مندرجات کا رخ کریں

"خطبہ شقشقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 159: سطر 159:
| جب بایت یہاں تک پہنچی تو عراق کا ایک شخص کھڑا ہوا اور ایک خط امام تک پہنچا دیا اور آپ اس خط کو پڑھنے میں مصروف ہوگئے اس کے بعد ابن عباس نے کہا اے کاش یا امیر المؤمنین جہاں پر بات ختم ہوئی تھی وہیں سے دوبارہ شروع کرتے تو آپ نے فرمایا
| جب بایت یہاں تک پہنچی تو عراق کا ایک شخص کھڑا ہوا اور ایک خط امام تک پہنچا دیا اور آپ اس خط کو پڑھنے میں مصروف ہوگئے اس کے بعد ابن عباس نے کہا اے کاش یا امیر المؤمنین جہاں پر بات ختم ہوئی تھی وہیں سے دوبارہ شروع کرتے تو آپ نے فرمایا
|تِلْكَ شِقْشِقَةٌ هَدَرَتْ ثُمَّ قَرَّتْ . قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فَوَاللَّهِ مَا أَسَفْتُ عَلَى كَلَامٍ قَطُّ كَأَسَفِي عَلَى هَذَا الْكَلَامِ أَلَّا يَكُونَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عليه السلام) بَلَغَ مِنْهُ حَيْثُ أَرَادَ .
|تِلْكَ شِقْشِقَةٌ هَدَرَتْ ثُمَّ قَرَّتْ . قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فَوَاللَّهِ مَا أَسَفْتُ عَلَى كَلَامٍ قَطُّ كَأَسَفِي عَلَى هَذَا الْكَلَامِ أَلَّا يَكُونَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عليه السلام) بَلَغَ مِنْهُ حَيْثُ أَرَادَ .
|هیهات ای پسر عباس، این آتش درونی بود که شعله کشید سپس فرو نشست! ابن عباس می‌گوید: به خدا قسم بر هیچ سخنی به مانند این کلام ناتمام امیرالمؤمنین غصه نخوردم که آن انسان والا، درد دلش را با این سخنرانی به پایان نبرد.  
|هیهات اے ابن عباس، یہ اندرونی آگ تھی جو شعلہ ور ہوئی پھر خاموش ہو گئی! ابن عباس کہتا ہے: خدا کی قسم امیر المؤمنین کے اس نامکمل کلام کی طرح کسی بات پر مجھے افسوس نہیں ہوا کہ اس اعلی صفات کے مالک انسان کو اپنا درد دل یوں ختم کرنا پڑا .  
   }}
   }}


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم