"حبیب بن مظاہر اسدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←امام علی(ع) کا دور
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 53: | سطر 53: | ||
== امام علی(ع) کا دور == | == امام علی(ع) کا دور == | ||
حبیب [[مدینہ]] چھوڑ کر [[علی(ع)|امیرالمؤمنین(ع)]] کے ساتھ [کوفہ]] چلے گئے اور آپ(ع) کے ساتھ جہاد و کوشش میں مصروف ہوئے اور آپ(ع) کے اصحاب خاص کے زمرے میں قرار پائے اور آپ(ع) کے علوم کے حاملین میں شمار ہوئے۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> [[حضرت علی]](ع) نے انہیں علم [[منایا]] و بلایا < | حبیب [[مدینہ]] چھوڑ کر [[علی(ع)|امیرالمؤمنین(ع)]] کے ساتھ [کوفہ]] چلے گئے اور آپ(ع) کے ساتھ جہاد و کوشش میں مصروف ہوئے اور آپ(ع) کے اصحاب خاص کے زمرے میں قرار پائے اور آپ(ع) کے علوم کے حاملین میں شمار ہوئے۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> [[حضرت علی]](ع) نے انہیں علم [[منایا]] و بلایا <ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1421.aspx | علم منایا و بلایا کے معنی کیا ہیں؟]۔</ref> عطا کیا تھا۔<ref>الحسین فی طریقه الی الشهاده، ص6۔</ref> حبیب [[شرطۃ الخمیس]] کے رکن خاص تھے اور شرطۃ الخمیس خطرات کی صورت میں فوری رد عمل کے لئے تشکیل یافتہ مسلح دستے (جوکھم دستے یا Task Force) کا نام ہے جس میں [[امام علی(ع)]] کے مخلص اور مطیع ساتھی شامل تھے۔<ref> شیخ مفید، الاختصاص، ص2 تا 7۔</ref> [[واقعۂ عاشورا]] سے برسوں قبل [[میثم تمار]] کا [[بنو اسد]] کی مجلس سے گذر ہوا تو دونوں نے ایک دوسرے کو شہادت کی بشارت اور شہادت کی کیفیت کی خبر دی اور اسی علم منایا کا نتیجہ تھا جو انھوں نے [[امیر المؤمنین(ع)]] سے سیکھا تھا اور وہ دونوں مستقبل میں رونما ہونے والے واقعات کی خبر رکھتے تھے۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> | ||
== امام حسین(ع) کا دور == | == امام حسین(ع) کا دور == |