مندرجات کا رخ کریں

"والدین کے حقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:
| تراز منبع = چپ
| تراز منبع = چپ
}}
}}
والدین کے حقوق کی رعایت کرنا خدا کے اہم احکامات میں سے ہے<ref>سپاہ پاسداران، معارف قرآن، 1378ش، ج2، ص78۔</ref> اور اولاد کے پر حق اللہ کے بعد سب سے بڑا حق والدین کے حقوق کو قرار دیا گیا ہے۔<ref>رشید رضا، تفسیر المنار، 1414ق، ج8، ص186؛ فضل اللہ، من وحی القرآن، 1419ق، ج7، ص259۔</ref> [[والدین پر احسان]] اور ان کے ساتھ نیکی سے پیش آنا من جملہ والدین کے حقوق میں شمار کیا گیا ہے،<ref>ابوالسعود، تفسیر ابی‌السعود، 1983م، ج3، ص198۔</ref> اور [[قرآن]] میں مختلف مقامات پر اس کی تأکید کی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سورۂ عنکبوت، آیۂ 8؛ سورۂ اَحقاف، آیۂ 15۔</ref> قرآن و سنت میں مکررا والدین کے حقوق کی رعایت کرنے کی تاکید اور وہ بھی [[عبادت|خدا کی عبادت و بندگی]] نیز کفر و [[شرک|شرک]] سے اجنتاب کرنے کے حکم کے فورا بعد<ref>سورہ بقرہ، آیہ 83؛ سورہ نساء، آیہ 36؛ سورہ اَنعام، آیہ 151؛ سورہ اِسراء، آیہ 23۔</ref> والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دینا اخلاقی اور شرعی حوالے سے اس مسئلے کی اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے۔<ref>شاہ‌عبدالعظیمی، تفسیر اثنی عشری، 1363ش، ج7، ص355۔</ref><br>[[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] حدیثی منابع میں بھی والدین کے مقام و مرتبے کی اہمیت پر بہت زیادہ تاکید کرتے ہوئے مذکورہ منابع میں اس موضوع پر مستقلا بحث کی گئی ہے<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص157؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ق، ج71، ص22؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص2؛ مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج8، ص1۔</ref> اور والدین کے حقوق کی رعایت نہ کرنا اور ان کی نافرمانی کرنے کو [[حرام]] اور [[گناہان کبیرہ]] میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص278؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص4۔</ref>بعض دوسرے ادیان جیسے [[عہد عتیق]] وغیرہ میں بھی والدین کے احترام کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کتاب مقدس، سفر لاویان، فصل 19، آیہ 3؛ سفر خروج، فصل 20، آیہ 12؛ سفر تثنیہ، فصل 5، آیہ 16۔</ref>
والدین کے حقوق کی رعایت کرنا خدا کے اہم احکامات میں سے ہے<ref>سپاہ پاسداران، معارف قرآن، 1378ش، ج2، ص78۔</ref> اور اولاد پر حقوق اللہ کے بعد سب سے زیادہ حق ان کے والدین کا ہی ہوتا ہے۔<ref>رشید رضا، تفسیر المنار، 1414ق، ج8، ص186؛ فضل اللہ، من وحی القرآن، 1419ق، ج7، ص259۔</ref> [[والدین پر احسان]] اور ان کے ساتھ نیکی سے پیش آنا من جملہ والدین کے حقوق میں شمار کیا گیا ہے،<ref>ابوالسعود، تفسیر ابی‌السعود، 1983م، ج3، ص198۔</ref> اور [[قرآن]] میں مختلف مقامات پر والدین کے ساتھ حسن سلوک اختیار کرنے کی تأکید کی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سورۂ عنکبوت، آیۂ 8؛ سورۂ اَحقاف، آیۂ 15۔</ref> قرآن و سنت میں مکررا والدین کے حقوق کی رعایت کرنے کی تاکید اور وہ بھی [[عبادت|خدا کی عبادت و بندگی]] نیز کفر و [[شرک|شرک]] سے اجنتاب کرنے کے حکم کے فورا بعد<ref>سورہ بقرہ، آیہ 83؛ سورہ نساء، آیہ 36؛ سورہ اَنعام، آیہ 151؛ سورہ اِسراء، آیہ 23۔</ref> والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دینا اخلاقی اور شرعی حوالے سے اس مسئلے کی اہمیت پر واضح دلیل ہے۔<ref>شاہ‌عبدالعظیمی، تفسیر اثنی عشری، 1363ش، ج7، ص355۔</ref><br>[[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] حدیثی منابع میں جہاں والدین کے مقام و مرتبے کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے اس موضوع پر مستقلا بحث کی گئی ہے<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص157؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ق، ج71، ص22؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص2؛ مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج8، ص1۔</ref> وہاں والدین کے حقوق کی رعایت نہ کرنا اور ان کی نافرمانی کرنے کو [[حرام]] اور [[گناہان کبیرہ]] قرار دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص278؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ھ، ج8، ص4۔</ref>بعض دوسرے ادیان جیسے [[عہد عتیق]] وغیرہ میں بھی والدین کے احترام کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کتاب مقدس، سفر لاویان، فصل 19، آیہ 3؛ سفر خروج، فصل 20، آیہ 12؛ سفر تثنیہ، فصل 5، آیہ 16۔</ref>


==والدین کے حقوق==
==والدین کے حقوق==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم