"ازواج رسول" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
'''ازواج رسول''' سے مراد وہ خواتین ہیں جو [[رسول خداؐ]] کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، جنہیں [[قرآن مجید ]] میں [[امہات المومنین]] (مومنین کی مائیں) کا لقب دیا گیا ہے۔ امہات المومنین کے لیے [[اسلام]] میں خاص احکام بیان ہوئے ہیں۔ | '''ازواج رسول''' سے مراد وہ خواتین ہیں جو [[رسول خداؐ]] کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، جنہیں [[قرآن مجید ]] میں [[امہات المومنین]] (مومنین کی مائیں) کا لقب دیا گیا ہے۔ امہات المومنین کے لیے [[اسلام]] میں خاص احکام بیان ہوئے ہیں۔ | ||
علمائے اسلام کے یہاں ازواج | علمائے اسلام کے یہاں ازواج رسول کی تعداد میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ بعض علما نے ازواج رسول کی تعداد 15، بعض نے 13 اور کچھ علما نے کچھ اور نظریے بیان کیے ہیں۔ ازواج رسولؐ کی تعداد کا اختلاف کچھ کنیزوں کو آپؐ کی شریک حیات قرار دینے یا قرار نہ دینے میں اختلاف کے بموجب ہے۔ رسول خداؐ کا تعدد ازدواج آپؐ کے تبلیغی مشن (دین اسلام کی تبلیغ) کے مطابق تھا، آپ کی کثرت ازدواج کی کچھ محرکات یہ تھیں: عرب کے بزرگ قبیلوں اور طوائف کی حمایت حاصل کرنا، [[زمان جاہلیت]] کے باطل نظریات کو مٹانا، سماج میں ظلم و تعدی کی شکار خواتین کی سماجی حیثیت کو مضبوط کرنا اور ان کی حمایت کرنا اور کنیزوں کو آزاد کرنا وغیرہ۔ | ||
اللہ تعالیٰ کی جانب سے ازواج رسول کے لیے سادہ زندگی بسر کرنے، اپنی زینتوں کی نمائش([[تبرج]]) کی ممانعت اور نیک گفتگو کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نیز تمام مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ پردے کے پیچھے سے ازواج رسول سے بات کریں اور رسول خداؐ کی رحلت کے بعد ان سے شادی کرنے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ | اللہ تعالیٰ کی جانب سے ازواج رسول کے لیے سادہ زندگی بسر کرنے، اپنی زینتوں کی نمائش([[تبرج]]) کی ممانعت اور نیک گفتگو کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نیز تمام مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ پردے کے پیچھے سے ازواج رسول سے بات کریں اور رسول خداؐ کی رحلت کے بعد ان سے شادی کرنے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ | ||
سارے مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ ازواج رسولؐ [[پاکدامن]] ہیں اور ان کی اہانت کرنا کسی طور جائز نہیں۔ البتہ رسول خداؐ کی رحلت کے بعد [[جنگ جمل]] جیسے بعض واقعات کے سلسلے میں [[حضرت عائشہ]] کی کچھ کارکردگیوں پر تنقید کی جاتی ہے۔ | سارے مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ ازواج رسولؐ [[پاکدامن]] ہیں اور ان کی اہانت کرنا کسی طور جائز نہیں۔ البتہ رسول خداؐ کی رحلت کے بعد [[جنگ جمل]] جیسے بعض واقعات کے سلسلے میں [[حضرت عائشہ]] کی کچھ کارکردگیوں پر تنقید کی جاتی ہے۔ | ||
== مقام و | == مقام و اہمیت== | ||
{{جعبہ نقل قول | |||
| عنوان = [[فتوا|فتوائے]] [[سید علی حسینی خامنہ ای|آيت الله خامنهای]] | |||
=== ازواج | | نویسندہ = | ||
تمام [[مسلمان]] ازواج رسول (ص) کی | | نقل قول = "برادران [[اہل سنت]] کے مقدسات کی توہین کرنا منجملہ زوجہ رسولؐ [[عائشہ]] پر الزام تراشی کرنا [[حرام]] ہے۔ یہ بات تمام [[انبیا|انبیائے کرام]] کی ازواج اور خاص کر [[حضرت محمدؐ]] کی ازواج کو شامل ہے۔" | ||
| منبع = رسالت اخبار، ۱۱ مہر ۱۳۸۹ہجری شمسی، ص۳۔ | |||
[[ | | تراز = چپ | ||
| پس زمینہ = #a1c95f | |||
| عرض =250px | |||
| حاشیہ = | |||
| اندازه قلم = | |||
}} | |||
ازواج رسولؐ سے مراد پیغمبر اسلامؐ کی بیویاں ہیں، آیہ قرآنی: "وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ؛ آپ کی بیویاں ان (مؤمنین) کی مائیں ہیں<ref> سوره احراب، آیه۶.</ref> کے مطابق ازواج رسولؐ مومنین کی [[ام المومنین|مائیں]] ہیں؛ <ref> ملاحظہ کیجیے: سوره احزاب، آیه۶.</ref> قرآن مجید میں ان کے کے خاص احکام بیان ہوئے ہیں۔<ref>ملاحظہ کیجیے: سوره احزاب، آیات ۲۸-۳۴ و ۵۳و ۵۴.</ref> | |||
=== ازواج رسولؐ کی توہین حرام === | |||
تمام [[مسلمان]] ازواج رسول (ص) کی پاکدامنی پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کے باوجود بعض [[وہابی]] شیعوں کی طرف یہ نسبت دیتے ہیں کہ وہ ازواج پیغمبرؐ کی طرف ناروا نسبت دیتے ہیں۔ البتہ شیعہ اور بعض [[اہل سنت]] علماء بعض ازواج پر رحلت رسولؐ کے بعد پیش آنے والے واقعات جیسے [[جنگ جمل]] میں [[عایشہ]] کے کردار اور [[امام علی علیہ السلام]] سے ان کی دشمنی کی وجہ سے ان پر تنقید کرتے ہیں۔<ref> ملاحظہ کیجیے: حسینی فیروز آبادی، سبعة من السلف، ۱۴۱۷ق، ص۲۵۸-۲۶۹.</ref> حالانکہ شیعہ ان میں سے کسی کی طرف ناروا نسبت نہیں دیتے ہیں<ref> میلان نورانی، «بررسی دیدگاه علمای شیعہ، در مورد همسران پیامبر»، ص۵۶-۵۸.</ref> بلکہ ان کی اہانت کو جایز نہیں سمجھتے ہیں۔ مثال کے طور پانچویں صدی ہجری کے شیعہ [[متکلمین|متکلم]] [[سید مرتضی علم الہدی]] ازواج رسولؐ کے رذائل سے آلودہ ہونے کو انبیاء کی [[عصمت]] کے منافی سمجھتے ہیں، اس لئے کہ شیعہ [[امامیہ]] عقاید کے مطابق، جو کچھ بھی [[انبیاء]] سے نفرت اور لوگوں کی ان سے دوری کا سبب بنے، اس سے محفوظ و مصون ہیں۔<ref> سید مرتضی، امالی، ۱۹۹۸ء، ج۱، ص۳۰۵.</ref> نیز [[شیخ طوسی]] نے اپنی کتاب [[التبیان فی تفسیر القرآن (کتاب)|تفسیر تبیان]] میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ ازواج رسول خداؐ پاکدامن اور با عفت تھیں کیونکہ بے عفتی سبب بنتی ہے کہ لوگ نبی سے دور ہوجائیں، نیز یہ چیز ان کے لیے باعث ننگ و عار ہے۔ پس جو شخص غیر عالمانہ گفتگو کرتے ہوئے ازواج نبی پر بے عفتی کا الزام لگائے بغیر شک کے وہ بہت بڑی غلطی کا مرتکب ہوا ہے۔<ref>طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، ج۵، ص۴۹۵.</ref> شیعوں کے ہاں یہ عقیدہ موجود ہونے کے باوجود کچھ اہل سنت دانشوروں نے ازواج رسولؐ سے بے عفتی ظاہر ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے بلکہ اس کے واقع ہونے کو بھی کہا ہے۔<ref>بخاری، صحیح بخاری، ج۴، ص۷۲۹.</ref> | |||
رہبر [[انقلاب اسلامی ایران]] اور [[شیعہ]] [[مرجع تقلید]] [[آیت اللہ سید علی خامنہ ای]] نے [[مقدسات اہل سنت کی توہین پر حرمت کا فتوی]] جاری کیا ہے۔ اس میں انہوں نے [[اہل سنت]] کی برجستہ شخصیات اور ازواج پیغمبرؐ کی اہانت کے حرام ہونے کا فتوی صادر کیا ہے۔<ref>«استقبال جهان اسلام از استفتای جدید آیت الله خامنہ ای»، روزنامہ رسالت، ۱۱ مهر ۱۳۸۹ہجری شمسی، ص۳.</ref> | |||
==ازواج پیغمبرؐ کی تعداد == | |||
ازواج پیغمبر (ص) کی تعداد کے سلسلہ میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ السیرۃ النبویۃ میں [[ابن ہشام]] کی گزارش کے مطابق، ازواج رسول (ص) کی تعداد 13 تھی:<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۳.</ref> [[خدیجہ]]، [[سودہ بنت زمعہ بن قیس|سودہ]]، [[عایشہ]]، [[زینب بنت خزیمہ]]، [[حفصہ بنت عمر]]، [[ام سلمہ]]، [[زینب بنت جحش]]، [[جویریہ بنت حارث|جویریہ]]، [[ام حبیبہ]] (رملہ)، [[صفیہ بنت حیی بن اخطب|صفیہ]] و [[میمونہ بنت حارث بن حزن|میمونہ]]، عمرة بن یزید کلابی و اسماء بنت نعمان کندی۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۷.</ref> [[آنحضرت (ص)]] کی وفات کے وقت خدیجہ و زینب بنت خزیمہ کے علاوہ دیگر ازواج پیغمبر (ص) حیات تھیں۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۷.</ref> | ازواج پیغمبر (ص) کی تعداد کے سلسلہ میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ السیرۃ النبویۃ میں [[ابن ہشام]] کی گزارش کے مطابق، ازواج رسول (ص) کی تعداد 13 تھی:<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۳.</ref> [[خدیجہ]]، [[سودہ بنت زمعہ بن قیس|سودہ]]، [[عایشہ]]، [[زینب بنت خزیمہ]]، [[حفصہ بنت عمر]]، [[ام سلمہ]]، [[زینب بنت جحش]]، [[جویریہ بنت حارث|جویریہ]]، [[ام حبیبہ]] (رملہ)، [[صفیہ بنت حیی بن اخطب|صفیہ]] و [[میمونہ بنت حارث بن حزن|میمونہ]]، عمرة بن یزید کلابی و اسماء بنت نعمان کندی۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۷.</ref> [[آنحضرت (ص)]] کی وفات کے وقت خدیجہ و زینب بنت خزیمہ کے علاوہ دیگر ازواج پیغمبر (ص) حیات تھیں۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۶۴۷.</ref> | ||