانِ الرَّجِیمِ»}} کہنا مستحب ہے۔<ref>امام ‌خمينى، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۴۲۴ق، ج۱، ص۵۵۹، مسئلۂ۱۰۱۷.</ref> جبکہ نماز کے دوران سورت کے آخر میں [[آمین]] کہنا [[حرام]] اور نماز باطل ہونے کا باعث ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام‌، ۱۴۰۴ق، ج۱۰، ص۲-۱۱.</ref>
* جن مستحب نمازوں میں کوئی خاص قرائت ذکر ہوئی ہے ان میں صرف سورہ حمد پڑھنا بھی جائز ہے۔<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۵۰۱.</ref>
* جن مستحب نمازوں میں کوئی خاص قرائت ذکر ہوئی ہے ان میں صرف سورہ حمد پڑھنا بھی جائز ہے۔<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۵۰۱.</ref>
* بہت سارے موارد میں سورہ حمد کی تلاوت مستحب ہے؛ جیسے مریض پر دم کرنا،<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۷.</ref>میت کو قبر میں اتارتے ہوئے،<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۱۹.</ref> اور [[حائر حسینی]] سے تربت اٹھاتے ہوئے۔<ref>حرّ عاملى، وسائل الشيعة، ۱۴۰۹ق، ج۱۴، ص۵۳۱.</ref>
* بہت سارے موارد میں سورہ حمد کی تلاوت مستحب ہے؛ جیسے مریض پر دم کرنا،<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۷.</ref>میت کو قبر میں اتارتے ہوئے،<ref>طباطبايى يزدى، ‌العروة الوثقى، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۱۹.</ref> اور [[حائر حسینی]] سے تربت اٹھاتے ہوئے۔<ref>حرّ عاملى، وسائل الشيعة، ۱۴۰۹ق، ج۱۴، ص۵۳۱.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم