مندرجات کا رخ کریں

"ابدی عذاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{معاد (عمودی)}}
{{معاد (عمودی)}}
'''ابدی عذاب ''' یا '''جہنم میں ہمیشہ رہنا''' [[اسلام|اسلامی]] اور دیگر بہت سے الہی [[ادیان]] کا عقیدہ ہے۔ [[قرآن]] کی متعدد آیات میں «خالدین فیہا ابدا» (ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہے گا) اور اس طرح کی تعابیر کے ساتھ ابدی عذاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے؛ چنانچہ شیعہ حدیثی منابع میں متعدد احادیث بھی وارد ہوئی ہیں جن میں جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی رہنے پر تأکید کی گئی ہے۔
'''ابدی عذاب ''' یا '''[[جہنم]] میں ہمیشہ رہنا''' [[اسلام|اسلامی]] اور دیگر بہت سے الہی [[ادیان]] کا عقیدہ ہے۔ [[قرآن]] کی متعدد [[آیات]] میں «خالدین فیہا ابدا» (ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہے گا) جیسی تعابیر کے ساتھ ابدی عذاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے؛ چنانچہ [[شیعہ]] [[حدیث|حدیثی]] منابع میں متعدد احادیث بھی وارد ہوئی ہیں جن میں جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی رہنے پر تأکید کی گئی ہے۔


جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی رہنے کے بارے میں دانشورں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے: ایک گروہ اسے خدا کی عدالت، حکمت اور رحمت بلکہ قرآن کی بعض آیات کے خلاف قرار دیتے ہیں اور اس بات کے معتقد ہیں کہ ابدی عذاب کا کوئی تصور ہی نہیں ہے بلکہ جہنمی افراد آخر کار سب کے سب وہاں سے نکل جائیں گے یا آخر میں ان کے لئے وہاں کوئی عذاب یا تکلیف نہیں ہوگی۔  
جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی رہنے کے بارے میں دانشورں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے: ایک گروہ اسے خدا کی عدالت، حکمت اور رحمت بلکہ قرآن کی بعض آیات کے خلاف قرار دیتے ہوئے ابدی عذاب کے تصور کو باطل قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جہنمی افراد آخر کار سب کے سب وہاں سے نکل جائیں گے یا آخر میں ان کے لئے وہاں کوئی عذاب یا تکلیف نہیں ہوگی۔  


ان کے مقابلے میں بعض حضرات من جملہ شیعہ ابدی عذاب کے قائل ہیں لیکن اسے صرف ان کافروں کے ساتھ مختص قرار دیتے ہیں جو خدا کے سر سخت دشمن ہیں اور جن پر ہر حوالے سے [[اتمام حجت|حجت تمام]] کی گئی ہوتی ہے۔ ان کے مطابق باقی عام گناہ گار اور [[مستضعف فکری|کمزور عقیدہ]] لوگ جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی نہیں رہیں گے۔  
ان کے مقابلے میں بعض حضرات من جملہ شیعہ ابدی عذاب کے قائل ہیں لیکن اسے صرف ان [[کافروں]] کے ساتھ مختص قرار دیتے ہیں جو خدا کے سر سخت دشمن ہیں اور جن پر ہر حوالے سے [[اتمام حجت|حجت تمام]] ہو گئی ہو۔ ان کے مطابق باقی عام گناہ گار اور [[مستضعف فکری|کمزور عقیدہ]] لوگ جہنم میں ہمیشہ کے لئے باقی نہیں رہیں گے۔  


شیعہ علماء اس بات کے معتقد ہیں کہ [[قیامت]] کے دن [[تجسم اعمال|اعمال کے مجسم]] ہونے اور اعمال کی حقیقت ظاہر ہونے کے نظریہ کی روشنی میں ابدی عذاب کو بیان کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ قرآن میں تصریح کی گئی ہے کہ بعض افراد ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہیں گے اور وہاں سے وہ کبھی بھی خارج نہیں ہو سکیں گے۔
شیعہ علماء اس بات کے معتقد ہیں کہ [[قیامت]] کے دن [[تجسم اعمال|اعمال کے مجسم]] ہونے اور اعمال کی حقیقت ظاہر ہونے کے نظریہ کی روشنی میں ابدی عذاب کی توجیہ کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ قرآن میں تصریح کی گئی ہے کہ بعض افراد ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہیں گے اور وہاں سے وہ کبھی بھی خارج نہیں ہو سکیں گے۔


==اہمیت==
==اہمیت==
confirmed، templateeditor
8,080

ترامیم