مندرجات کا رخ کریں

"امام حسن کے نام امام علی کا خط" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: ردِّ ترمیم
سطر 18: سطر 18:
*طریقے: تذکُّر، [[موعظہ]]، عملی نمونہ پیش کرنا، محبت، عبرت‌ لینا، [[توبہ]]، [[مراقبہ]] اور [[محاسبہ نفس|محاسبہ]]؛<ref>بہشتی و دیگران، «نظام تربیتی اخلاقی در نامہ 31 نہج البلاغہ»، ص20۔</ref>
*طریقے: تذکُّر، [[موعظہ]]، عملی نمونہ پیش کرنا، محبت، عبرت‌ لینا، [[توبہ]]، [[مراقبہ]] اور [[محاسبہ نفس|محاسبہ]]؛<ref>بہشتی و دیگران، «نظام تربیتی اخلاقی در نامہ 31 نہج البلاغہ»، ص20۔</ref>
نہج‌ البلاغہ کے اکثر نسخوں میں یہ خط مکتوبات کی ترتیب میں 31ویں نمبر پر ہے:<ref>دشتی، و کاظم محمدی، المعجم المفہرس لالفاظ نہج البلاغہ، 1375ہجری شمسی، ص515۔</ref>
نہج‌ البلاغہ کے اکثر نسخوں میں یہ خط مکتوبات کی ترتیب میں 31ویں نمبر پر ہے:<ref>دشتی، و کاظم محمدی، المعجم المفہرس لالفاظ نہج البلاغہ، 1375ہجری شمسی، ص515۔</ref>
 
{{جدول واکنش‌گرا/شروع}}
{| class="{{جدول واکنش‌گرا/کلاس پیشفرض}}"
{| class="{{جدول واکنش‌گرا/کلاس پیشفرض}}"
|-
|-
سطر 29: سطر 29:
| فی ظلال، مفتی جعفر حسین (اردو)|| 30
| فی ظلال، مفتی جعفر حسین (اردو)|| 30
|}
|}
{{خاتمہ}}
==خط کا مضمون اور ائمہ کی عصمت میں سازگاری==
==خط کا مضمون اور ائمہ کی عصمت میں سازگاری==
نہج البلاغہ کے 31ویں مکتوب کے بعض مطالب کو [[عصمت|ائمہ کی عصمت]] کے ساتھ ناسازگار قرار دیا گیا ہے۔<ref>ابن‌ابی‌الحدید، شرح نہج البلاغہ، 1404ھ، ج16، ص66-67۔</ref> نہج البلاغہ کے اہل سنت شارح [[ابن‌ ابی‌ الحدید]] اس بات کے معتقد ہیں کہ «{{عربی|أَوْ أَنْ أُنْقَصَ فِی رَأْیِی}}» (یعنی: اس سے پہلے کہ میری رائ میں کوئی نقص پیش آئے) ک تعبیر اس خط کے تحریر کرنے والے یعنی امام علیٌ کی عصمت جبکہ «{{عربی|یَسْبِقَنِی إِلَیْکَ بَعْضُ غَلَبَاتِ الْہَوَی وَ فِتَنِ الدُّنْیَا}}» (یعنی: اس سے پہلے کہ ہوا و ہوس اور دنیا کے فتنے تم پر ہجوم لے آئے) کی تعبیر اس کے مخاطب یعنی امام حسن کی عصمت کے ساتھ سازگار نہیں ہے؛ کیونکہ ان تعابیر کے مطابق امام علیؑ کی رائ تغییر پذیر ہے اور اسی طرح امام حسنؑ ہوا و ہوس سے متأثیر ہونے کا امکان ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، 1404ھ، ج16، ص66-67۔</ref>  
نہج البلاغہ کے 31ویں مکتوب کے بعض مطالب کو [[عصمت|ائمہ کی عصمت]] کے ساتھ ناسازگار قرار دیا گیا ہے۔<ref>ابن‌ابی‌الحدید، شرح نہج البلاغہ، 1404ھ، ج16، ص66-67۔</ref> نہج البلاغہ کے اہل سنت شارح [[ابن‌ ابی‌ الحدید]] اس بات کے معتقد ہیں کہ «{{عربی|أَوْ أَنْ أُنْقَصَ فِی رَأْیِی}}» (یعنی: اس سے پہلے کہ میری رائ میں کوئی نقص پیش آئے) ک تعبیر اس خط کے تحریر کرنے والے یعنی امام علیٌ کی عصمت جبکہ «{{عربی|یَسْبِقَنِی إِلَیْکَ بَعْضُ غَلَبَاتِ الْہَوَی وَ فِتَنِ الدُّنْیَا}}» (یعنی: اس سے پہلے کہ ہوا و ہوس اور دنیا کے فتنے تم پر ہجوم لے آئے) کی تعبیر اس کے مخاطب یعنی امام حسن کی عصمت کے ساتھ سازگار نہیں ہے؛ کیونکہ ان تعابیر کے مطابق امام علیؑ کی رائ تغییر پذیر ہے اور اسی طرح امام حسنؑ ہوا و ہوس سے متأثیر ہونے کا امکان ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، 1404ھ، ج16، ص66-67۔</ref>  
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم