"علم کلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
اس علم کی تاریخ پیدائش کے سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ صدر اسلام سے ہی اس کا آغاز ہوگیا تھا اور اس کا پہلا مسئلہ جبر و اختیار تھا۔ صفات خداوند، خاص طور پر [[توحید]] و [[عدل الہی]]، مسئلہ [[حسن و قبح]]ِ افعال، قضا و قدر، [[نبوت]]، [[معاد]] اور [[امامت]] علم کلام کے اہم ترین مباحث میں سے ہیں۔ | اس علم کی تاریخ پیدائش کے سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ صدر اسلام سے ہی اس کا آغاز ہوگیا تھا اور اس کا پہلا مسئلہ جبر و اختیار تھا۔ صفات خداوند، خاص طور پر [[توحید]] و [[عدل الہی]]، مسئلہ [[حسن و قبح]]ِ افعال، قضا و قدر، [[نبوت]]، [[معاد]] اور [[امامت]] علم کلام کے اہم ترین مباحث میں سے ہیں۔ | ||
علم کلام کے مباحث میں اختلاف رائے کے بموجب [[دین اسلام]] میں متعدد کلامی فرقے ظہور پذیر ہوئے۔ [[شیعوں]] کے اہم ترین کلامی فرقے [[امامیہ]]، [[زیدیہ]]، [[اسماعیلیہ]]، | علم کلام کے مباحث میں اختلاف رائے کے بموجب [[دین اسلام]] میں متعدد کلامی فرقے ظہور پذیر ہوئے۔ [[شیعوں]] کے اہم ترین کلامی فرقے [[امامیہ]]، [[زیدیہ]]، [[اسماعیلیہ]]، کیسانیہ کہلاتے ہیں جبکہ [[اہل سنت]] کے اہم ترین کلامی فرقے مرجئہ، اہل حدیث، [[اشاعرہ]]، ماتُریدیہ اور [[وہابیت]] ہیں۔ [[شیخ مفید]] (متوفیٰ:413ھ)، [[خواجہ نصیر الدین طوسی]](متوفیٰ: 672ھ) اور [[علامہ حلی]](متوفیٰ:726ھ) مذہب امامیہ کے سرخیل [[متکلمین]] میں شمار ہوتے ہیں اور قاضی عبد الجبار معتزلی، [[ابوالحسن اشعری]]، ابو حامد غزالی اور فخر رازی [[اہل سنت]] کے مشہور متکلمین میں سے ہیں۔کتاب [[تصحیح الاعتقاد (کتاب)|تصحیح الاعتقاد]]، [[تجرید الاعتقاد (کتاب)|تجرید الاعتقاد]] اور [[کشف المراد فی شرح تجرید الاعتقاد (کتاب)|کشف المراد]] شیعہ کلامی کتب شمار ہوتی ہیں اور "شرح الاصول الخمسہ"، "شرح المقاصد" اور "شرح المواقف" اہل سنت کے کلامی آثار میں سے ہیں۔ | ||
کلام جدید ایسا علم ہے جس میں علم کلام (قدیم) سے ہم آہنگ یا اس سے مختلف ہونے کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ علم کلام جدید کے کچھ مباحث یہ ہیں: تعریف علم کلام جدید، منشا و منبع کلام جدید، دین کی زبان اور اس کا قلمرو، بشریت کے لئے دین کی ضرورت، [[عقل]] و دین، عقل و [[ایمان]]، علم (سائنس) اور دین اور مذہبی تجربہ اور | کلام جدید ایسا علم ہے جس میں علم کلام (قدیم) سے ہم آہنگ یا اس سے مختلف ہونے کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ علم کلام جدید کے کچھ مباحث یہ ہیں: تعریف علم کلام جدید، منشا و منبع کلام جدید، دین کی زبان اور اس کا قلمرو، بشریت کے لئے دین کی ضرورت، [[عقل]] و دین، عقل و [[ایمان]]، علم (سائنس) اور دین اور مذہبی تجربہ اور مذہبی تکثیریت(Religious pluralism)۔ | ||
==تعریف و نام== | ==تعریف و نام== |