مندرجات کا رخ کریں

"والدین کے حقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:


==حقوق والدین کی اہمیت==
==حقوق والدین کی اہمیت==
{{جعبہ نقل قول | عنوان = ارشاد باری تعالی| نقل قول= {{حدیث|وَاعْبُدُوا اللَّـہَ وَلَا تُشْرِ‌کُوا بِہِ شَیْئًا وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا<br>|ترجمہ=اور اللہ کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک نہ بناؤ۔ اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو۔}} | منبع = <small>سورۂ نساء، آیۂ 36، ترجمۂ محمد حسین نجفی </small> | تراز = چپ| عرض = 230px | پس‌زمینه = #eefffb| تراز منبع = چپ}}
{{جعبہ نقل قول
 
| عنوان = ارشاد باری تعالی
| نویسنده =
| نقل قول = {{حدیث|وَاعْبُدُوا اللَّـہَ وَلَا تُشْرِ‌کُوا بِہِ شَیْئًا وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا<br>|ترجمہ=اور اللہ کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک نہ بناؤ۔ اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو۔}}
| منبع = <small>سورۂ نساء، آیۂ 36، ترجمۂ محمد حسین نجفی </small>
| تراز = چپ
| پس‌زمینه = #eefffb
| عرض = 230px
| حاشیه =
| اندازه قلم =  
| تراز منبع = چپ
}}
والدین کے حقوق کی رعایت کرنا خدا کے اہم احکامات میں سے ہے<ref>سپاہ پاسداران، معارف قرآن، 1378ش، ج2، ص78۔</ref> اور اولاد کے پر حق اللہ کے بعد سب سے بڑا حق والدین کے حقوق کو قرار دیا گیا ہے۔<ref>رشید رضا، تفسیر المنار، 1414ق، ج8، ص186؛ فضل اللہ، من وحی القرآن، 1419ق، ج7، ص259۔</ref> [[والدین پر احسان]] اور ان کے ساتھ نیکی سے پیش آنا بچوں پر والدین کے من جملہ حقوق میں شمار کیا گیا ہے،<ref>ابوالسعود، تفسیر ابی‌السعود، 1983م، ج3، ص198۔</ref> اور [[قرآن]] میں مختلف مقامات پر اس کی تأکید کی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سورۂ عنکبوت، آیۂ 8؛ سورۂ اَحقاف، آیۂ 15۔</ref> مختلف مقامات پر مکررا اس کی تاکید اور وہ بھی [[عبادت|خدا کی عبادت و بندگی]] نیز [[شرک|شرک]] سے اجنتاب کرنے کے حکم کے فورا بعد<ref>سورہ بقرہ، آیہ 83؛ سورہ نساء، آیہ 36؛ سورہ اَنعام، آیہ 151؛ سورہ اِسراء، آیہ 23۔</ref> والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دینا اخلاقی اور شرعی حوالے سے اس مسلئے کی اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے۔<ref>شاہ‌عبدالعظیمی، تفسیر اثنی عشری، 1363ش، ج7، ص355۔</ref><br>[[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] حدیثی منابع میں والدین کے مقام و مرتبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مستقلا اس سے بحث کی گئی ہے<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص157؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ق، ج71، ص22؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص2؛ مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج8، ص1۔</ref> اور والدین کے حقوق ادا نہ کرنا اور ان کی نافرمانی کرنے کو [[حرام]] اور [[گناہان کبیرہ]] میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص278؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص4۔</ref>بعض دوسرے ادیان جیسے [[عہد عتیق]] وغیرہ میں بھی والدین کا احترام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کتاب مقدس، سفر لاویان، فصل 19، آیہ 3؛ سفر خروج، فصل 20، آیہ 12؛ سفر تثنیہ، فصل 5، آیہ 16۔</ref>
والدین کے حقوق کی رعایت کرنا خدا کے اہم احکامات میں سے ہے<ref>سپاہ پاسداران، معارف قرآن، 1378ش، ج2، ص78۔</ref> اور اولاد کے پر حق اللہ کے بعد سب سے بڑا حق والدین کے حقوق کو قرار دیا گیا ہے۔<ref>رشید رضا، تفسیر المنار، 1414ق، ج8، ص186؛ فضل اللہ، من وحی القرآن، 1419ق، ج7، ص259۔</ref> [[والدین پر احسان]] اور ان کے ساتھ نیکی سے پیش آنا بچوں پر والدین کے من جملہ حقوق میں شمار کیا گیا ہے،<ref>ابوالسعود، تفسیر ابی‌السعود، 1983م، ج3، ص198۔</ref> اور [[قرآن]] میں مختلف مقامات پر اس کی تأکید کی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سورۂ عنکبوت، آیۂ 8؛ سورۂ اَحقاف، آیۂ 15۔</ref> مختلف مقامات پر مکررا اس کی تاکید اور وہ بھی [[عبادت|خدا کی عبادت و بندگی]] نیز [[شرک|شرک]] سے اجنتاب کرنے کے حکم کے فورا بعد<ref>سورہ بقرہ، آیہ 83؛ سورہ نساء، آیہ 36؛ سورہ اَنعام، آیہ 151؛ سورہ اِسراء، آیہ 23۔</ref> والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دینا اخلاقی اور شرعی حوالے سے اس مسلئے کی اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے۔<ref>شاہ‌عبدالعظیمی، تفسیر اثنی عشری، 1363ش، ج7، ص355۔</ref><br>[[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] حدیثی منابع میں والدین کے مقام و مرتبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مستقلا اس سے بحث کی گئی ہے<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص157؛ مجلسی، بحارالانوار، 1403ق، ج71، ص22؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص2؛ مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج8، ص1۔</ref> اور والدین کے حقوق ادا نہ کرنا اور ان کی نافرمانی کرنے کو [[حرام]] اور [[گناہان کبیرہ]] میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص278؛ بخاری، صحیح بخاری، 1422ق، ج8، ص4۔</ref>بعض دوسرے ادیان جیسے [[عہد عتیق]] وغیرہ میں بھی والدین کا احترام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کتاب مقدس، سفر لاویان، فصل 19، آیہ 3؛ سفر خروج، فصل 20، آیہ 12؛ سفر تثنیہ، فصل 5، آیہ 16۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم