"ابو طالب علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
←سماجی منزلت، مناصب اور خصوصیات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
ابو طالبؑ مختصر مدت کے لئے [[مکہ]] میں حجاج کی میزبانی اور [[سقایۃ الحاج|سقّائی]] کے مناصب پر فائز رہے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ج 2، ص 13۔</ref> آپ تجارت سے بھی منسلک تھے اور عطریات اور گندم کی خرید و فروخت کرتے تھے۔<ref>ابن قتیبه، محمد، المعارف، ص 575.</ref> | ابو طالبؑ مختصر مدت کے لئے [[مکہ]] میں حجاج کی میزبانی اور [[سقایۃ الحاج|سقّائی]] کے مناصب پر فائز رہے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ج 2، ص 13۔</ref> آپ تجارت سے بھی منسلک تھے اور عطریات اور گندم کی خرید و فروخت کرتے تھے۔<ref>ابن قتیبه، محمد، المعارف، ص 575.</ref> | ||
امیرالمؤمنینؑ حضرت علیؑ سے منقولہ ایک | [[امیرالمؤمنینؑ]] [[حضرت علیؑ]] سے منقولہ ایک [[حدیث]]، نیز مؤرخین کے مطابق حضرت ابو طالبؑ تہی دست ہونے کے باوجود [[قریش]] کے عزیز اور بزرگ تھے اور ہیبت و وقار اور حکمت کے مالک تھے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ج2، ص14، قمی، عباس، الکنی و الالقاب، ج1، ص108 و 109۔</ref> | ||
ابو طالبؑ کی فیاضی اور جود و سخا کے بارے میں کہا گیا ہے کہ "جس دن ابوطالب لوگوں کو کھانے پر بلاتے اس دن قریش میں سے کوئی اور کسی کو کھانے پر نہیں بلاتا تھا۔<ref>انساب الاشراف، ج2، ص288۔</ref> | ابو طالبؑ کی فیاضی اور جود و سخا کے بارے میں کہا گیا ہے کہ "جس دن ابوطالب لوگوں کو کھانے پر بلاتے اس دن قریش میں سے کوئی اور کسی کو کھانے پر نہیں بلاتا تھا۔<ref>انساب الاشراف، ج2، ص288۔</ref> | ||
ابو طالبؑ نے سب سے پہلے [[عصر جاہلیت]] میں مقتول کے وارثوں کی شہادت میں حلف اور قسم کو لازمی قرار دیا اور بعد میں [[اسلام]] نے اس کی تائید و تصدیق کی۔<ref>سنن نسایی، ج 8، ص 2 – 4۔</ref> | ابو طالبؑ نے سب سے پہلے [[عصر جاہلیت]] میں مقتول کے وارثوں کی شہادت میں حلف اور قسم کو لازمی قرار دیا اور بعد میں [[اسلام]] نے اس کی تائید و تصدیق کی۔<ref>سنن نسایی، ج 8، ص 2 – 4۔</ref> | ||
[[حلبی]] کہتے ہیں: ابو طالبؑ نے اپنے والد ماجد [[عبد المطلب علیہ السلام|حضرت عبد المطلب بن ہاشمؑ]] کی مانند [[شراب نوشی]] کو اپنے اوپر [[حرام]] کر رکھا تھا۔<ref>سیره حلبی، ج 1، ص 184۔</ref> | [[حلبی]] کہتے ہیں: ابو طالبؑ نے اپنے والد ماجد [[عبد المطلب علیہ السلام|حضرت عبد المطلب بن ہاشمؑ]] کی مانند [[شراب نوشی]] کو اپنے اوپر [[حرام]] کر رکھا تھا۔<ref>سیره حلبی، ج 1، ص 184۔</ref> | ||