مندرجات کا رخ کریں

"اسرائیلی قتل عام کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''اسرائیلی قتل عام کی فہرست''' سے مراد [[اسرائیل]] کے فلسطین پر قبضے کے دوران [[فلسطین]] اور اس کے نواحی علاقوں میں ہونے والے متعدد اسرائیلی قتل عام ہیں۔ "الاسری اسٹڈیز سینٹر" کا حوالہ دیتے ہوئے مہر خبر رساں ایجنسی نے فلسطین اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اسرائیل کے جرائم اور قتل عام کی تعداد 62 جبکہ مشرق نیوز ایجنسی نے اسی ماخذ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے 125 جرائم اور قتل عام کا ذکر کیا ہے۔<ref>نگاہ کنید بہ: «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.farsnews.ir/news/13930627000216 دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان]»، خبرگزاری فارس.</ref> مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق سنہ 1948ء سے 2024ء تک صہیونیوں کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی [[شہید]] ہو چکے ہیں۔<ref>«[https://farsi.palinfo.com/news/2023/5/15/75-سال-از-فاجعہ-ن-بت-اشغال-فلسط-ن-ذشت 75 سال از فاجعہ نکبت (اشغال فلسطین) گذشت]»، مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین.</ref> انگریزی اخبار  آئرش انڈیپنڈنٹ نے "دنیا کے مہلک ترین قاتل" کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) کو "اسرائیل کی بے رحم قاتل مشین" قرار دیا ہے۔<ref>«[https://www.independent.ie/life/the-worlds-deadliest-assassins/26605405.html The world's deadliest assassins]», Irish independent.</ref>
'''اسرائیلی قتل عام کی فہرست''' سے مراد [[اسرائیل]] کے فلسطین پر قبضے کے دوران [[فلسطین]] اور اس کے نواحی علاقوں میں ہونے والے متعدد اسرائیلی قتل عام ہیں۔ "الاسری اسٹڈیز سینٹر" کا حوالہ دیتے ہوئے مہر خبر رساں ایجنسی نے فلسطین اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اسرائیل کے جرائم اور قتل عام کی تعداد 62 جبکہ مشرق نیوز ایجنسی نے اسی ماخذ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے 125 جرائم اور قتل عام کا ذکر کیا ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.farsnews.ir/news/13930627000216 دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان]»، خبرگزاری فارس۔</ref> مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق سنہ 1948ء سے 2024ء تک صہیونیوں کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی [[شہید]] ہو چکے ہیں۔<ref>«[https://farsi.palinfo.com/news/2023/5/15/75-سال-از-فاجعہ-ن-بت-اشغال-فلسط-ن-ذشت 75 سال از فاجعہ نکبت (اشغال فلسطین) گذشت]»، مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین۔</ref> انگریزی اخبار  آئرش انڈیپنڈنٹ نے "دنیا کے مہلک ترین قاتل" کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) کو "اسرائیل کی بے رحم قاتل مشین" قرار دیا ہے۔<ref>«[https://www.independent.ie/life/the-worlds-deadliest-assassins/26605405.html The world's deadliest assassins]», Irish independent۔</ref>


فارسی سیاسی لٹریچر میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت بچوں کو مارنے والی حکومت کے طور پر جانی جاتی ہے۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020721000150 آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس]»، خبرگزاری فارس.</ref> بین الاقوامی اداروں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2008ء سے 2024ء تک فلسطین میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33000 فلسطینی بچے مارے جا چکے ہیں۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020721000150 آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس]»، خبرگزاری فارس.</ref>
فارسی سیاسی لٹریچر میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت بچوں کو مارنے والی حکومت کے طور پر جانی جاتی ہے۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020721000150 آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس]»، خبرگزاری فارس۔</ref> بین الاقوامی اداروں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2008ء سے 2024ء تک فلسطین میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33000 فلسطینی بچے مارے جا چکے ہیں۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020721000150 آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس]»، خبرگزاری فارس۔</ref>


فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں اور بچوں کے قتل عام کو نسل کشی تصور کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://www.aa.com.tr/fa/جہان/نمایندگان-پارلمان-اروپا-حملات-اسرائيل-علیہ-غزہ-را-نسل-کشی-دانستند/3054343 نمایندگان پارلمان اروپا حملات اسرائیل علیہ غزہ را نسل‌کشی دانستند]»، خبرگزاری آناتولی؛ Ayyash, «[https://www.aljazeera.com/opinions/2023/11/2/a-genocide-is-under-way-in-palestine A genocide is under way in Palestine]», Al Jazeera Media Network.</ref> الجزیرہ نیوز ایجنسی کے مطابق ان نسل کشیوں میں اکتوبر 2023ء میں [[غزہ کی پٹی]] پر اسرائیل کے حملے بھی شامل ہیں، جن میں نسل کشی کے تمام علامات پائی جاتی ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیل نے پورے غزہ پر حملہ کیا؛ اس نے ہسپتالوں، سکولوں اور رہائشی عمارتوں اور شہری علاقوں پر شدید بمباری کی اور بہت سے بچوں، عورتوں اور شہریوں کو ہلاک کیا۔<ref>Adel and Gallagher, «[https://www.aljazeera.com/opinions/2023/11/12/genocide-in-gaza-a-call-for-urgent-global-action Genocide in Gaza: A call to urgent global action]», Al Jazeera Media Network.</ref>
فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں اور بچوں کے قتل عام کو نسل کشی تصور کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://www.aa.com.tr/fa/جہان/نمایندگان-پارلمان-اروپا-حملات-اسرائيل-علیہ-غزہ-را-نسل-کشی-دانستند/3054343 نمایندگان پارلمان اروپا حملات اسرائیل علیہ غزہ را نسل‌کشی دانستند]»، خبرگزاری آناتولی؛ Ayyash, «[https://www.aljazeera.com/opinions/2023/11/2/a-genocide-is-under-way-in-palestine A genocide is under way in Palestine]», Al Jazeera Media Network۔</ref> الجزیرہ نیوز ایجنسی کے مطابق ان نسل کشیوں میں اکتوبر 2023ء میں [[غزہ کی پٹی]] پر اسرائیل کے حملے بھی شامل ہیں، جن میں نسل کشی کے تمام علامات پائی جاتی ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیل نے پورے غزہ پر حملہ کیا؛ اس نے ہسپتالوں، سکولوں اور رہائشی عمارتوں اور شہری علاقوں پر شدید بمباری کی اور بہت سے بچوں، عورتوں اور شہریوں کو ہلاک کیا۔<ref>Adel and Gallagher, «[https://www.aljazeera.com/opinions/2023/11/12/genocide-in-gaza-a-call-for-urgent-global-action Genocide in Gaza: A call to urgent global action]», Al Jazeera Media Network۔</ref>


==سنہ 1948ء تک اسرائیلیوں کے قتل عام==
==سنہ 1948ء تک اسرائیلیوں کے قتل عام==
سطر 62: سطر 62:
|25||شہر اللُّد قتل عام||[[11 جون]] 1948ء||شہر لُد||اسرائیلی کمانڈوں نے اس شہر پر حملہ کیا اور یہاں کے 426 لوگوں کو مار ڈالا
|25||شہر اللُّد قتل عام||[[11 جون]] 1948ء||شہر لُد||اسرائیلی کمانڈوں نے اس شہر پر حملہ کیا اور یہاں کے 426 لوگوں کو مار ڈالا
|-
|-
|26||دوایمہ قتل عام||[[29 اکتوبر]] 1948ء||الخلیل کی بلندیوں پر واقع قصبہ دوایمہ||اسرائیلی فوج نے اس قصبے پر حملہ کیا اور 200 لوگوں کا قتل عام کیا۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://rasekhoon.net/article/show/142837/قتل-عام-ہای-اشغالگران-تا-سال-1948/ قتل‌عام‌ہای اشغالگران تا سال 1948ء]»، راسخون؛ «[https://www.mehrnews.com/news/3047958 پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل]»، خبرگزاری مہر؛ «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1397/02/24/1726079/ سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-1|از بالفور تا ترامپ]»، خبرگزاری تسنیم.</ref>
|26||دوایمہ قتل عام||[[29 اکتوبر]] 1948ء||الخلیل کی بلندیوں پر واقع قصبہ دوایمہ||اسرائیلی فوج نے اس قصبے پر حملہ کیا اور 200 لوگوں کا قتل عام کیا۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://rasekhoon.net/article/show/142837/قتل-عام-ہای-اشغالگران-تا-سال-1948/ قتل‌عام‌ہای اشغالگران تا سال 1948ء]»، راسخون؛ «[https://www.mehrnews.com/news/3047958 پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل]»، خبرگزاری مہر؛ «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1397/02/24/1726079/ سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-1|از بالفور تا ترامپ]»، خبرگزاری تسنیم۔</ref>
|}
|}


سطر 97: سطر 97:
|12||حی الدرج قتل عام||[[22 جنوری]] 2002ء||غزہ میں یرموک اسٹیڈیم کے نزدیک رہائشی علاقہ||اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 174 افراد جاں بحق اور 140 افراد زخمی ہوئے۔
|12||حی الدرج قتل عام||[[22 جنوری]] 2002ء||غزہ میں یرموک اسٹیڈیم کے نزدیک رہائشی علاقہ||اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 174 افراد جاں بحق اور 140 افراد زخمی ہوئے۔
|-
|-
|13||رفح قتل عام||18 تا 20 مئی 2004ء||رفح||ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں سے صہیونی حملے میں 56 فلسطینی [[شہید]] اور 150 افراد زخمی ہوئے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://www.mehrnews.com/news/3047958 پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل]»، خبرگزاری مہر؛ «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.farsnews.ir/news/13930627000216 دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://kayhan.ir/fa/news/274695 کارنامہ سیاہ صیہونیست‌ہا علیہ مردم فلسطین: 75 سال جنایت]»، روزنامہ کیہان؛ «[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1397/02/25/1726175 سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-2|کشتار صبرا و شتیلا و فاجعہ قانا]»، خبرگزاری تسنیم.</ref>
|13||رفح قتل عام||18 تا 20 مئی 2004ء||رفح||ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں سے صہیونی حملے میں 56 فلسطینی [[شہید]] اور 150 افراد زخمی ہوئے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: «[https://www.mehrnews.com/news/3047958 پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل]»، خبرگزاری مہر؛ «[https://www.mashreghnews.ir/news/346076 تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم]»، خبرگزاری مشرق؛ «[https://www.farsnews.ir/news/13930627000216 دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://kayhan.ir/fa/news/274695 کارنامہ سیاہ صیہونیست‌ہا علیہ مردم فلسطین: 75 سال جنایت]»، روزنامہ کیہان؛ «[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1397/02/25/1726175 سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-2|کشتار صبرا و شتیلا و فاجعہ قانا]»، خبرگزاری تسنیم۔</ref>
|-
|-
|14||[[معمدانی ہسپتال کا قتل عام|معمدانی ہسپتال میں قتل عام]]||[[17 اکتوبر]] 2023ء||معمدانی ہسپتال||غزہ میں اسرائیلی جنگجوؤں کی طرف سے المعمدانی یا الاہلی العربی ہسپتال پر بمباری کے دوران 500 سے زائد شہری مارے گئے۔<ref>.[https://www.aljazeera.com/news/2023/10/18/what-do-we-know-about-the-strike-on-the-hospital-in-gaza What we know so far about the deadly strike on a Gaza hospital]", AlJAZEERA"</ref>
|14||[[معمدانی ہسپتال کا قتل عام|معمدانی ہسپتال میں قتل عام]]||[[17 اکتوبر]] 2023ء||معمدانی ہسپتال||غزہ میں اسرائیلی جنگجوؤں کی طرف سے المعمدانی یا الاہلی العربی ہسپتال پر بمباری کے دوران 500 سے زائد شہری مارے گئے۔<ref>.[https://www.aljazeera.com/news/2023/10/18/what-do-we-know-about-the-strike-on-the-hospital-in-gaza What we know so far about the deadly strike on a Gaza hospital]", AlJAZEERA"</ref>
|-
|-
|15||[[ لبنان میں پیچرز دھماکے]]||[[18 ستمبر]] 2024ء||لبنان اور [[شام]]||اس پیچرز دھماکے میں کم از کم 12 افراد شہید اور تقریبا 2800 افراد زخمی ہوئے۔<ref>[https://www.almanar.com.lb/12481977 «حزب اللہ: انفجار أجہزة “بايجر” كانت لدى عدد من العاملين في الحزب والأجہزة المختصة تقوم بالتحقيقات»]، وبگاہ المنار.</ref>
|15||[[ لبنان میں پیچرز دھماکے]]||[[18 ستمبر]] 2024ء||لبنان اور [[شام]]||اس پیچرز دھماکے میں کم از کم 12 افراد شہید اور تقریبا 2800 افراد زخمی ہوئے۔<ref>[https://www.almanar.com.lb/12481977 «حزب اللہ: انفجار أجہزة “بايجر” كانت لدى عدد من العاملين في الحزب والأجہزة المختصة تقوم بالتحقيقات»]، وبگاہ المنار۔</ref>
|}
|}


==دہشت گردیاں==
==دہشت گردیاں==
کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی صیہونیوں نے اپنے وجود کے اعلان سے اب تک (2024ء) 2700 سے زائد دہشتگردانہ کاروائیاں کی ہیں۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://www.jamaran.news/fa/tiny/news-1484527 مہمترین ترورہای انجام  شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان]»، پایگاہ خبری جماران؛ «[https://www.irna.ir/news/85290630 بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل]»، خبرگزاری جمہوری اسلامی.</ref> اس حکومت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ صرف فلسطین اور مزاحمتی عسکری رہنماؤں اور کارکنوں تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے دنیا بھر میں کئی سیاسی رہنماؤں اور سائنسدانوں کو قتل کیا ہے۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس.</ref> دنیا بھر میں اسرائیل کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چند افراد کی تفصیل درج ذیل ہے:
کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی صیہونیوں نے اپنے وجود کے اعلان سے اب تک (2024ء) 2700 سے زائد دہشتگردانہ کاروائیاں کی ہیں۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://www.jamaran.news/fa/tiny/news-1484527 مہمترین ترورہای انجام  شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان]»، پایگاہ خبری جماران؛ «[https://www.irna.ir/news/85290630 بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل]»، خبرگزاری جمہوری اسلامی۔</ref> اس حکومت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ صرف فلسطین اور مزاحمتی عسکری رہنماؤں اور کارکنوں تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے دنیا بھر میں کئی سیاسی رہنماؤں اور سائنسدانوں کو قتل کیا ہے۔<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس۔</ref> دنیا بھر میں اسرائیل کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چند افراد کی تفصیل درج ذیل ہے:


{{جدول/شروع|ارتفاع=}}
{{جدول/شروع|ارتفاع=}}
سطر 117: سطر 117:
|2.||[[عماد مغنیہ]]||[[12 فروری]] 2008ء/ [[دمشق]]||حزب‌ اللہ لبنان کے جرجستہ کمانڈر
|2.||[[عماد مغنیہ]]||[[12 فروری]] 2008ء/ [[دمشق]]||حزب‌ اللہ لبنان کے جرجستہ کمانڈر
|-
|-
|3.||شیخ راغب حرب||[[16 فروری]] سال 1984ء||لبنانی [[شیعہ]] عالم دین المعروف شیخ الشہدائے مقاومت لبنان<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/13991128000380 «من شیخ راغب حرب ہستم»]»، خبرگزاری فارس.</ref>
|3.||شیخ راغب حرب||[[16 فروری]] سال 1984ء||لبنانی [[شیعہ]] عالم دین المعروف شیخ الشہدائے مقاومت لبنان<ref>«[https://www.farsnews.ir/news/13991128000380 «من شیخ راغب حرب ہستم»]»، خبرگزاری فارس۔</ref>
|-
|-
|4.||[[شیخ احمد یاسین]]||[[22 مارچ]] 2004ء/[[غزہ کی پٹی]]||[[حماس]] کے رہبر
|4.||[[شیخ احمد یاسین]]||[[22 مارچ]] 2004ء/[[غزہ کی پٹی]]||[[حماس]] کے رہبر
سطر 159: سطر 159:
|23.||عدلی حمدان||[[24 جنوری]] 2002ء||حماس کے اعلیٰ کمانڈر
|23.||عدلی حمدان||[[24 جنوری]] 2002ء||حماس کے اعلیٰ کمانڈر
|-
|-
|24.||حسان ہولو اللقیس||[[4 دسمبر]] 2013ء/جنوب لبنان||لبنان میں حزب اللہ کے ٹیکنالوجی، ہتھیاروں اور مواصلات کے شعبے کے سربراہ<ref>ملاحظہ کیجیے:‌ «[https://www.irna.ir/news/85290630 بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل]»، خبرگزاری جمہوری اسلامی؛ «[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://www.jamaran.news/fa/tiny/news-1484527 مہمترین ترورہای انجام  شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان]»، پایگاہ خبری جماران.</ref>
|24.||حسان ہولو اللقیس||[[4 دسمبر]] 2013ء/جنوب لبنان||لبنان میں حزب اللہ کے ٹیکنالوجی، ہتھیاروں اور مواصلات کے شعبے کے سربراہ<ref>ملاحظہ کیجیے:‌ «[https://www.irna.ir/news/85290630 بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل]»، خبرگزاری جمہوری اسلامی؛ «[https://www.farsnews.ir/news/14020822000475 نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ]»، خبرگزاری فارس؛ «[https://www.jamaran.news/fa/tiny/news-1484527 مہمترین ترورہای انجام  شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان]»، پایگاہ خبری جماران۔</ref>
|-
|-
|25.||صالح العاروری||2 جنوری 2024ء/بیروت||حماس کے اعلیٰ کمانڈر<ref>[https://farsi.palinfo.com/news/2024/1/2/ش-خ-صالح-العارور-بہ-شہادت-رس-د «شیخ صالح العاروری بہ شہادت رسید»]، سایت مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین.</ref>
|25.||صالح العاروری||2 جنوری 2024ء/بیروت||حماس کے اعلیٰ کمانڈر<ref>[https://farsi.palinfo.com/news/2024/1/2/ش-خ-صالح-العارور-بہ-شہادت-رس-د «شیخ صالح العاروری بہ شہادت رسید»]، سایت مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین۔</ref>
|-
|-
|26.||محمدرضا زاہدی||[[1 اپریل]] 2024ء/[[دمشق]]||سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، ان کو ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ دیگر افراد کے ساتھ قتل کیا گیا۔<ref>«[https://parsi.euronews.com/2024/04/08/iran-mohammad-reza-zahedi-killed-in-syria-was-on-hezbollahs-top-council-afp-group-source خبرگزاری فرانسہ: سردار سپاہ کہ در حملہ بہ کنسولگری ایران کشتہ شد از مشاوران عالی حزب اللہ بود]»،‌ یورونیوز.</ref>
|26.||محمدرضا زاہدی||[[1 اپریل]] 2024ء/[[دمشق]]||سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، ان کو ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ دیگر افراد کے ساتھ قتل کیا گیا۔<ref>«[https://parsi.euronews.com/2024/04/08/iran-mohammad-reza-zahedi-killed-in-syria-was-on-hezbollahs-top-council-afp-group-source خبرگزاری فرانسہ: سردار سپاہ کہ در حملہ بہ کنسولگری ایران کشتہ شد از مشاوران عالی حزب اللہ بود]»،‌ یورونیوز۔</ref>
|-
|-
|27.||[[اسماعیل ہنیہ]]||[[31 جولائی]] تہران||حماس کے سینئر عہدیدار، ان کے محافظ وسیم ابو شعبان کو بھی ان کے ساتھ قتل کیا<ref>«[https://www.aa.com.tr/fa/ایران/اسماعیل-ہنیہ-در-تہران-کشتہ-شد/3290253 اسماعیل ہنیہ در تہران کشتہ شد]»، خبرگزاری آناتولی.</ref>
|27.||[[اسماعیل ہنیہ]]||[[31 جولائی]] تہران||حماس کے سینئر عہدیدار، ان کے محافظ وسیم ابو شعبان کو بھی ان کے ساتھ قتل کیا<ref>«[https://www.aa.com.tr/fa/ایران/اسماعیل-ہنیہ-در-تہران-کشتہ-شد/3290253 اسماعیل ہنیہ در تہران کشتہ شد]»، خبرگزاری آناتولی۔</ref>
|-
|-
|28.||[[فؤاد شکر]]||[[30 جون]] 2024ء/حزب اللہ لبنان کے کمانڈر، ان پر اسرائیل نے جنوبی لبنان کی ایک عمارت میں حملہ کیا۔<ref>[https://www.almanar.com.lb/12292997 «قاد جبہة الإسناد اللبنانية وناصر المسلمين في البوسنة والہرسك.. من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»]، المنار.</ref>
|28.||[[فؤاد شکر]]||[[30 جون]] 2024ء/حزب اللہ لبنان کے کمانڈر، ان پر اسرائیل نے جنوبی لبنان کی ایک عمارت میں حملہ کیا۔<ref>[https://www.almanar.com.lb/12292997 «قاد جبہة الإسناد اللبنانية وناصر المسلمين في البوسنة والہرسك.. من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»]، المنار۔</ref>
|-
|-
|29.||ابراہیم عقیل||[[20 ستمبر]] 2024ء، حزب اللہ کے کمانڈرجنہیں اسرائیل نے راکٹ حملے میں شہید کیا||<ref>[https://www.aljazeera.net/news/2024/9/21/عاجل-الإذاعة-الإسرائيلية-خطة حزب اللہ ینعی قائدین و14 مقاتلا وإسرائیل اتخذت قرار الاغتیال بوقت قصیر]»، الجزیرہ.</ref>
|29.||ابراہیم عقیل||[[20 ستمبر]] 2024ء، حزب اللہ کے کمانڈرجنہیں اسرائیل نے راکٹ حملے میں شہید کیا||<ref>[https://www.aljazeera.net/news/2024/9/21/عاجل-الإذاعة-الإسرائيلية-خطة حزب اللہ ینعی قائدین و14 مقاتلا وإسرائیل اتخذت قرار الاغتیال بوقت قصیر]»، الجزیرہ۔</ref>
|-
|-
|30.||[[سید حسن نصراللہ ]]||[[27 ستمبر]] 2024ء حزب اللہ کے مرکزی دفتر میں اسرائیل نے راکٹ حملہ کیا[[ضاحیہ بیروت]]||حزب‌اللہ لبنان کے تیسرے سکریٹری جنرل<ref>«[https://www.almanar.com.lb/12534634 شہادة الأمين العام لحزب اللہ سماحة السيد حسن نصراللہ]»، سایت المنار.</ref>
|30.||[[سید حسن نصراللہ ]]||[[27 ستمبر]] 2024ء حزب اللہ کے مرکزی دفتر میں اسرائیل نے راکٹ حملہ کیا[[ضاحیہ بیروت]]||حزب‌اللہ لبنان کے تیسرے سکریٹری جنرل<ref>«[https://www.almanar.com.lb/12534634 شہادة الأمين العام لحزب اللہ سماحة السيد حسن نصراللہ]»، سایت المنار۔</ref>
|-
|-
|31.||نبیل قاووق||بیروت/ [[28 ستمبر]] 2024ء||عالم دین اور حزب اللہ کی ایگزیکٹیو کونسل کے رکن<ref>[https://fa.alalam.ir/news/6981413 «تصویری از دیدار شہید شیخ نبیل قاووق با رہبر انقلاب»]، سایت شبکہ العالم.</ref>
|31.||نبیل قاووق||بیروت/ [[28 ستمبر]] 2024ء||عالم دین اور حزب اللہ کی ایگزیکٹیو کونسل کے رکن<ref>[https://fa.alalam.ir/news/6981413 «تصویری از دیدار شہید شیخ نبیل قاووق با رہبر انقلاب»]، سایت شبکہ العالم۔</ref>


| colspan="7" |{{navbar|{{PAGENAME}}|mini=1||style=float:left}}
| colspan="7" |{{navbar|{{PAGENAME}}|mini=1||style=float:left}}
سطر 179: سطر 179:
{{جدول/پایان}}
{{جدول/پایان}}


دستاویزات اور رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی خفیہ انٹیلیجنس (موساد) ایرانی جوہری سائنسدانوں جیسے مسعود علی محمدی، محمد شہریاری، مصطفی احمدی روشن، داریوش رضائی نژاد اور محسن فخر زادہ کے قتل میں ملوث تھی۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: «[https://irdc.ir/fa/news/4842/نقش-امریکا-در-عملیات‌-تروریستی-در-ایران-بعد نقش آمریکا در عملیات تروریستی در ایران بعد از پیروزی انقلاب اسلامی]»، مرکز اسناد انقلاب اسلامی.</ref> انگریزی اخبار آئرش انڈیپنڈنٹ  کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) ایران کے جوہری سائنسدانوں کے قتل میں ملوث تھی۔<ref>«[https://www.independent.ie/life/the-worlds-deadliest-assassins/26605405.html The world's deadliest assassins]", Irish independent.</ref>  NBC نیوز ایجنسی (NBC) کے مطابق، امریکی حکام نے بھی جوہری سائنسدانوں کے قتل اور دہشت گردوں کی تربیت اور مالی معاونت میں موساد کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔<ref>«[https://www.nbcnews.com/news/world/israel-teams-terror-group-kill-irans-nuclear-scientists-u-s-flna241673 Israel teams with terror group to kill Iran's nuclear scientists, U.S. officials tell NBC News]", NBC news.</ref>
دستاویزات اور رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی خفیہ انٹیلیجنس (موساد) ایرانی جوہری سائنسدانوں جیسے مسعود علی محمدی، محمد شہریاری، مصطفی احمدی روشن، داریوش رضائی نژاد اور محسن فخر زادہ کے قتل میں ملوث تھی۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: «[https://irdc.ir/fa/news/4842/نقش-امریکا-در-عملیات‌-تروریستی-در-ایران-بعد نقش آمریکا در عملیات تروریستی در ایران بعد از پیروزی انقلاب اسلامی]»، مرکز اسناد انقلاب اسلامی۔</ref> انگریزی اخبار آئرش انڈیپنڈنٹ  کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) ایران کے جوہری سائنسدانوں کے قتل میں ملوث تھی۔<ref>«[https://www.independent.ie/life/the-worlds-deadliest-assassins/26605405.html The world's deadliest assassins]", Irish independent۔</ref>  NBC نیوز ایجنسی (NBC) کے مطابق، امریکی حکام نے بھی جوہری سائنسدانوں کے قتل اور دہشت گردوں کی تربیت اور مالی معاونت میں موساد کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔<ref>«[https://www.nbcnews.com/news/world/israel-teams-terror-group-kill-irans-nuclear-scientists-u-s-flna241673 Israel teams with terror group to kill Iran's nuclear scientists, U.S. officials tell NBC News]", NBC news۔</ref>


==مسلمانوں کے خلاف اسرائیل کی جنگیں==
==مسلمانوں کے خلاف اسرائیل کی جنگیں==
{{اصلی|مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی فہرست}}
{{اصلی|مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی فہرست}}
اسرائیل نے فلسطین پر قبضے کے دوران مسلمانوں اور فلسطین کے پڑوسی ممالک جیسے مصر، [[شام]]، لبنان اور اردن کے ساتھ بہت سی جنگیں کی ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک اور بے گھر ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 1948ء کی جنگ (نکبت جنگ) کے دوران 15 ہزار افراد،<ref>«[https://www.aa.com.tr/fa/%D8%AE%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86%D9%87/%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%87%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%D8%B1%D8%AF%D9%85-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%87-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%B3%D8%A8%D8%AA-%D8%B1%D9%88%D8%B2-% تظاہرات مردم فلسطین بہ مناسبت روز نکبت]»، خبرگزاری آناتولی.</ref> 1967 کی چھ روزہ جنگ میں 17 ہزار سے زائد افراد<ref>کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص222.</ref> اور سنہ 1973ء میں اسرائیل اور عربوں کے درمیان چوتھی جنگ میں 8 ہزار افراد <ref>تارخ، «[https://jangaavaran.ir/yom-kippur-war-1973/ جنگ سال 1973ء یوم کیپور]»، سایت جنگاوران.</ref> مارے گئے۔ اس کے علاوہ، سنہ 1982ء میں لبنان کے خلاف صحت جلیل نامی آپریشن میں 19,000<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1396/01/16/1370799/ از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌اللہ تا خوشہ‌ہای خشم]»، خبرگزاری تسنیم.</ref> سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور لوہے کی تلواروں نامی آپریشن میں 18 ہزار لوگ مارے گئے تھے،<ref>«[https://www.aljazeera.net/news/2023/12/11/إسرائيل-دمرت-أكثر-من-305-آلاف-منزل-في-غزة إسرائيل دمرت أكثر من 305 آلاف منزل في غزة]»، خبرگزاری الجزیرہ.</ref> جسے اسرائیل نے اکتوبر 2023ء میں [[طوفان الاقصیٰ|الاقصیٰ طوفان]] کے بعد شروع کیا تھا۔ .
اسرائیل نے فلسطین پر قبضے کے دوران مسلمانوں اور فلسطین کے پڑوسی ممالک جیسے مصر، [[شام]]، لبنان اور اردن کے ساتھ بہت سی جنگیں کی ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک اور بے گھر ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 1948ء کی جنگ (نکبت جنگ) کے دوران 15 ہزار افراد،<ref>«[https://www.aa.com.tr/fa/%D8%AE%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86%D9%87/%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%87%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%D8%B1%D8%AF%D9%85-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%87-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%B3%D8%A8%D8%AA-%D8%B1%D9%88%D8%B2-% تظاہرات مردم فلسطین بہ مناسبت روز نکبت]»، خبرگزاری آناتولی۔</ref> 1967 کی چھ روزہ جنگ میں 17 ہزار سے زائد افراد<ref>کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص222۔</ref> اور سنہ 1973ء میں اسرائیل اور عربوں کے درمیان چوتھی جنگ میں 8 ہزار افراد <ref>تارخ، «[https://jangaavaran.ir/yom-kippur-war-1973/ جنگ سال 1973ء یوم کیپور]»، سایت جنگاوران۔</ref> مارے گئے۔ اس کے علاوہ، سنہ 1982ء میں لبنان کے خلاف صحت جلیل نامی آپریشن میں 19,000<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1396/01/16/1370799/ از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌اللہ تا خوشہ‌ہای خشم]»، خبرگزاری تسنیم۔</ref> سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور لوہے کی تلواروں نامی آپریشن میں 18 ہزار لوگ مارے گئے تھے،<ref>«[https://www.aljazeera.net/news/2023/12/11/إسرائيل-دمرت-أكثر-من-305-آلاف-منزل-في-غزة إسرائيل دمرت أكثر من 305 آلاف منزل في غزة]»، خبرگزاری الجزیرہ۔</ref> جسے اسرائیل نے اکتوبر 2023ء میں [[طوفان الاقصیٰ|الاقصیٰ طوفان]] کے بعد شروع کیا تھا۔ .


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، movedable
5,562

ترامیم