مندرجات کا رخ کریں

"خفین پر مسح" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}")
ٹیگ: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
{{احکام}}
{{احکام}}
'''خُفَّيْن پر مَسح''' کا مطلب وضو کے دوران جوتے یا موزوں پر مسح کرنا ہے۔ شیعہ فقہا کے مطابق خفین پر مسح باطل ہے اور وضو میں پاوں کی جلد پر مسح کرنا ضروری ہے۔ البتہ [[تقیہ]] یا ضرورت کی صورت میں موزے پر مسح کرنا جائز ہے۔
'''خُفَّيْن پر مَسح''' کا مطلب وضو کے دوران جوتے یا موزوں پر مسح کرنا ہے۔ شیعہ فقہا کے مطابق خفین پر مسح باطل ہے اور وضو میں پاوں کی جلد پر مسح کرنا ضروری ہے۔ البتہ [[تقیہ]] یا ضرورت کی صورت میں موزے پر مسح کرنا جائز ہے۔
[[شیعہ]] [[فقہا]] نے موزوں پر مسح کی ممنوعیت کے لئے [[آیت]] مجیدہ {{قرآن کا متن|«وَ امْسَحُوا بِرُؤُسِکُمْ وَ أَرْجُلَکُمْ إِلَی الْکَعْبَیْنِ}}؛ اور سروں کے بعض حصہ کا اور ٹخنوں تک پاؤں کا مسح کرو» سے استناد کیا ہے۔ اس آیت کی روشنی میں ان کا کہنا ہے کہ مسح کے لئے ضروری ہے کہ وہ پاوں پر ہو اور جوتا یا موزہ پاوں شمار نہیں ہوتے ہیں۔ موزوں پر مسح کی ممنوعیت میں بہت ساری [[حدیث|روایات]] بھی منقول ہیں۔
[[شیعہ]] [[فقہا]] نے موزوں پر مسح کی ممنوعیت کے لئے سورہ مائدہ کی [[آیہ وضو|چھٹی آیت مجیدہ]] {{عربی|«وَ امْسَحُوا بِرُؤُسِکُمْ وَ أَرْجُلَکُمْ إِلَی الْکَعْبَیْنِ}}؛ اور سروں کے بعض حصہ کا اور ٹخنوں تک پاؤں کا مسح کرو» سے استناد کیا ہے۔ اس آیت کی روشنی میں ان کا کہنا ہے کہ مسح کے لئے ضروری ہے کہ وہ پاوں پر ہو اور جوتا یا موزہ پاوں شمار نہیں ہوتے ہیں۔ موزوں پر مسح کی ممنوعیت میں بہت ساری [[حدیث|روایات]] بھی منقول ہیں۔
خفین پر مسح کے جواز میں [[اہل سنت]] کا [[اجماع]] ہے یہاں تک کہ عام حالت میں بھی یہ جائز ہے۔ اہل سنت کے مطابق [[وضو]] میں پاوں دھولیں یا خفین پر مسح کریں۔ ( پاوں کا مسح صحیح نہیں ہے)
 
اس کے برعکس، خفین پر مسح کے جواز میں [[اہل سنت]] کا [[اجماع]] ہے یہاں تک کہ عام حالت میں بھی یہ جائز ہے۔ اہل سنت کے مطابق [[وضو]] میں پاوں دھولیں یا خفین پر مسح کریں۔ ( پاوں کا مسح صحیح نہیں ہے)


==مفہوم شناسی==
==مفہوم شناسی==
سطر 17: سطر 18:
روایات کے مطابق [[امام علیؑ]] اس بات کے قائل تھے کہ [[رسول اللہؐ]] [[سورہ مائدہ]] کے نزول سے پہلے جوتوں پر مسح کرتے تھے؛ لیکن اس آیت کے نزول کے بعد سے جوتوں پر نہیں کیا۔<ref>عیاشی، التفسیر، ۱۳۸۰ق، ج۱، ص۳۰۲.</ref> اور جوتوں پر مسح جائز ہونا اس آیت کی وجہ سے منسوخ ہوگیا۔<ref> طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۵، ص۲۳۴.</ref> بہت ساری روایات بھی جوتوں پر مسح کی ممنوعیت پر وارد ہوئی ہیں۔<ref>شہید اول، ذکری الشیعة فی أحکام الشریعة، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۵۷.</ref>
روایات کے مطابق [[امام علیؑ]] اس بات کے قائل تھے کہ [[رسول اللہؐ]] [[سورہ مائدہ]] کے نزول سے پہلے جوتوں پر مسح کرتے تھے؛ لیکن اس آیت کے نزول کے بعد سے جوتوں پر نہیں کیا۔<ref>عیاشی، التفسیر، ۱۳۸۰ق، ج۱، ص۳۰۲.</ref> اور جوتوں پر مسح جائز ہونا اس آیت کی وجہ سے منسوخ ہوگیا۔<ref> طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۵، ص۲۳۴.</ref> بہت ساری روایات بھی جوتوں پر مسح کی ممنوعیت پر وارد ہوئی ہیں۔<ref>شہید اول، ذکری الشیعة فی أحکام الشریعة، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۵۷.</ref>


اہل سنت کا کہنا ہے کہ سورہ مائدہ کی چھٹی آیت کے بعد بھی رسول اللہؐ جوتوں پر مسح کیا کرتے تھے۔<ref>ابن‌کثیر، تفسير القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۳، ص۵۲.</ref> اسی وجہ سے اہل سنت اس آیت کو اس شخص سے مقید کرتے ہیں کہ جس کے پاؤں میں جوتا نہیں ہے۔<ref>[https://almoflihun.com/فقہ/طہارت/مسح/ «مسح خفین»]، سایت المفلحون.</ref> اہل سنت مفسر [[فخر رازی]] کا کہنا ہے کہ بعض [[صحابہ]] جوتوں پر مسح کو صحیح سمجھتے تھے اور دوسرے صحابہ اس حکم کی مخالفت نہیں کرتے تھے اور ان کا اس حکم کی مخالفت نہ کرنا جواز پر بہترین دلیل ہے۔<ref>فخر رازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ق، ج۱۱، ص۳۰۷.</ref>
اہل سنت کا کہنا ہے کہ [[سورہ مائدہ]] کی چھٹی آیت کے بعد بھی رسول اللہؐ جوتوں پر مسح کیا کرتے تھے۔<ref>ابن‌کثیر، تفسير القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۳، ص۵۲.</ref> اسی وجہ سے اہل سنت اس آیت کو اس شخص سے مقید کرتے ہیں کہ جس کے پاؤں میں جوتا نہیں ہے۔<ref>[https://almoflihun.com/فقہ/طہارت/مسح/ «مسح خفین»]، سایت المفلحون.</ref> اہل سنت مفسر [[فخر رازی]] کا کہنا ہے کہ بعض [[صحابہ]] جوتوں پر مسح کو صحیح سمجھتے تھے اور دوسرے صحابہ اس حکم کی مخالفت نہیں کرتے تھے اور ان کا اس حکم کی مخالفت نہ کرنا جواز پر بہترین دلیل ہے۔<ref>فخر رازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ق، ج۱۱، ص۳۰۷.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم