confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 65: | سطر 65: | ||
مسلمان متکلمین عصمت کے بارے میں تین چیزوں پر سب متفق ہیں: 1_ نبوت سے پہلے اور اس کے بعد [[شرک]] اور [[کفر]] سے معصوم ہونا؛ 2_ وحی کی دریافت اس کی حفاظت اور اس کو لوگوں تک پہنچانے میں معصوم ہیں؛ 3_ نبوت کے بعد عمدی گناہ سے معصوم ہونا۔ البتہ تین چیزوں کے بارے میں اختلاف بھی ہے: نبوت کے بعد سہوی اور خطائی گناہ سے معصوم ہونا، 2_ نبوت سے پہلے عمدی اور سہوی گناہ سے معصوم ہونا؛ 3_ اجتماعی اور فردی زندگی میں انبیاء کی عصمت۔ | مسلمان متکلمین عصمت کے بارے میں تین چیزوں پر سب متفق ہیں: 1_ نبوت سے پہلے اور اس کے بعد [[شرک]] اور [[کفر]] سے معصوم ہونا؛ 2_ وحی کی دریافت اس کی حفاظت اور اس کو لوگوں تک پہنچانے میں معصوم ہیں؛ 3_ نبوت کے بعد عمدی گناہ سے معصوم ہونا۔ البتہ تین چیزوں کے بارے میں اختلاف بھی ہے: نبوت کے بعد سہوی اور خطائی گناہ سے معصوم ہونا، 2_ نبوت سے پہلے عمدی اور سہوی گناہ سے معصوم ہونا؛ 3_ اجتماعی اور فردی زندگی میں انبیاء کی عصمت۔ | ||
جس شیعہ اور سنی مشہور علماء اس بات کے قائل ہیں کہ انبیا وحی کے وصول، حفظ اور ابلاغ میں کسی قسم کے گناہ یا خطا کا عمدی<ref>جرجانی، شرح المواقف، ص263</ref> اور سہوی <ref>تفتازانی، شرح المقاصد، ج5، ص50</ref> ارتکاب نہیں کرتے ہیں۔ عصمت کے اس درجے میں [[نبوت|انبیا]] کے جو چیز خداوند متعال سے وحی کی شکل میں دریافت کرتے ہیں بغیر کسی کمی اور زیادتی کے لوگوں تک پہنچاتے ہیں اور خدا کی حکمت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ خدا اپنی رسالت کیلئے ایسے فرد کا انتخاب کرے جس کے بارے میں یقین ہو کہ وہ کسی قسم کے خیانت کا ارتکاب نہیں کریں گے۔<ref>مصباح یزدی، راہ و راہنما شناسی، ص153و154</ref> | |||
شیعہ امامیہ کا یہ عقیدہ ہے کہ انبیاء الہی مذکورہ تمام مراتب میں عصمت پر فائز ہیں؛ بلکہ انبیاء ہر اس کام سے بھی دور ہیں جو لوگوں کا ان سے دوری کا باعث بنتا ہے۔<ref> ربانی گلپایگانی، کلام تطبیقی، 1385شمسی، ص94-98۔</ref> لوگوں کو نبوت کی طرف جلب کرنا انبیا کی عصمت واجب ہونے کی عقلی دلیلوں میں سے ایک ہے؛<ref>علامہ حلی، کشفالمراد، 1382شمسی، ص155۔</ref> اسی طرح بعض آیات<ref>ملاحظہ کریں: آیہ ہفتم سورہ حشر۔</ref> اور روایات<ref>ملاحظہ ہو: کلینی، الکافی، 1407ھ، ج1، ص202-203؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج14، ص103؛ ج12، ص348، ج4، ص45؛ صدوق، عیونُ اخبارِ الرضا، 1378ھ، ج1، ص192-204۔</ref> سے استناد ہوا ہے۔<ref>کریمی، نبوت (پژوہشی در نبوت عامہ و خاصہ)، 1383شمسی، ص134؛ اشرفی و رضایی، «عصمت پیامبران در قرآن و عہدین»، ص87۔</ref> | شیعہ امامیہ کا یہ عقیدہ ہے کہ انبیاء الہی مذکورہ تمام مراتب میں عصمت پر فائز ہیں؛ بلکہ انبیاء ہر اس کام سے بھی دور ہیں جو لوگوں کا ان سے دوری کا باعث بنتا ہے۔<ref> ربانی گلپایگانی، کلام تطبیقی، 1385شمسی، ص94-98۔</ref> لوگوں کو نبوت کی طرف جلب کرنا انبیا کی عصمت واجب ہونے کی عقلی دلیلوں میں سے ایک ہے؛<ref>علامہ حلی، کشفالمراد، 1382شمسی، ص155۔</ref> اسی طرح بعض آیات<ref>ملاحظہ کریں: آیہ ہفتم سورہ حشر۔</ref> اور روایات<ref>ملاحظہ ہو: کلینی، الکافی، 1407ھ، ج1، ص202-203؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج14، ص103؛ ج12، ص348، ج4، ص45؛ صدوق، عیونُ اخبارِ الرضا، 1378ھ، ج1، ص192-204۔</ref> سے استناد ہوا ہے۔<ref>کریمی، نبوت (پژوہشی در نبوت عامہ و خاصہ)، 1383شمسی، ص134؛ اشرفی و رضایی، «عصمت پیامبران در قرآن و عہدین»، ص87۔</ref> |